وزارات ثقافت

وزیر اعظم کل کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کے افتتاح کے موقع پر ابھیدھمّ ڈے پروگرام میں حصہ لیں گے


سری لنکا، تھائی لینڈ، میانمار، جنوبی کوریا، نیپال، بھوٹان، کمبوڈیا سے معروف بودھ بھکشو اور متعدد ملکوں کے سفراء اس تقریب میں شامل ہوں گے

سری لنکا کے واسکاڈوا سری سبدھی راج ویہار مندر سے لائے جارہے مقدس بودھ یادگار کی نمائش بھی کی جائے گی

Posted On: 19 OCT 2021 2:46PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  19 /اکتوبر  2021 ۔

اہم جھلکیاں:

  • واسکاڈوا مندر کے موجودہ مہانایک کی قیادت میں 12 رکنی مقدس یادگار وفد (ہولی ریلک اَنتراج) سمیت 123 مندوبین پر مشتمل ایک سری لنکائی وفد مقدس بودھ یادگار کے ساتھ اس پروگرام میں حصہ لے رہا ہے۔
  • ان یادگاروں کو حقیقی باقیات (ہڈی کے ٹکڑے، راکھ، بودھ کے زیورات کے ٹکڑوں) کے طور پر قبول کیا جاتا ہے۔
  • وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے اسی دن کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح کیا جائے گا، جو ایک اہم حصول یابی ہے۔
  • اجنتا فریسکوس (دیوار پر بنائے گئے نقوش) کی پینٹنگ، بودھ سوتر کیلی گرافی، وڈنگر اور گجرات کے دیگر مقامات سے کھدائی کرکے نکالے گئے نوادرات کی بھی اس موقع پر نمائش کی جائے گی۔

 

ثقافت کی  مرکزی وزارت، بین الاقوامی بودھ کنفیڈریشن، اترپردیش حکومت کے اشتراک سے اشون پرونیما کے مبارک موقع پر 20 اکتوبر 2021 کو کشی نگر (اترپردیش) میں ابھیدھمّ ڈے کا انعقاد کررہی ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی سری لنکا، تھائی لینڈ، میانمار، جنوبی کوریا، نیپال، بھوٹان، کمبوڈیا کے معروف بودھ بھکشوؤں اور متعدد ممالک کے سفراء کی موجودگی میں اس پروگرام میں شریک ہوں گے۔ یہ دن بودھ بھکشوؤں اور سنیاسیوں کے لئے تین مہینے کی موسم برسات کی خلوت نشینی – ورشاواس یا واس – کے اختتام کی علامت ہے، جس کے دوران بھکشو اور سنیاسن وہار یا بٹ میں ایک ہی جگہ پر رہتے ہیں اور عبادت کرتے ہیں۔ اترپردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل، اترپردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ، قانون و انصاف کے وزیر جناب کرن رجیجو، ثقافت اور سیاحت کے وزیر جناب جی کشن ریڈی، شہری ہوابازی کے وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا اور ثقافت، شہری ہوابازی اور سیاحت کی وزارت میں وزرائے مملکت بھی اس پروگرام میں شامل ہوں گے۔

واسکاڈووا مندر کے موجودہ مہانایک کی قیادت میں 12 رکنی مقدس یادگار وفد سمیت 123 مندوبین پر مشتمل ایک سری لنکائی وفد مقدس بودھ یادگاروں کے ساتھ اس پروگرام میں شرکت کررہا ہے۔ اس وفد میں سری لنکا میں بودھ مذہب کے سبھی چار نکٹاؤ  یعنی اسگریا، امراپورا، رامنیا، مالوٹّا کے انونایکوں (نائب سربراہوں) کے ساتھ ساتھ سری لنکا کے مرکزی وزیر جناب نمل راج پکشے کی قیادت میں سری لنکا کی حکومت کے 5 وزراء بھی شامل ہیں۔

اس پروگرام کی نمایاں چیز مندر کے مہانایک کے ذریعے واسکاڈووا شری سوبدھی راجویہار مندر، سری لنکا سے لائے جارہے مقدس بودھ یادگاروں کی نمائش ہے۔ سال 1898 میں بھارت کے محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین آثار قدیمہ نے پپرہوا، ضلع سدھارتھ نگر، اترپردیش میں برطانوی زمین دار ولیم کلیکسٹن پیپے کی جائیداد میں واقع ایک بڑے ٹیلے کی کھدائی کی تھی۔ یہ جگہ کشی نگر سے 160 کلومیٹر دور ہے۔ اس کھدائی میں انھیں ایک بڑا پتھر کا باکس ملا تھا، جس کے اندر کچھ تابوت تھے اور ایک تابوت پر یہ الفاظ ’ایان سلیلا نیدھانے بودھ سبھ گو و تھیکیان سوکی تھی بہتھانن سبھا گنی کاتھن ساسوناڈلتھا‘ رقم تھے۔ سری لنکا کے واسکوڈووا مندر کے عزت مآب جناب سبھوتھی مہانایکے تھیرو اس کام میں آثار قدیمہ کی ٹیم کی مدد کررہے تھے۔ جناب پیپے نے اس متن کا ترجمہ کیا، جس کا مفہوم ہے ’’بودھ کی باقیات کو جمع کرنے کا یہ نیک کام ساکیہ کے بھائیوں، بہنوں اور بچوں کے ذریعے کیا گیا تھا۔‘‘ اس طرح ان باقیات کو حقیقی باقیات (ہڈی کے ٹکڑوں، راکھ، بودھ کے زیورات کے ٹکڑوں) کے طور پر قبول  کیا جاتا ہے۔ اس استوت سے حاصل شدہ بودھ باقیات کا ایک حصہ تھائی لینڈ کے راجا کے پاس اور دوسرا حصہ برما کے راجا کے پاس بھیجا گیا تھا۔ جناب ڈبلیو سی پیپے نے عزت مآب جناب سوبھوتھی مہانایکے تھیرو کو احسان مندی کی علامت کے طور پر ان باقیات کا ایک اور حصہ سونپا تھا۔ انھیں باقیات کا ایک حصہ تھین چھوٹے، کمل کے پھولوں میں آویزاں ہے، جو کرسٹل بال میں گھرا ہے۔ انھیں 30 x 26.5 سینٹی میٹر لکڑی کے اسٹینڈ پر فکس کیا گیا ہے، جسے عوامی سطح پر نمائش کے لئے کشی نگر لایا جارہا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی ان مقدس باقیات کی پوجا کریں گے اور گوتم بودھ کے لیٹے ہوئے مجسمے پر پھول اور چیوار چڑھانے کے لئے مہاپری نروان مندر بھی جائیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PUZF.jpg

ریاست اترپردیش کا کشی نگر ایک قدیم شہر ہے، جو گوتم بودھ کی آخری آرام گاہ بھی ہے۔ یہاں بودھ نے اپنی موت کے بعد مہاپری نروان حاصل کیا تھا۔ یہ زمانۂ قدیم سے ہی بودھوں کے لئے اہم زیارت گاہ رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اسی دن کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح کریں گے، جو دنیا بھر میں بودھوں کے مقدس مقامات کو جوڑنے والے تیرتھ یاترا کے لئے ایک اہم حصول یابی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0038W77.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002S8SF.jpg

وزیر اعظم اس پروگرام میں شامل ہونے والے سری لنکا اور دیگر ممالک کے بھکشوؤں کو چیوار دان (بھکشوؤں کے پہننے کا چوغا) بھی دیں گے۔ چیوار کا مطلب ہے ’’بھکشوؤں کے ذریعے پہنا جانے والا چوغا‘‘۔ تین ماہ کی طویل ورشا واس مدت کو بارش کے موسم میں ویہار میں قیام کرنے والے بھکشو اور سنیاسن جائے پناہ کے طور پر مانتے ہیں۔ یہ سنگھ کے تئیں اظہار تشکر کا وقت ہے۔ بودھ مندروں میں دان لے کر آتے ہیں، جو خاص طور پر بھکشوؤں اور سنیاسنوں کے لئے نئے کپڑوں کی شکل میں ہوتا ہے۔ اتھاپریکارا (سری لنکا میں اسے اٹاپریکارا کے نام سے جانا جاتا ہے) – یعنی آٹھ ضروری اشیاء – پرساد کا جزو ہوتی ہے۔ حالانکہ چیوار دان دیگر مواقع پر بھی دیا جاسکتا ہے۔

وزیر اعظم نے بھارت اور بیرون ملک کئی مواقع پر چیوار اور سنگھ دان دیے ہیں۔ وزیر اعظم نے 2014 میں کولمبو میں واقع مہابودھی سوسائٹی سری لنکا مندر اور 2015 میں بودھ گیا میں واقع مقدس مہابودھی مندر اور متعدد ممالک کے سینئر بھکشوؤں کو اور 2018 میں نئی دہلی میں ویساکھ بودھ پورنیما کے موقع پر متعدد ملکوں کے سینئر بھکشوؤں اور سنیاسنوں کو چیوار اور سنگھ دان دیے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004QR6U.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005PZSG.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006ALK4.jpg

اجنتا فریسکوس (دیواروں پر بنائے گئے نقش و نگار) کی پینٹنگ، بودھ سوتر کیلی گرافی، گجرات کے وڈنگر اور دیگر مقامات سے کھدائی کے دوران برآمد کئے گئے بودھ نوادات کی بھی اس موقع پر نمائش کی جائے گی۔ وزیر اعظم اورنگ آباد کے آنجہانی جناب ایم آر پمپرے کے ذریعے 40 سال کی مدت میں اجنتا غار پریسکوس کی تفریحی تصاویر پر مشتمل ایک نمائش کا بھی معائنہ کریں گے۔ اس نمائش میں سکم کے عالمی شہرت یافتہ کیلی گرافر جناب جامیانگ ڈورجی کے ذریعے کی گئی بودھ سوتروں کی کیلی گرافی بھی شامل ہوگی۔ آرٹ کے یہ گراں قدر کام بھارت کی خوش حال اور متنوع بودھ آرٹ وراثت کے جیتے جاگتے ثبوت ہیں۔ بودھ آرٹ کے یہ کام اور گجرات کے متعدد مقامات کے کھدائی کے دوران حاصل ہوئے نوادات بھارت میں بودھ مذہب کی توسیع اور اس کے وجود کے آنے سے متعلق متعدد ذرائع کا اظہار کرتے ہیں، جہاں سے اس آرٹ نے سفر شروع کیا اور یہ مشرق سے مغرب، اور شمال سے جنوب تک پوری دنیا میں متعدد سمتوں میں پھیل گیا۔ وڈنگر میں ایک بار بڑا بودھ وہار منعقد ہوا تھا، جہاں قدیم سیاحوں نے 10000 بودھ بھکشوؤں کا سماگم (اجتماع) دیکھنے کا ذکر کیا ہے۔ نمائش کی نظامت محترمہ شپرا کے ذریعے کی جارہی ہے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 12002



(Release ID: 1764967) Visitor Counter : 249