بجلی کی وزارت
ہندوستان نے بڑے پیمانے پر بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم (بی ای ایس ایس) میں ایک ہزار میگاواٹ کے منصوبے پر کام شروع کیا
حکومت نے لوگوں کو اس منصوبے میں شرکت کی دعوت دی
قابل تجدید توانائی کی ترقی اور فروغ کے لیے یہ ایک اہم قدم ہے
Posted On:
14 OCT 2021 2:58PM by PIB Delhi
حکومت نے لوگوں کو دعوت دی ہے کہ وہ 1000 میگاواٹ بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم (بی ای ایس ایس) کو پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر ترتیب دینے کے منصوبے میں حصہ لیں۔ یہ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت اور وزارت بجلی دونوں کی مشترکہ کوشش ہے، جو ملک میں توانائی کا ذخیرہ کرنے کے نظام کے قیام کے لیے روڈ میپ فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
سال 2030 تک نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے 450 گیگاواٹ قابل تجدید توانائی کا ہدف حاصل کرنے کے مقصد کو پورا کرنے میں مدد کے تحت یہ ضروری ہے کہ اسے انرجی اسٹوریج سسٹم (بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم، ہائیڈرو پمپ اسٹوریج پلانٹ وغیرہ) کی تنصیب کے ساتھ مناسب سپورٹ ملے۔
سولر انرجی کارپوریشن ایس ایسی آئی، جو وزارت نئی اور قابل تجدید توانائی کے تحت ایک سی پی ایس یو ہے، نے 1000 میگاواٹ بی ای ایس ایس کی خریداری کے لیے ٹینڈر طلب کیے ہیں۔ اسے آر ایف ایس بولی دستاویز کے ساتھ شائع کیا جائے گا اور پیداوار، ترسیل اور تقسیم اثاثوں کے حصے کے طور پر رکھ کر اور دیگر تمام معاون سہولیات کے ساتھ بی ای ایس ایس کی خرید اور استعمال کے لیے جامع ہدایات کا مسودہ تیار کیا جائے گا۔
اس مسئلے پر 28 اکتوبر 2021 کو شام 4 بجے بولی سے پہلے منعقد ہونے والی کانفرنس میں بحث کی جائے گی۔
ہندوستان آگے بڑھتے ہوئے مندرجہ ذیل تجارتی امور کے تحت انرجی اسٹوریج سسٹم کا استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے:
- توانائی کے ذخیرہ کرنے کے نظام کے ساتھ قابل تجدید توانائی۔
- ٹرانسمیشن سسٹم کے استعمال کو زیادہ سے زیادہ کرنے اور گرڈ کے استحکام کو مضبوط بنانے اور ٹرانسمیشن انفراسٹرکچر کو بڑھانے میں سرمایہ کاری کو بچانے کے لیے گرڈ عنصر کے طور پر انرجی اسٹوریج سسٹم۔
- سروسز اور لچکدار کاموں میں توازن کے لیے ایک اثاثہ کے طور پر اسٹوریج۔
- ڈسٹری بیوشن سسٹم کے لیے اسٹوریج یعنی اسے اپنے لوڈ اور دیگر ذمہ داریوں کو سنبھالنے کے لیے لوڈ سینٹر پر رکھا جا سکتا ہے۔
- انرجی اسٹوریج سسٹم ڈیولپر مارکیٹ میں زائد بجلی کو بطور تاجر فروخت کر سکتا ہے۔
- مستقبل کا کوئی دوسرا کاروباری ماڈل بھی مذکورہ بالا کے ساتھ شامل ہو سکتا ہے۔
**************
ش ح۔ ف ش ع-ک ا
U: 10069
(Release ID: 1764086)
Visitor Counter : 267