سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے متبادل ایندھن کے استعمال پر زور دیا
یہ ایندھن درآمدات متبادل، سستا، آلودگی سے پاک اور دیسی ہوگا
Posted On:
12 OCT 2021 4:39PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 12 /اکتوبر 2021 ۔ سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے متبادل ایندھن کو اپنانے پر زور دیا ہے جو درآمدات کا متبادل، کفایتی، آلودگی سے پاک اور دیسی ہوگا اور ایندھن کے طور پر پیٹرول یا ڈیژل کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرے گا۔ ’انڈین شوگر مل ایسوسی ایشن‘ (آئی ایس ایم اے) کے ذریعے ’متبادل ایندھن – آگے کی راہ‘ کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ متبادل ایندھن کے طور پر بایو- ایتھنول کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ بہت کم گرین ہاؤس گیس کے اخراج والا ایک صاف ستھرا ایندھن ہے۔ انھوں نے کہا کہ جو اضافی آمدنی ہوتی ہے وہ براہ راست کسانوں کو دی جاتی ہے، جو دیہی اور پسماندہ معیشت کو مضبوط بناتی ہے۔
جناب گڈکری نے کہا کہ ایتھنول کی پیداواری صلاحیت اور ایندھن کے طور پر اس کی افادیت کے پیش نظر، حکومت نے ای-20 ایندھن پروگرام کو ازسرنو ڈیزائن اور لانچ کیا ہے، جو بھارت میں 2025 تک پٹرول کے ساتھ 20 فیصد ملاوٹ کے ساتھ بایو ایتھنول کے استعمال کو یقینی بنائے گا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے یہ گنتی کی ہے کہ 20 فیصد ایتھنول کی ملاوٹ کے حصول کے لئے ملک کو 2025 تک تقریباً 10 بلین لیٹر ایتھنول کی ضرورت ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ فی الحال چینی کی صنعت ملک میں ملاوٹی ایندھن کی شکل میں ایتھنول کی مانگ میں 90 فیصد کا تعاون دیتی ہے۔
جناب گڈکری نے کہا کہ وہ دستیاب وسائل کے ساتھ ایتھنول کی پیداوار بڑھانے کے طریقے دریافت کرنے کے لئے ریسرچ کرتے رہتے ہیں اور ایسی ہی ایک تجویز بی- ہیوی مولسس (شیرہ) میں 15 فیصد سے 20 فیصد چینی ملانے کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے کئی فائدے ہوں گے، کیونکہ یہ تقریباً 45 سے 60 لاکھ میٹرک ٹن چینی کے اضافی ذخیرے کا استعمال کرے گی اور خام کے بہتر معیار کے سبب ایتھنول کی پیداوار میں 30 فیصد تک بہتری لائے گی۔
اسی طرح وزیر موصوف نے کہا کہ چینی سے سی- ہیوی مولسس (شیرہ) کے استعمال کی حوصلہ شکنی کی جاسکتی ہے جو بی- ہیوی مولسس کی پیداوار کی میعاد کاری کا کام کرے گی اور مستقل طور پر چینی کی پیداوار میں 1.5 فیصد فی میٹرک ٹن گنے کی کھپت میں کمی لائے گی۔
جناب گڈکری نے کہا کہ ان سبھی اقدامات میں ایتھنول کی پیداوار بڑھے گی اور ایک ایسا منظرنامہ بن سکتا ہے جہاں کسی ریاست میں اضافی دستیاب ایتھنول کو شمال مشرق اور جموں و کشمیر و لداخ جیسے ایتھنول کی کمی والی ریاستوں میں بھیجا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بایو- ایتھنول ہوا بازی کے مقاصد کے لئے ایک مستقل ایندھن بھی ہوسکتا ہے، کیونکہ یہ گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں 80 فیصد کی کمی لاسکتا ہے اور بغیر کسی ترمیم کے اسے روایتی طیارہ ایندھن کے ساتھ 50 فیصد تک ملایا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی فضائیہ کے ذریعے اس کا تجربہ اور منظوری کا کام پہلے ہی کیا جاچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 100 فیصد بایو- ایتھنول پر مبنی فلیکس – ایندھن گاڑیوں کے استعمال سے ایتھنول کی مانگ فوراً چار سے پانچ گنی بڑھ جائے گی۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 9995
(Release ID: 1763460)
Visitor Counter : 192