صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

دماغی  صحت پر بیداری پھیلانے کے لئے ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے گرین ربن تقسیم کئے


دماغی صحت مجموعی صحت کا ایک لازمی حصہ ہے،اس کے بارے میں  بیداری سے اس سے وابستہ   غلط فہمیوں کو  دور کرنے میں کافی مدد ملے گی:مرکزی وزیر صحت

Posted On: 08 OCT 2021 3:01PM by PIB Delhi

نئی دہلی،8اکتوبر 2021/’’دماغی صحت مجموعی صحت کا  ایک لازمی عنصر ہے اور اس کے بارے میں بیداری پیدا کرنے ،اسے لے کر پھیلی ہوئی غلط فہمیوں کو دور کرنے میں کافی مدد کرے گی۔‘‘ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر منسکھ منڈوایا نے  آج یہاں ’گرین ربن‘پہل کا  آغاز کرتےہوئے یہ بات کہی۔ اس پروگرام کا انعقادصحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے ذریعہ  ہنس راج کالج ، دہلی کی شراکت داری میں  کیا گیا تھا۔یہ پروگرام  دماغی صحت پر بیداری بڑھانےکے لئے چل رہے  دماغی صحت بیداری ہفتے ، 10-5 اکتوبر کے دوران کی جارہی  سرگرمیوں کے حصے کے طور پر منعقد کیا گیا۔

10 اکتوبر کو دنیا بھر میں  عالمی  دماغی صحت دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر منسکھ منڈوایہ نے دماغی صحت  کے تئیں بیداری پھیلانے کے لئے  مرکزی وزارت صحت کے  عہدیداران اور  موجود ذرائع ابلاغ کے لوگوں کے درمیان گرین ربن تقسیم کئے۔  انہوں نے ہنس راج کالج کے  طلبا سے اپنے ساتھیو ں اور معاشرے میں دماغ صحت کے  مسائل کے بارے میں بیداری پھیلانے کی بھی درخواست کی۔

 

 

 

 

انہوں نے سینئر عہدیداروں کے درمیان سبز رنگ کے  ربن بانٹتے ہوئے کہا ’’یہ گرین ربن  دماغی صحت کی  علامت ہے۔ ہمیں اپنے سماج میں  دماغ صحت کے بارے میں  زیادہ سے زیادہ  بیداری پھیلانے کی  ضرورت ہے۔ ‘‘ ڈاکٹر منڈاوایہ نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی کے لئے سبھی طرح کی  تندرستی اور صحت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا،’’صحت مند افراد کے بغیر، ایک صحت مند کنبہ اور وسیع طور سے ایک صحت مند سماج اور صحت مند ملک نہیں ہوگا۔ خراب صحت، چاہے جسمانی ہو یا دماغی، خراب پیداواریت (پروڈکٹیوٹی) کی جانب لےجاتی ہے۔جس سے ملک کی ترقی  اور پیداواریت پر برعکس اثر پڑتا ہے۔‘‘

وزیر موصوف نے حاضرین اجلاس سے ہندستان میں دماغی صحت کے معاملے پر پوری سرگرمی سے توجہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا’’دس میں سے تین طلباء ذہنی بیماری، ذہنی صحت مسائل کا  شکار ہیں۔ہمارے 14 فی صد بچے ذہنی صحت سےمتعلق مسائل میں مبتلا ہیں۔ ‘‘انہوں نے مددکی ضرورت والے نوجوان شہریوں کی  شناخت کرنے اور ان کی مدد کرنے کے لئے  والدین،اساتذہ اور دیگر اسٹیک ہولڈز کو حساس بنانے کی ضرورت پر گفتگو کی۔ وزیر موصوف نےکہا،’’ہمیں پہلے خاندان کے اندر  ذہنی صحت کے  مسائل پر بات چیت کرنےکی ضرورت ہے اور آہستہ آہستہ  اسکول کےماحول کو بھی اس میں شامل کرنا چاہئے۔ ہمیں اپنے اساتذہ کو اس طرح تربیت دینے کی ضرورت ہے کہ وہ  بچوں میں دماغی صحت کے   مسائل کاآسانی سے  پتہ لگا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ  دماغ صحت کے  مسئلے کو  پہچاننے، قبول کرنا  اور علاج کرنا  نیز اسے  دماغی صحت کی تکلیف کے طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔

  

اس موقع پر صحت خدمت کے  ڈائریکٹر جنرل  ڈاکٹر سنیل کمار، ایڈیشنل سکریٹری  اور مشن  ڈائریکٹر (قومی صحت مشن) جناب  وکاس شیل، جوائنٹ سکریٹری (نیتی) جناب وشال  چوہان اور وزارت صحت کے دیگر سینئر افسران موجود تھے۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-9852



(Release ID: 1762324) Visitor Counter : 152