بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جہاز رانی کے مرکزی وزیر نے نقل وحمل کے ذریعہ کایا پلٹ کرنے سے متعلق وزیراعظم کے نظریہ میں معاونت کے لئے ایس سی آئی کی ستائش کی ہے


جہاز رانی کے وزیر جناب سربا نند سونووال نے ایس سی آئی کو تلقین کی:

‘‘بحری شعبے میں مزید کئی پہل قدمیاں کریں، لوگوں کو اس شعبے میں موجود امکانات سے واقف کرائیں’’

شپنگ کارپوریشن آف انڈیا ایس سی آئی اپنی ڈائمنڈ جوبلی منارہی ہے

Posted On: 04 OCT 2021 12:16PM by PIB Delhi

سمندر کے سب سےبڑے ٹرانسپورٹر یا نقل وحمل کاادارہ ہونے کے  ناطے، بھارت کی جہاز رانی کی کارپوریشن ایس سی آئی نے نقل وحمل کے ذریعہ یکسر تبدیلی لانے یا کایا پلٹ کرنے سے متعلق وزیراعظم کے ویژن کو حقیقت کی شکل دینے میں خاطر خواہ تعاون کیا ہے ۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور  آبی گزرگاہوں نے مرکزی وزیر جناب سربا نند سونووال نے ممبئی میں کارپوریشن کی ڈائمنڈ جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب شانتا نوٹماکر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیر موصوف نے ایس سی آئی او راس کے سابق اور موجودہ ملازمین کو کارپوریشن کے معرض وجود میں آنے کے دوران اس کے تعاون کے  لئے کامیابی کی ایک علامت بننے پر مبارکباد دی۔

انہوں نے کہا :‘‘ ایس سی آئی کو مستقبل میں بھی اپنی قوت کامزید مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ہمیں ٹیم انڈیا کے جذبے کے ساتھ کام کرناہوگا، ہر شہری کو اپنی طاقت اور کامیابی کامظاہرہ کرناہوگا اور ملک کو آگے لے جاناہوگا۔

a.png

سمندر کے شعبے کے امکانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب سونووال نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ عوام سمندر کی طاقت کو ایک وسیلہ کے طور پر سمجھیں اور درست ٹیکنالوجیز کااستعمال کرنے اور اسے صحیح طریقے سے استعمال کریں۔

ایسے مزید کئی اقدامات ہیں جنہیں سمندری شعبے میں کئے جانے کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے ملک اور دنیا کی ترقی ہوسکے۔ انہوں نے ایس سی آئی کو تلقین کی کہ وہ اس شعبے میں مزید بہت سی پہل قدمیاں کرنے او رملک بھر کے مختلف خطوں میں لوگوں کے مابین اس شعبے کے امکانات کے بارے میں آگاہی اور واقفیت میں  اضافہ کریں۔

وزیر موصوف نے صرف کارپوریشن کے لوگوں کے ساتھ اور کسی بھی باہری  مدد کے بغیر، ڈائمنڈ جوبلی پروگرام کا انعقاد کرنے اور اس طرح  خود کفالت اور آتم نربھر بھارت کے جذبے کامظاہرہ کرنے کے لئے ایس سی آئی کی بھی ستائش کی۔

مرکزی وزیر نے وسطی مشرقی ملکوں کے ساتھ ایگزم تجارت ک لئے، کاندلا بندرگاہ سے،  ایم وی ایس سی آئی چنئی کو ورچوئل طریقے سے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ یہ بحری جہاز کاندلا سے کوچی پہنچے گا اور پھر برآمدات کے لئے سامان وغیرہ لادنے کے لئے ٹیوٹی کورین جائے گا اور پھر وہاں سے وسطی مشرقی کی جانب روانہ ہوگا۔

b.png

جناب سونو وال نے ایس سی آئی کے ایم ٹی سوورنا کرشنا کے تمام خواتین پر مشتمل عملے کے ارکان کو تہنیت پیش کی۔ اس جہاز کو 6 مارچ 2021 کو جے این پی ٹی سے جھنڈی دکھا کر روانہ کیاگیا تھا اور اس نے تاریخ رقم کی ہے۔ جانبازوں کو مبارک باد دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا:خواتین  کو بااختیار بنانے کی غرض سے حکومت کے ذریعہ کئے گئے اقدامات کی بدولت‘‘ بھارت کی خواتین آگے کی جانب پیش قدمی کررہی ہیں’’۔

مجھے پورا یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید خواتین اس تحریک میں شامل ہوں گی۔ آپ سب نے ایک بڑی مثال قائم کی ہے ۔ جس سے مستقبل میں مزید خواتین کو اس شعبے میں لانے میں مدد ملے گی۔

یہ سمندری سفر جہاز رانی کے عالمی شعبے کے لئے ایک تاریخی سفر کی حیثیت رکھتا ہے۔ اور مرکزی وزیر نے انہیں مردوں کے غلبے والی صنعت میں بھارت کی ناری شکتی کی ایک درخشاں مثال قرار دیا۔

جہاز رانی کے مرکزی وزیرمملکت جناب ٹھاکر نے  کہا: ہم بھارت کے سبھی بڑے بندرگاہوں کو بین الاقوامی معیارات کے مطابق تیار کرنے کے لئے ہر ممکن طریقے سے کوشش کررہے ہیں۔

c.png

  جناب سونووال نے گزشتہ 60 برسوں کے دوران ایس سی آئی کے سفر کے بارے میں ایک کافی ۔ ٹیبل کتابچہ کاورچوئل طور پر اجراء کیا۔

 اس پروگرام کے موقع پر مرکزی وزیر نے ایس سی آئی کیمپس میں ایک تلسی کاپودہ لگایا اور وہ ایس سی آئی کنبے کے ارکان کے ذریعہ پیش  رنگا رنگ ثقافتی  پروگراموں سے لطف اندوز ہوئے۔

اس موقع پر موجود اہم شخصیات میں لوک سبھا ایم پی جناب منوج کوٹک، جہاز رانی کے سکریٹری ڈاکٹر سنجیو رنجن، ممبئی پورٹ ٹرسٹ کے چیئرمین راجیو جلوٹا اور ایس سی آئی کی سی ایم ڈی محترمہ ایچ کے جوشی بھی شامل تھیں۔

ایس سی آئی کی صدر نشین اور منیجنگ ڈائریکٹر محترمہ ایچ کے جوشی نے کہا: ‘‘ایس سی آئی کے اختراعی اقدامات اور مالی سوجھ بوجھ کی بدولت تنظیم کو گراں قدر تعاون ملا ہے’’۔

d.png

f.png

g.png

اس تقریب میں جہاز رانی کی وزارت اور ڈائریکٹوریٹ جنرل کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔ اس تقریب کو یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

 

دو اکتوبر 1961 کو ایسٹرن شپنگ کارپوریشن اور ویسٹرن شپنگ کارپوریشن کے انضمام کے بعد شپنگ کارپوریشن آف کا قیام عمل میں آیا تھا۔

حکومت ہند نے یکم اگست 2008 کو ایس سی آئی کو ‘‘ نورتن’’ کے درجہ سے سرفراز کیاتھا اور اس کی خود مختاری اور بڑے اخراجات، جوائنٹ ونیچر کے قیام، انضمام وغیرہ کے تئیں کمپنی کے تفویض اختیارات میں اضافہ کیاتھا۔

 دی شپنگ کارپوریشن آف انڈیا نے جہاز رانی سے متعلق خدمات انجام دینے کے اپنے 60 ویں سال میں ایگزم یعنی برآمدات اور درآمدات سے متعلق تجارت کو فروغ دیا ہے اور عالمی معیشت میں  معاونت کی ہے۔ اشیا کی موثر، کم لاگت والی کفایتی اور پائیدار نقل وحمل ایس سی آئی کے لئے سب سے مقدم ہے۔ ایس سی آئی اس وقت جہاز رانی کی بھارت کی سب سے بڑی کمپنی ہے جس کی ملکیت/ زیرانتظام 59 مختلف النوع بحری جہازوں کاایک بیڑہ ہے(5.3 ملین ڈی ڈبلیو ٹی ٹن) جو کہ بھارت کی گھریلو / بین الاقوامی تجارت کے لگ بھگ 28 فیصد پر مشتمل ہے۔ ایس سی آئی 50 بحری جہازوں کا بندوبست سنبھالتی ہے۔

اپنے جوائنٹ وینچر س( انڈیا ایل این جی ٹرانسپورٹ کمپنی) اور مختلف دیگر سرکاری محکموں/ تنظیموں کے لئے ایس سی آئی کے بارے میں تفصیلی رپورٹ یہاں ملاحظہ فرماسکتے ہیں۔

****************

 

(ش ح۔ع م ۔ رض)

U NO. 9676



(Release ID: 1760808) Visitor Counter : 195