وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم ریاست ہائے متحدہ امریکہ سے 157 نوادرات اور فن پارے واپس لائیں گے


ان فن پاروں میں ہندو مذہب، بدھ مذہب اور جین مذہب سے متعلق ثقافتی نوادرات اور مورتیاں شامل ہیں

بیشتر اشیا 11 ویں صدی سے لے کر 14 ویں صدی کے عہد کے ساتھ ساتھ قبل مسیح عہد کے تاریخی نوادرات سے متعلق ہیں

یہ قدم دنیا بھر سے ہماری قدیم اشیا اور فن پاروں کو واپس لانے کی سمت میں مودی حکومت کی مسلسل کوششوں کا عکاس ہے

Posted On: 25 SEP 2021 9:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی :25 ؍ستمبر2021:

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے امریکہ کے دورے کے  دوران انہیں  ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے ذریعہ  157 فن پارے  اور نوادرات  پیش کئے گئے ۔ وزیر اعظم نے ریاست ہائے متحدہ  امریکہ کے ذریعہ  ان قدیم اشیا کو بھارت  کو واپس کئے جانے کے قدم کو پرزور طریقہ سے سراہا۔ وزیراعظم مودی  اور صدر بائیڈن  نے ثقافتی اشیا کی چوری، غیرقانونی تجارت  اور اسمگلنگ سے نمٹنے کی کوششوں کو اور زیادہ مستحکم کرنے کے تئیں اپنے عہد کا اعادہ کیا۔

ان 157 فن پاروں  کی فہرست میں 10 ویں صدی کی ریت پتھر سے بنی ریونت کی ڈیڑھ میٹر طویل نقاشی  دار تختی سے لے کر 12 ویں صدی کی کانسے کی 8.5 سینٹی میٹر اونچی نٹ راج کی مخصوص مورتی جیسی اشیا کا ایک متنوع سیٹ شامل ہے۔ بیشتر اشیا 11 ویں صدی سے لے کر 14 ویں صدی کے عہد کی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ان میں 2000 قبل مسیح کی تانبے سے بنے فنپارے  یا دوسری صدی کے ٹیراکوٹا  سے بنےگلدان جیسےتاریخی نوادرات بھی شامل ہیں۔ تقریباً 45 نوادرات قبل مسیح عہد کے ہیں۔

ان میں سے نصف فن پارے (71) جہاں ثقافتی ہیں، وہیں باقی نصف فن پاروں میں ہندو مذہب (60)، بدھ مذہب (16) اور جین مذہب (9) سے متعلق مورتیاں شامل ہیں۔

ان فن پاروں کو بنانے میں استعمال ہوئی اشیا میں دھات، پتھر اور ٹیراکوٹا شامل ہیں۔ کانسہ کی اشیا میں خاص طور پر لکشمی نارائن ، بدھ، وشنو، شیو پاروتی اور 24 جین تیرتھ کاروں کی مورتیاں ہیں اور دیگر بے نام  دیوتاؤں   کے علاوہ کنکل مورتی، برہمی اور نندی کیش ہیں ، جن کے بارے میں کم لوگ جانتے ہیں۔

فنی تخلیقات میں ہندو مذہب سے متعلق مذہبی مورتیاں (تین سر والے برہما، رتھ چلاتے ہوئے سوریہ، وشنو اور ان کی اہلیہ، دکشنامورتی  کی شکل میں شیو، نرتیہ کرتے ہوئے گنیش وغیرہ )، بدھ مذہب سے متعلق (کھڑی ہوئی حالت میں بدھ ، بودھستو مجوشری ، تارا) اور جین مذہب سے متعلق (جین  تیرتھنکر ، پدماسن، تیرتھنکر، جین چوبیسی ) کے ساتھ ساتھ سیکولر فن پارے (سمبھنگ میں بے ترتیب جوڑا، چوری بیئریر، ڈھول بجاتی خاتون وغیرہ ) شامل ہیں۔

کل 56 ٹیراکوٹا ٹکڑوں میں (گلدان دوسری صدی، ہرن کی جوڑی 12 ویں صدی ، خاتون کا مجسمہ 14 ویں صدی) اور 18 ویں صدی کی تلوار ہے، جس کے فارسی میں  تحریر کتبے میں گرو ہرگووند سنگھ کا ذکر ہے۔

یہ مودی حکومت کے ذریعہ دنیا بھر سے ہمارے فن پاروں اور نوادرات کو واپس لانے کی  مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے۔

 

 

************

 

 

ش ح۔ف ا ۔ م  ص

 (U: 9414)



(Release ID: 1758456) Visitor Counter : 242