وزارت دفاع
وزارت دفاع نے بھارتی فضائیہ کے لئے 56 ایم ڈبلیو C-295 ٹرانسپورٹ طیاروں کی حصولیابی کے لئے اسپین کی ایئر بس ڈیفنس اینڈ اسپیس کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے
Posted On:
24 SEP 2021 12:54PM by PIB Delhi
کلیدی خصوصیات:
- بھارتی فضائیہ (آئی اے ایف) کے ٹرانسپورٹ طیاروں کے بیڑے کی جدید کاری کی جانب ایک بڑا قدم۔
- 10-5 ٹن سامان کی صلاحیت والا یہ طیارہ جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔
- ایئر بس، انڈین آفسیٹ ساجھے داروں سے موزوں مصنوعات اور خدمات کی براہ راست خریداری بھی کرے گی۔
- گھریلو نجی شعبے کے لئے ٹیکنالوجی پر مرتکز ہوا بازی سے متعلق صنعت میں داخل ہونے کا یہ منفرد موقع ہے۔
وزارت دفاع ( ایم او ڈی) نے بھارتی فضائیہ کے لئے 56 ایم ڈبلیو C-295 ٹرانسپورٹ طیاروں کی حصولیابی کے لئے 24 ستمبر 2021 کو اسپین کی فرم میسرز ایئر بس ڈیفنس اینڈ اسپیس کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
وزارت دفاع نے میسرز ایئر بس ڈیفنس اینڈ اسپیس کے ساتھ تلافی سے متعلق ایک آفسیٹ معاہدے پر بھی دستخط کئے ہیں۔ جس کے ذریعہ میسرز ایئر بس، انڈین آفیسٹ ساجھیداروں سے موزوں مصنوعات اور خدمات کی براہ راست خریداری کے ذریعہ تلافی سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ ان معاہدوں پر، اس مہینے کے شروع میں سیکوریٹی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے ذریعہ منظوری دیئے جانے کے بعد دستخط کئے گئے ہیں۔
ایم ڈبلیو C-295 طیاروں کی شمولیت کا بھارتی فضائیہ کے ٹرانسپورٹ طیاروں کی جدید کاری کی جانب ایک اہم قدم ہوگا۔ یہ جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس 10-5 ٹن سامان لے جانے کی گنجائش والا ایک ٹرانسپورٹ طیارہ ہے جو آئی اے ایف کے پرانے ایورو ٹرانسپورٹ طیاروں کی جگہ لے گا۔
یہ طیارہ نیم تیار شدہ ہوائی پٹی سے پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس میں فوجیوں اور سازو سامان کو چھتری کے ذریعہ اتارنے اور جلد کارروائی کرنے کی غرض سے پچھلی جانب ایک دراوزہ بھی ہے۔ اس طیارے کی بدولت، بھارتی فضائیہ کی ہوائی جہاز کے ذریعہ سامان یا فوج کو لے جانے سے متعلق حکمت عملی پر مبنی صلاحیت کو زبردست فروغ حاصل ہوگا۔
خاص طور پر شمال اور شمال مشرقی سیکٹر اور انڈمان و نکوبار جزائر میں یہ طیارہ بہت مفید ثابت ہوگا۔
اس پروجیکٹ سے حکومت کے ‘‘آتم نربھر ابھیان’’ کو خاطر خواہ تقویت فراہم ہوگی۔ کیونکہ یہ پروجیکٹ بھارت کے نجی شعبے کو ٹیکنالوجی پر مرتکز اور انتہائی مقابلہ جاتی شہری ہوا بازی کی صنعت میں داخل ہونے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔
چھپّن طیاروں میں سے 40 طیارے بھارت میں ہی ٹاٹا کنسورشئیم کے ذریعہ تیار کئے جائیں گے۔ تمام طیاروں کو اس معاہدے پر دستخط کئے جانے کے دس سال کے اندر اندر دستیاب کرا دیا جائے گا۔ تمام 56 طیاروں کو اندرون ملک میں ہی تیار کردہ فن حرب کے الیکٹرانک سازو سامان سے آراستہ کیا جائے گا۔ ان طیاروں کی دستیابی مکمل ہوجانے کے بعد بھارت میں تیار کئے جانے والے طیاروں کو، حکومت ہند کے ذریعہ منظور شدہ ملکوں کو برآمد کیاجاسکتا ہے۔ یہ پروجیکٹ بھارت میں ایرو اسپیس ایکو نظام کو تقویت بہم پہنچائے گا۔ جس میں ملک بھر میں پھیلے بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے صنعتی ادارے ایم ایس ایم ایز ، طیارے کے پارٹس تیار کرنے کے کام میں شامل ہوجائیں گے۔
یہ پروگرام، ‘‘میک ان انڈیا’’ کو تقویت بہم پہنچانے اور اندرون ملک دستیاب صلاحیتوں کو مستحکم بنانے سے متعلق حکومت ہند کی ایک منفرد پہل ہے۔
****************
(ش ح۔ع م ۔ رض)
U NO. 9357
(Release ID: 1757692)
Visitor Counter : 292