کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

پیٹرولیم اور دھماکہ خیز  مادے کے شعبے میں صنعتی تحفظ کو زبردست مضبوطی حاصل ہوئی


ملک میں امونیم نائٹریٹ اور کیلشیم کاربائڈ جیسے  دھماکہ خیز  مادہ کی نقل وحمل اور ذخیرہ کو محفوظ بنایا گیا

ڈی پی آئی آئی ٹی نے  پیٹرولیم اور  دھماکہ خیز مادوں کے شعبے میں صنعتی تحفظ کے فروغ کے لئے اصلاحات کا  آغاز کیا

کاروبار کرنے میں آسانی کو  کافی ترغیب ملی،  ترامیم کے بارے میں اطلاعات فراہم کی گئیں

آرگن، نائٹروجن، ایل این  جی جیسی  دیگر  کمپریسڈ گیسوں کے علاوہ زندگی بچانے والی سیال آکسیجن کی ڈھلائی  آئی ایس او کنٹینروں کے ذریعے کرنے کی  اجازت دی گئی

کیلشیم کاربائڈ اور امونیم نائٹریٹ کے  ذخیرہ ڈھلائی کے لئے ضابطوں میں ڈھیل دی گئی؛ کیلشیم کاربائڈ ذخیرے کے لئے لائسنس کی  میعاد  3  سال سے بڑھا کر 10  سال کی گئی؛ امونیم نائٹریٹ کے لئے این او سی جاری کرنے کی مدت  6 مہینے سے  گھٹا کر  3 مہینے کی گئی

Posted On: 21 SEP 2021 2:40PM by PIB Delhi

 کووڈ – 19 وبائی مرکز کے دوران  حکومت ہند نے  آتم نربھر بھارت کے  وژن کو  مضبوط کرنے کے لئے کئی قدم اٹھائے۔ صنعتی اور  اندرونی وزارت کے فروغ کے محکمہ (ڈی پی آئی آئی ٹی)،  کامرس اور صنعت کی وزارت نے  ابھی حال ہی میں اہم  احاطوں (جیسے  پیٹرولیم تنصیبات، دھماکہ خیز مادے بنانے والی سہولیات، سلینڈر بھرنے اور  اس کا ذخیرہ کرنے والے اداروں وغیرہ) میں صنعتی تحفظ  کو یقینی بنانے کے لئے اصلاحات کو نافذ کیا ہے، اس طرح عوامی تحفظ کے ساتھ ساتھ کاروبار کرنے کی لاگت کو گھٹانے اور  گھریلو اور بین الاقوامی  سرمایہ کاروں کے لئے ایک مناسب ایکو سسٹم قائم کرنے کو فروغ ملا ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ  نے پیٹرولیم اور دھماکہ خیز مادوں کے تحفظ کے ادارہ ( پی ایس او) کے ساتھ مل کر کام کیا ہے، جو  ڈی پی آئی آئی ٹی کے تحت  ایک خود مختار ادارہ  ہے اور اس پر دھماکہ خیز مادوں، پیٹرولیم کے ساتھ ساتھ  خطرناک  کیمیکل کی مینوفیکچرنگ، اسٹوریج، ڈھلائی  اور استعمال کے لئے پالیسیاں  بنانے اور کام کاج کے معیاری طور طریقوں کو  نافذ کرنے کی ذمہ داری ہے۔ یہ معلومات  ڈی پی آئی آئی ٹی نے  ایڈیشنل سکریٹری  محترمہ سمیتا ڈاورا نے  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فراہم کیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001M42C.jpg

اس سلسلے میں پانچ اہم شعبوں یعنی  اسٹیٹک اور موبائل پریشر ویسلز (اَن فائرڈ) [ایس ایم پی وی (یو)] ، کیلشیم کاربائڈ، امونیم نائٹریڈ، گیس سلینڈر، پیٹرولیم اور دھماکہ خیز  مادوں کی  جانچ کی گئی اور  پرائیویٹ سیکٹر ،  صنعتی اداروں اور دیگر وزارتوں سمیت  متعلقہ  وابستگان اور نمائندوں کے ساتھ تفصیلی  گفتگو کی گئی۔ کئی مہینوں تک متعلقین کے ساتھ  بڑے پیمانے پر صلاح ومشورہ اور فیڈ بیک کے بعد جنوری 2021  سے  بنیادی ضابطوں میں  ترامیم کی تجویز  پیش کی گئی۔ ان ترامیم کو حتمی شکل دی گئی اور  تین معاملوں یعنی  (1) ایس ایم  پی وی، (2) کیلشیم کاربائڈ  اور (3) امونیم نائٹریٹ کے بارے میں 31  اگست 2021  کو  آخری ترامیم نوٹیفائی کی گئیں۔ اس کے علاوہ 25  جون 2021  کو  گیس سلینڈر کے ضابطوں میں  مسودے کی ترامیم کو  نوٹیفائی کیا گیا ۔

اس کے علاوہ  محکمہ  اب متعلقین کے ساتھ  صلاح ومشورہ کرکے دھماکہ خیز مادوں کے ضابطے میں  ترمیم کرنے کے بارے میں کام کر رہا ہے۔

تین اہم ترامیم میں سے  ہر ایک کے تحت  کی گئی  مخصوص  اصلاحات کی خصوصیات کو  نیچے کی فہرست میں پیش کیا گیا۔

(اے)اسٹیٹک اور موبائل پریشر  ویسلز (ان فائرڈ) (ترمیم شدہ) ضوابط، 2021:

  1. یہ ترمیم لائسنس شدہ  احاطوں کی سند کاری ، جانچ اور  سکیورٹی  آڈٹ سے متعلق کام کے لئے تیسرے فریق کی تجزیاتی ایجنسی ( ٹی پی آئی اے) کے تصور پر شروع کرنے کے لئے کی گئی ہے۔
  2. جانچ اور سند کاری کے لئے  اہل افراد کی تعداد  بڑھانے کے لئے کم از کم  تجربہ  کے رہنما خطوط کو  10  سال سے  گھٹا کر 5 سال کردیا گیا ہے۔
  3. کووڈ  - 19  وبائی مرض کو  ذہن میں رکھتے ہوئے   سرپلس سیکٹر  سے  کمی والے شعبوں میں  قلیل مدت میں  آکسیجن  کی مناسب مقدار  دستیاب کرانے کی ضرورت سے نمٹنے کے لئے آئی ایس او  کنٹینروں کو  سیال آکسیجن  کی گھریلو ڈھلائی کرنے کی اجازت   23  ستمبر  2020  کو دی گئی۔
  4. گھریلو شعبوں کے لئے آئی ایس او کنٹینروں کے ذریعے  کرائیو جینک کمپریسڈ گیسوں  جیسے  آکسیجن، آرگن، نائٹروجن، ایل این جی وغیرہ کی ڈھلائی کی  اجازت دینے کے لئے اب ضابطوں میں التزامات کو شامل کیا گیا ہے۔ اس سے سرپلس شعبوں سے  کمی والے شعبوں میں سیال  آکسیجن  گیس کی  ڈھلائی میں مدد ملے گی  اور ان گیسوں کے  کثیر جہتی  ٹرانسپورٹیشن (سڑک، ریل اور آبی راستے)  کو  فروغ حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ  ڈھلائی کی لاگت میں بھی کمی آئے گی۔
  5. درخواستوں کے  تیزی سے نپٹارہ کو  یقینی بنانے کے لئے  ڈسٹرکٹ اتھارٹی سے  نو آبجیکشن سرٹیفکٹ (این او سی)  حاصل کرنے کی  مدت  اب   دو مہینے طے کی گئی ہے۔ متعینہ مدت میں  این او سی کی درخواست کا نپٹار ہ نہ ہونے کے معاملے میں  این او سی جاری کیا ہوا مانا جائے گا۔
  6. ڈپلیکیٹ لائسنس حاصل کرنے کے لئے درخواست اور فیس جمع کرنے کی ضرورت کو  ختم کردیا گیا ہے۔ سسٹم کے ذریعے جاری کی گئی  آن لائن کاپی  کافی ہوگی۔

(بی)کیلشیم کاربائڈ (ترمیمی) ضابطہ – 2021

  1. تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے  پی ایس او نے کیلشیم کاربائڈ کے  ذخیرہ کے لئے لائسنس کی میعاد  کو تین سال سے بڑھا کر 10  سال کردیا ہے۔
  2. ڈپلیکیٹ لائسنس حاصل کرنے کے لئے درخواست اور فیس  جمع کرنے کی ضرورت کو  ختم کردیا گیا ہے۔ سسٹم کے ذریعے جاری کی گئی آن لائن کاپی  ہی کافی ہوگی۔
  3. ضابطوں میں آن لائن فیس  جمع کرنے کی سہولت کا  التزام  کیا گیا ہے۔
  4. کیلشیم کاربائڈ ذخیرہ کے لئے احاطوں کی جی او میپنگ کے التزام کو  ضابطوں میں شامل کیا گیا ہے، جسے متعلقہ  ریاستی اور مرکزی  اتھارٹیز کو  مہیا کرائی جائے گی۔
  5. شفافیت بڑھانے  اور  معلومات تک رسائی حاصل کرنے کے لئے اسٹوریج سے متعلق  معلومات کے  مناسب ریکارڈ  اور تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے ترمیم کی گئی ہے۔

(سی)امونیم نائٹریٹ (ترمیمی) ضابطہ – 2021

  1. ان ترامیم میں ذخیرہ اور  رکھ رکھاؤ کے شعبے میں مناسب آگ روکنے کی سہولیات،  ذخیرہ اور  رکھ رکھاؤ کے علاقے کے خرچ میں اصلاح اور  سروس کے قابل ضبط امونیم نائٹریٹ کی نیلامی اور استعمال کے لئے معقول نہیں ہونے پر  اس کے نپٹارے کے ساتھ ساتھ  بندرگاہ کے علاقے سے  تحفظ کی دوری  کی ہدایتیں شامل ہیں۔
  2. کاروبار کرنے میں آسانی کو  فروغ دینے کے لئے اسی  لائسنس ہولڈر کو  ایک جگہ سے دوسری جگہ تک امونیم ٹائٹریٹ کو  منتقل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس ضابطے سے  اسٹیو ڈورس (جہاز پر امونیم نائٹریٹ کی لوڈنگ ؍ ان لوڈنگ سنبھالنے والی ایجنسی) کے ریگولیشن کو باہر رکھنے کے لئے ضابطوں میں ترمیم کی گئی ہے۔
  3. سکیورٹی گارڈس کے لئے مناسب  آگ بجھانے کی سہولیات  اور  شیلٹر کا انتظام کیا گیا ہے۔ بندرگاہوں پر حاصل کئے گئے امونیم نائٹریٹ کو اب بندر گاہ کے علاقے سے  500 میٹر کی دوری پر  واقع  اسٹوریج ہاؤس سے ہٹانے  ؍ منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔
  4. ڈسٹرکٹ اتھارٹی  یا  ڈائریکٹر جنرل آف  مائن سیفٹی  سے  نو آبجیکشن سرٹیفکٹ حاصل کرنے کے لئے درخواست  کا نپٹارہ کرنے کی خاطر  (جانچ ، دینے یا نامنظور کرنے  کے فیصلہ سمیت) کی مدت  6  مہینے سے گھٹا کر 3 مہینے کردی گئی ہے۔
  5.  چھوٹے اسٹور ہاؤس میں جگہ اور  ضروری مقدار  کی ضرورت کے مطابق  امونیم نائٹریٹ  کو جمع کرنے کی صلاحیت  کو بڑھا یا گیا ہے۔ محفوظ اور تیز  نپٹارہ کے لئے  ضابطوں میں   امونیم نائٹریٹ  کے ضبط مال  کی نیلامی  کی اجازت دینے کے لئے ترمیم کی گئی ہے۔
  6. امونیم نائٹریٹ میں  بے ضابطی  پر  لگام لگانے کے لئے امونیم نائٹریٹ کو  صرف  تھیلے کی شکل میں  درآمد کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس سے بندر گاہ پر  کھلے  امونیم نائٹریٹ کا رکھ رکھاؤ کرنے میں  کمی آئے گی  اور سکیورٹی میں اضافہ ہوگا۔
  7. ڈپلیکیٹ لائسنس حاصل کرنے کے لئے درخواست اور فیس  جمع کرنے کی ضرورت کو  ختم کردیا گیا ہے۔ سسٹم کے ذریعے آن لائن کاپی  ہی کافی ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TOC6.jpg

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- ق ت- ق ر)

U-9262


(Release ID: 1756955) Visitor Counter : 202