محنت اور روزگار کی وزارت

ملک بھر میں غیرمنظم شعبے کے ورکرزکے ر جسٹریشن کی  رفتار میں تیزی آئی،ای شرم پورٹل پر  ایک کروڑ سے زیادہ ورکرز کا رجسٹریشن


بہار ،اڈیشہ، اترپردیش اور مغربی بنگال ریاستیں سرفہرست ہیں

رجسٹریشن کرانے میں کامن سروس سینٹر اہم رول ادا کررہے ہیں، ان کے ذریعہ تقریباً 68 فیصد رجسٹریشن کرائے گئے

وزیرمحنت ،وزیر مملکت اور سینئر افسران نے مختلف ریاستوں کا دورہ کیا،غیر منظم شعبے کے ورکرز،  ٹریڈ  یونین کے لیڈروں اور میڈیا سے بات چیت کی، انہیں ای شرم پورٹل کی خصوصیات اور فائدوں کے بارے میں حساس بنایا

Posted On: 19 SEP 2021 6:11PM by PIB Delhi

ای شرم پورٹل پر غیر منظم شعبے کے ورکرز کے رجسٹریشن کی آسانی فراہم کرانے کی مہم کو 26 اگست کو اس کے آغاز سے  ہی  زبردست کامیابی مل رہی ہے۔ تقریباً 24 روز میں اس پورٹل پر ایک کروڑ سے زیادہ ورکرز رجسٹریشن کراچکے ہیں۔ اب تک اس پورٹل پر 10312095 ورکرز رجسٹریشن کراچکے ہیں ۔ ان میں سے  تقریباً 43 فیصد استفادہ کنندگان خواتین ہیں اور 57 فیصد مرد ہیں۔

تعمیر، گارمینٹ صنعت ،  ماہی گیری،  بندرگاہوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر کام کرنے والوں،خوانچے والوں، گھریلو کام کرنے و الوں، زرعی اور متعلقہ شعبے میں کام کرنے والوں، ٹرانسپورٹس کے شعبے میں کام کرنے والے غیر منظم ورکرز کاایک جامع ڈاٹا بیس تیار کرنے کے مقصد سے  کئے جانے والے پہلےٹھوس اقدام کے طور پر محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو اور وزیرمملکت جناب رامیشور تیلی نے 26 اگست کو  ای شرم پورٹل لانچ کیا تھا۔

مہاجر ورکرز کاایک بڑا حصہ ان کاموں میں لگا ہوا ہے۔ اقتصادی جائزہ 20-2019 کے مطابق ملک کے غیر منظم شعبے میں تخمیناً 38 کروڑ ورکرز کام کرتے ہیں، جن کا اس پورٹل پر رجسٹریشن کرنے کا نشانہ ہے، یہ مہاجر ورکرز اب ای شرم پورٹل پر رجسٹریشن کے ذریعہ سماجی تحفظ اور روزگار سے متعلق مختلف اسکیموں کافائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔

جناب بھوپیندر یادو، جناب رامیشور تیلی، محنت اور روزگار کے سکریٹری جناب اپوروا چندرا اور چیف لیبر کمشنر (مرکزی) اور سی ایل سی کے دیگر ریجنل افسران، غیر منظم شعبے  کے ورکرز، ٹریڈ یونین  لیڈروں اور میڈیا سے بات چیت کررہے ہیں اورانہیں  غیر منظم شعبے کے ورکرز کا نیشنل ڈاٹا بیس تیار کرنے کے مقصد سے حال ہی میں لانچ کئے گئے  ای شرم پورٹل  کی خصوصیات اور فائدوں کے بارے میں حساس بنارہے ہیں ۔ سی ایل سی (سی) نے رجسٹریشن کی اس مہم کو فروغ دینے کے لئے  ایسی پانچ میٹنگیں منعقد کی ہیں  اور اس سلسلے میں بڑی کامیابی ملی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0021SWZ.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GUTT.jpg

 

محنت ،روزگار اورماحولیات کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر  یادو نے 19 ستمبر 2021 کو  امپھال منی پور میں رجسٹریشن سینٹر میں  غیر منظم شعبے کے ورکرز کو ای شرم کارڈ تقسیم  کئے اوران سے بات چیت کی۔

 

 

وزیرمملکت جناب ر امیشور تیلی نے 18 ستمبر 2021 کو  جبل پور مدھیہ پردیش میں رجسٹریشن سینٹر میں  غیر منظم شعبے کے ورکرز کو ای۔ شرم کارڈ تقسیم  کئے اوران سے بات چیت کی۔

تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق بہار، اڈیشہ، اترپردیش اور مغربی بنگال ریاستیں  سب سے زیادہ رجسٹریشن کراتے ہوئے اس پہل کے معاملے میں سرفہرست ہیں، جیسا کہ درج ذیل گراف سے ظاہر ہے، لیکن ان اعداد وشمار کے سلسلے میں احتیاط ضروری ہے، چھوٹی ریاستوں اور کرکز کے زیر انتظام خطوں میں  رجسٹریشن کرانے والی افرادی قوت کی تعداد کم ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005FYKA.png

 

اس مہم کو کیرل، گجرات، اتراکھنڈ، میگھالیہ، منی پور، اروناچل پردیش، لداخ، جموں و کشمیر اورچنڈی گڑھ جیسی ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام خطوں میں مقبول بنانے کی ضرورت ہے۔ اس رجسٹریشن سے غیر منظم شعبے کے ورکرزاورروزگار کے مقصد سے چلائے جانے والے مختلف پروگراموں کے نفاذ اوران کے سلسلے میں استحقاق کے تعین میں آسانی ہوگی۔

رجسٹرڈ کئے گئے ورکرز کی تعداد

(زمرہ)

ریاستوں کی تعداد

ریاست اورمرکز کے زیر انتظام خطے

<10,000

15

میگھالیہ ، تریپورہ ، ناگالینڈ ، منی پور ، ہماچل پردیش ، چندی گڑھ ، پڈوچیری ، میزورم ، سکم ، گوا ، اروناچل پردیش ، انڈمان ونکوبارجزائد ، دادر اور نگر حویلی ، دمن اور دیو ، لداخ ، لکشدیپ

10,000 – 1,00,000

10

تمل ناڈو ، ہریانہ ، چھتیس گڑھ ، دہلی ، تلنگانہ ، گجرات ، اتراکھنڈ ، جموں و کشمیر ، کیرالہ ، میگھالیہ

1,00,000 – 3,00,000

2

مہاراشٹر، جھارکھنڈ

> 3,00,000

10

بہار ، اڈیشہ ، اترپردیش ، مغربی بنگال ، مدھیہ پردیش ، راجستھان ، پنجاب ، آسام ، کرناٹک ، آندھرا پردیش۔

 

رجسٹریشن کرانے والے ورکرز میں سب سے زیادہ تعداد زرعی اور  تعمیر سے متعلق ورکرز کی ہے، کیوں کہ بھارت میں  یہ دونوں شعبے روزگار کے بہت سے زیادہ مواقع پیدا کرتے ہیں، اس کے علاوہ  مختلف پیشوں سے تعلق رکھنے و الے ورکرز مثلاً گھریلو ورکرز، ملبوسات کے شعبے میں کام کرنے والے ورکرز، آٹور موبائل اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں کام کرنے والے ورکرز ، الیکٹرانک اور ہارڈ ویئر ورکرز، کیپٹل ساز و سامان سے متعلق ورکرز، تعلیم ، ہیلتھ کیئر، خوردہ فروخت، سیاحت اور میزبانی، خوراک کی صنعت اور کئی دیگر شعبوں کے ورکرز نے اس پورٹل پر رجسٹریشن کرایا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006QH2H.png

 

رجسٹریشن کرانے والے ان ورکرز میں تقریبا 48 فیصد تعداد 25 سے 40 سال تک کے ورکرز کی ہیں، اس کے بعد 21 فیصد رجسٹریشن 40 سے 50 سال تک کے ورکرز نے کرایا۔ 16 سے 25 سال تک کے ورکرز کی تعداد 19 فیصد ہے ، جبکہ  رجسٹریشن کرانے و الے 50 سال اوراس سے زیادہ عمر کے ورکرز کی تعداد 12 فیصد ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0077YEX.png

 

رجسٹریشن کے ایک بڑے کے لئے سی ایس سی نے سہولت فراہم کرائی ہے جیسا کہ اوپر  دیئے گئے گراف میں دکھایا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کیرل اور گووا  اور شمال مشرقی بھارت، میگھالیہ او رمنی پور جیسی کچھ ریاستوں میں  لوگوں کی بڑی تعداد نے پورٹل پر  اپنے آپ رجسٹریشن کیا ہے۔یہی صورتحال دادر اورنگرحویلی ، انڈمان و نکوبار اور لداخ جیسے مرکز کے زیر انتظام خطوں کی بھی ہے، لیکن تازہ ترین اپڈیٹس کے مطابق  ورکرز کی ایک بڑی تعداد (68فیصد) نے سی ایس سی کے ذریعہ رجسٹریشن کرایا ہے۔ اس لئے کم سہولت والے علاقو ں میں  سی ایس سی  کے کام کاج کی  بہت اہمیت ہے۔ ورکرز کی  پورٹل پر  اپنا رجسٹریشن کرانے کے لئے اپنے قریب ترین سی ایس سی تک پہنچنے کے لئے اور اس کام کافائدہ اٹھانے کے لئے حوصلہ افزائی  کی جارہی ہے، جس سے مختلف بہبودی پروگراموں کو فائدہ آخری شخص تک پہنچانے میں آسانی ہوگی۔ مہاجرورکرز کو خصوصی طور پر اس سے بہت فائدہ ہوگا۔

آن  لائن رجسٹریشن کے لئے ورکرز  ای – شرم کے موبائل ایپ یا ویب سائٹ کو استعمال کرسکتے ہیں۔ وہ اس پورٹل پر اپنا رجسٹریشن کرانے کے لئے کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) اسٹیٹ سیوا کیندر، لیبرفیسی لٹیشن سینٹر، محکمۂ ڈاک کے چنندہ ڈاک گھروں، ڈجیٹل سیوا کیندروں میں بھی جاسکتے ہیں۔ ای- شرم پورٹل پر رجسٹریشن کے بعد غیر منظم شعبے کے ورکرز کو ایک ڈجیٹل ای-شرم کارڈ ملے گا اور وہ پورٹل یا موبائل ایپ کے ذریعہ اپنے پروفائل/ تفصیلات کواپڈیٹ کرسکتے ہیں۔انہیں ایک یونیورسل اکاؤنٹ نمبر  (ای شرم کارڈ پر) ملے گا جو ملک بھر میں قابل قبول ہوگا اور اب انہیں  سماجی تحفظ کے فائدے حاصل کرنے کے لئے مختلف مقامات پر رجسٹریشن  کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اگر ای شرم پورٹل پر رجسٹرڈ کسی ورکر کو حادثہ پیش آتا ہے تو وہ موت یا مستقل معذوری کی صورت میں  دولاکھ روپئے اور جزوی معذوری کی صورت میں ایک لاکھ روپئے  پانے کااہل ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  ش ح۔ا گ ۔ ف ر

U- 9172



(Release ID: 1756381) Visitor Counter : 233