بجلی کی وزارت

حکومت ہند کی بجلی سے متعلق تمام اسکیموں کی نگرانی کیلئے ضلعی سطح کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی: وزارت توانائی


کمیٹیاں لوگوں کو بجلی کی خدمات کی فراہمی کی گنجائشوں پر اثرات کو بھی دیکھیں گی

کمیٹی کی صدارت ضلع کے سینئر ترین رکن پارلیمنٹ کریں گے؛ کمیٹی میں منتخب نمائندے ، عہدیدار شامل ہوں گے۔ ضلع کلکٹر ممبر سیکرٹری ہوگا

Posted On: 17 SEP 2021 1:37PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 17 ستمبر 2021: بجلی کی وزارت  نے ضلعی سطح کی کمیٹیوں کے قیام کا ایک حکم جاری کیا ہے۔ یہ کمیٹیاں حکومت ہند کی بجلی سے متعلق تمام اسکیموں کی نگرانی کریں گی اور لوگوں کو خدمات کی فراہمی کی گنجائشوں پر اس کے اثرات کا جائزہ بھی لیں گی۔ یہ قدم ملک میں بجلی کے شعبے میں اصلاحات اور ان پر عمل درآمد کے عمل میں لوگوں کی شمولیت اور نگرانی کو یقینی بنانے کے لئے اٹھایا جا رہا ہے۔ کمیٹی کی تشکیل یوں ہوگی:

(ا) ضلع کے سب سے سینئر رکن پارلیمنٹ: چیئرپرسن۔

(ب) ضلع کے دیگر ارکان پارلیمنٹ: شریک چیئرمین۔

(ج) ضلع کلکٹر: ممبر سیکرٹری۔

(د) ضلع پنچایت کا چیئرپرسن/صدر: رکن۔

(ہ) ضلع کے ایم ایل اے: اراکین۔

(و) وزارت کے مرکزی سرکاری زمرے کے ادرواں کے بیشتر سینئر نمائندے ، متعلقہ ضلع میں واقع بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی  کے ارکان ، یا ضلع کے لئے ان کے نامزد عہدے دار۔

(ز) کنوینر ڈسکوم کے چیف انجینئر/ سپرنٹنڈنگ انجینئر/ بجلی کا متعلقہ محکمہ

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایک ضلعی کمیٹی ضلعی صدر دفاتر میں تین ماہ میں کم از کم ایک بار میٹنگ کرے گی جس کا مقصد ضلع میں بجلی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کی مجموعی ترقی کا جائزہ لینا اور رابطہ کرنا ہوگا۔ یہ کام حکومت کی اسکیموں کے مطابق کیا جائے گا جس میں منجملہ اور چیزوں کے درج ذیل پہلو شامل ہو سکتے ہیں:

ا۔ حکومت ہند کی تمام اسکیمیں (بجلی سے متعلق)  بشمول ان کے فروغ اور معیار کے امور۔

ب۔ سب ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کا فروغ بشمول باقاعدہ آپریشن اور نیٹ ورک کی دیکھ بھال - مزید علاقوں کی نشاندہی  جہاں تانا بانا مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

ج۔ بجلی کی فراہمی کے معیار اور اعتبار پر کاموں کا اثر۔

د۔ کارکردگی کے معیارات اور صارفین کی خدمات کی فراہمی کا معیار۔

ہ۔  شکایات اور شکایات کے ازالے کا نظام۔

و۔ کوئی اور متعلقہ معاملہ۔

تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایڈیشنل چیف سکریٹری/پرنسپل سیکرٹری/سیکرٹری (پاور/انرجی) کے نام اس آرڈر میں تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی گئی ہے کہ بجلی کی اس وزارت  کو باخبر رکھتے ہوئے ان ضلعی الیکٹرک کمیٹیوں کے اعلان اورقیام کو یقینی بنایا جائے۔ حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ کنوینر اور ممبر سیکرٹری کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ اجلاسوں کا باقاعدہ انعقاد کریں اور بروقت تفصیلات جاری کریں۔

مرکزی حکومت ملک میں تقسیم کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے مختلف اسکیموں کے تحت فنڈز فراہم کرتی رہی ہے۔ پچھلے پانچ برسوں میں تقریبا 2 لاکھ کروڑ روپے دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا (ڈی ڈی یوجی جے وائی)، انٹیگریٹڈ پاور ڈویلپمنٹ اسکیم (ایل پی ڈی ایس)، پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا (سوبھاگیہ) وغیرہ کے تحت فراہم کئے گئے تاکہ ہر گاؤں اور ہر بستی اور ہر گھر کو بجلی سے آفاقی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے اور ہائی ٹینشن/کم ٹینشن لائنوں اور ٹرانسفارمر وغیرہ کیلئے مزید سب سٹیشن قائم کئے جا سکیں نیز موجودہ سب سٹیشنوں کو اپ گریڈ کیا جا سکے تاکہ تقسیم کے نظام کو مضبوط بنے۔حال ہی میں  حکومت نے جہاں ضرورت ہو وہاں تقسیم کے نظام کو مزید مضبوط بنانے اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کی خاطر اسے جدید بنانے کیلئے  3 لاکھ کروڑ کی نئی اسکیم کی منظوری دی ہے۔

****

U.No: 9110

ش ح۔رف۔س ا

 



(Release ID: 1755867) Visitor Counter : 239