وزیراعظم کا دفتر

نائب صدر جمہوریہ  ، وزیراعظم اور لوک سبھا کے اسپیکر نے  مشترکہ طور پر  سنسد ٹی وی  کا آغاز کیا


بھارت میں جمہوریت  آئین کے  دھاروں کا محض  ایک مجموعہ ہی نہیں، بلکہ یہ  ہماری جیون دھارا ہے: وزیراعظم

سنسد ٹی وی ملک کی جمہوریت اور عوام کے نمائندوں کی  ایک نئی آواز  بنے گا: وزیراعظم

’کنٹینٹ اس کنیکٹ‘ یعنی مواد رابطہ ہے، پارلیمانی  نظام پر بھی  یکساں طور پر  قابل نفاذ ہے

Posted On: 15 SEP 2021 7:10PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  15 ستمبر 2021، نائب صدر جمہوریہ اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جناب ایم وینکیا نائیڈو، وزیراعظم جناب  نریندر مودی اور لوک سبھا کے اسپیکر  جناب اوم برلا نے  آج  بین الاقوامی یوم جمہوریت کےموقع پر  مشترکہ طور پر  سنسد ٹی وی کا آغاز کیا۔

تقریب سے خطاب کرتےہوئے  وزیراعظم نے  تیزی کے ساتھ بدلتے ہوئے  وقت ، بالخصوص  جب  21 ویں صدی  مذاکرات اور  مواصلات  کے توسط سے  انقلاب  بپا کررہی ہے، پارلیمنٹ  سے  جڑے ہوئے چینل  میں  ہوئی یکسر تبدیلیوں کی  ستائش کی۔وزیراعظم نے  سنسد ٹی وی کےآغاز  کو  بھارتی جمہوریت کی کہانی میں  ایک نئے باب سے تعبیر کیا، کیونکہ  سنسد ٹی وی کی شکل میں  ملک کو  مواصلات اور  مذاکرے کا  ایک ایسا ذریعہ  حاصل ہورہا ہے جو  ملک کی جمہوریت اور  عوام کے نمائندوں کی  ایک نئی آواز بنے گا۔ وزیراعظم اپنے  قیام 62 سال مکمل کرنے پر  دوردرشن کو بھی  مبارکباد دی۔ انہوں نے  انجینئروں کے دن کےموقع پر انجینئروں کو بھی مبارکباد دی۔

اس بات کا ذکر کرتےہوئے کہ آج  بین الاقوامی یوم جمہوریت بھی ہے، وزیراعظم نے کہا کہ جب جمہوریت کی بات آتی ہے تو بھارت کی ذمہ داری  کہیں زیادہ ہے کیونکہ  بھارت جمہوریت کی ماں ہے۔ بھارت کےلئے  جمہوریت  محض ایک نظام نہیں ہے، بلکہ یہ  ایک تصور ہے۔ بھارت میں جمہوریت  صرف ایک  آئینی ڈھانچہ نہیں ہے، بلکہ  یہ  ایک روح ہے۔ بھارت میں جمہوریت  دستور کے دھاروں  کا محض ایک  مجموعہ نہیں ہے بلکہ یہ  ہماری جیون دھارا ہے۔

وزیراعظم نے  آزادی کے  75 برسوں میں جبکہ  ماضی  کی آب و تاب اور  مستقبل کے وعدے  ہمارےسامنےہیں، کے پس منظر میں  میڈیا کے  کردار کو  اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ  جب میڈیا  سووچھ بھارت ابھیان  جیسے امور کو  اٹھاتا ہے، تو یہ  لوگوں تک  بہت تیزی کے ساتھ  پہنچتا ہے۔ انہوں نے  مشورہ دیا کہ  میڈیا  آزادی کا امرت مہوتسو  کےدوران  لوگوں کی کوششوں  کی اشاعت  کے حوالے سے  ایک رول  ادا کرسکتا ہے، یہ کام جدو جہد آزادی  کے اوپر  75 ایپی سوڈ  پر مشتمل پروگراموں کی منصوبہ کرکے    یا اس موقع کے مناسبت سے خصوصی  تکمیلی پروگرام  تیار کرکے  کیا جاسکتا ہے۔

مواد کی  مرکزیت  کےبارے میں  گفتگو کرتے ہوئے  وزیراعظم نے کہا کہ یہ کہا جاتا ہےکہ  ’کنٹینٹ اس کنگ‘ یعنی  مواد ہی  بادشاہ ہے، لیکن  ان کے تجربے  کے اعتبار سے  ’’کنٹینٹ از کنیکٹ‘‘ یعنی مواد رابطہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ  جب  مواد بہتر ہوتا ہے  تو لوگو  خود بہ خود  اس سے جڑ جاتےہیں۔ یہ بات  جس طرح سے  میڈیا پر نافذ ہوتی ہے،  یہ مساوی طور پر  ہمارے پارلیمانی نظام پر بھی  نافذ ہوتی ہے۔ کیونکہ  پارلیمنٹ میں  صرف سیاست نہیں ہوتی، پالیسی بھی بنائی جاتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ  عام لوگوں کے اندر  پارلیمنٹ کی کارگزاریوں  کے ساتھ  جڑے ہونے کا  احساس  ہونا چاہیے۔ انہوں نے نئے چینل سے  اس سمت میں  کام کرنے کے لئے کہا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب پارلیمنٹ کا اجلاس ہو رہا ہوتا ہے،  تو  متعدد موضوعات پر  مباحثے ہوتے ہیں۔ لہذا  نوجوانوں کےلئے  یہ سیکھنے کا بڑا موقع ہوتا ہے۔ اراکین پارلیمنٹ کو بھی  پارلیمنٹ کے اندر  بہتر برتاؤ  اور عمدہ بحث کی  تحریک ملتی ہے جب ملک  انہیں دیکھ رہا ہوتا ہے۔ انہوں نے  شہریوں  کے فرائض پر  توجہ  مرکوز کئےجانے کی  ضرورت پر  زور دیتے ہوئے کہا کہ  اس کے تئیں  بیداری پیدا کرنے کے لئے میڈیا ایک  موثر ذریعہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ  ان پروگراموں سے ہمارےنوجوانوں کو ہمارے جمہوری اداروں ، ان کے کام کاج  اور شہریوں کے فرائض  کے بارے میں  بہت کچھ سیکھنے کا  موقع مل سکتا ہے۔ اسی طرح سے  ورکنگ کمیٹیوں، قانون سازی کے عمل کی اہمیت  اور قانون ساز اداروں  کے کام کاج کے بارے میں  بہت سی معلومات  حاصل ہوسکتی  ہیں، جس سے  گہرائی کے ساتھ بھارت کی  جمہوریت کو  سمجھنے میں مدد ملےگی۔ انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ  پارلیمنٹ ٹی وی نے  پنچایتوں کے  کام کاج کے اوپر بھی  پروگرام  بنائے جائیں کیونکہ  یہ جمہوریت کی جڑیں ہیں۔ یہ پروگرام  بھارت کی  جمہوریت کو  ایک نئی توانائی  اور ایک نیا شعور بخشیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔م م۔ن ا۔

U-9045

                          



(Release ID: 1755247) Visitor Counter : 187