امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب امت شاہ نے نئی دہلی، وگیان بھون میں منعقدہ ہندی دِوس 2021 کی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی


جناب امت شاہ نے ان محکموں اور اداروں کو راج بھاشا کیرتی اور راج بھاشا گورو پرسکار سے نوازا جنھوں نے راج بھاشا میں 2018-19، 2019-20 اور 2020-21 کے دوران اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا

ہندی کا کسی مقامی زبان سے کوئی اختلاف نہیں ہے، ہندی بھارت کی تمام زبانوں کی دوست ہے اور یہ امداد باہمی ہی سے آگے بڑھ سکتی ہے

ملک وزیر اعظم مودی کی قیادت میں آزادی کے 75 سال کی تکمیل کی خوشی میں آزادی کے امرت مہوتسو کا جشن منا رہا ہے

وزیر اعظم نے لال قلعہ کی فصیل سے امرت مہوتسو کے اہداف میں آتم نربھر بھارت کا ہدف بھی دیا ہے

آتم نربھرتا کو محض پیداوار اور تجارتی اداروں کے سیاق ہی میں نہیں بلکہ زبانوں کے حوالے سے بھی دیکھا جانا چاہیے، تبھی آتم نربھر بھارت کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا

ملک کے وزیر اعظم اعلی ترین عالمی اسٹیج سے اپنی زبان میں بات کرتے ہیں تو پھر ہم اپنی زبان میں بات کرنے سے کیوں ہچکچاتے ہیں؟

وزیر اعظم نے کسی بھی پلیٹ فارم سے ہندی میں تقریر کرنے کی روش اپنائی ہے، اس سے راج بھاشا کے استحکام میں بہت مدد ملی ہے

14 ستمبر خود احتسابی کا دن ہے کہ ہم نے اپنی زبانوں اور راج بھاشا کی ترقی

Posted On: 14 SEP 2021 7:01PM by PIB Delhi

نئی دہلی،2021 کے ہندی دِوس کے موقع پر منعقدہ تقریب میں داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے وزارتوں، محکمہ جاتی اداروں وغیرہ کو راج بھاشا کیرتی ہندی اور راج بھاشا گورو ایوارڈ بھی پیش کیے۔ داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے راج بھاشا بھارتی کتابچے کا 160 واں شمارہ بھی جاری کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جناب نتیانند رائے، جناب اجے کمار مشرا، جناب نشیتھ پرمانک اور راج بھاشا شعبے کے سکریٹری مرکزی داخلہ سکریٹری اور بھارت سرکار کے سینئر عہدیداروں سمیت متعدد معززین بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00123YN.jpg

داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب ہم نے آئین کو اپنایا تو ہم نے 14 ستمبر 1949 کے اس فیصلے کو بھی قبول کیا کہ اس ملک کی راج بھاشا ہندی ہوگی اور رسم خط دیوناگری ہوگا۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ ایوارڈ بہت سے لوگوں کو ترغیب دیتا ہے اور انھیں راج بھاشا کے فروغ کے لیے آگے بڑھنے کی تحریک دیتا ہے۔ انھوں نے غیر ہندی ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد دی اور کہا کہ آپ نے زبان کے ساتھ ساتھ ریاست میں راج بھاشا لانے کا بہت اچھا کام کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندی کا کسی مقامی زبان سے کوئی اختلاف نہیں ہے اور ہندی بھارت کی تمام زبانوں کی دوست ہے اور امداد باہمی سے آگے بڑھ سکتی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ 14 ستمبر ہمارے لیے ایک احتساب کا دن ہے کہ ہم نے اپنے ملک کی زبانوں اور راج بھاشاوں کے لیے کیا کیا ہے اور جو کچھ ہم نے انھیں آگے بڑھانے کے لیے کیا ہے، خاص طور پر نئی نسل کے دلوں میں، اپنی مقامی زبانوں کا وقار بلند کرنے کے لیے کیا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج جب ہم پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو ملک میں ایک ایسا وقت تھا کہ ہم سمجھتے تھے کہ شاید ملک زبان کی جنگ ہار سکتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہم یہ جنگ کبھی نہیں ہاریں گے، بھارت اپنی زبانوں کو زمانوں تک محفوظ رکھے گا اور ہم انھیں لچک دار اور مفید بھی بنائیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002T9I8.jpg

داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آزادی کے 75 سال کے کی تکمیل کے موقع سے پورا ملک وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے آتم نربھر بھارت کا ایک ہدف بھی مقرر کیا ہے جو لال قلعہ کی فصیل سے آزادی کے امرت مہوتسو کے اہداف میں سے ایک ہے۔ انھوں نے کہا کہ لفظ 'آتم نربھرتا' صرف پیداوار اور تجارتی اداروں کے لیے نہیں ہے بلکہ آتم نربھرتا زبانوں کے بارے میں بھی ہے اور تب ہی خود کفیل بھارت کا خواب پورا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہم زبانوں کے بارے میں خود کفیل نہیں ہوتے تو پھر آتم نربھر بھارت سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ تین الفاظ سودیشی، سوبھاشا اور سوراج نے جدوجہد آزادی میں بے حد تعاون کیا اور یہ جدوجہد آزادی کے تین بنیادی ستون ہیں۔ وزیر اعظم نے سودیشی کو آگے بڑھانے کے لیے خود کفیل بھارت کے لیے ایک بڑے پیمانے پر مہم شروع کی ہے۔ ہم سب نے مل کر اپنی زبان خصوصاً ملک کی نئی نسل کو مضبوط بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب ہچکچانے کی ضرورت نہیں، ملک کے وزیر اعظم دنیا کے اعلیٰ ترین بین الاقوامی اسٹیج سے بھی ہندی میں بولتے ہیں، اپنی زبان میں بات کرتے ہیں تو ہم کس چیز سے ہچکچا رہے ہیں؟ جناب شاہ نے کہا کہ وہ دن گئے کہ جب لوگ ہندی بولنے والوں کی صلاحیت کے بارے میں قیاس آرائی کرتے تھے۔ آپ کی جائزہ آپ کے کام کی بنیاد پر، آپ کی صلاحیتوں کی بنیاد پر لیا جائے گا، زبان کی بنیاد پر نہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003UD7P.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ کوئی شخص اپنی زبان سے بہتر اظہار کسی دوسری زبان میں نہیں کرسکتا اور ہمیں اپنی نئی نسل کو سمجھانا ہوگا کہ زبان کبھی رکاوٹ نہیں بن سکتی، ہمیں اپنی زبان فخر کے ساتھ استعمال کرنی چاہیے، ہچکچانا نہیں چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کے نوجوان اپنے ذہن میں یہ بات رکھیں کہ ہم اپنی زبانیں نہیں چھوڑیں گے۔ انھوں نے بچوں کے والدین سے یہ بھی کہا کہ اگر آپ کا بچہ انگلش میڈیم میں بھی تعلیم حاصل کرتا ہے تو آپ گھر میں اپنی زبان میں اس سے بات کرنا شروع کر دیں ورنہ وہ اپنی جڑوں سے کٹ جائے گا۔ کوئی بھی بیرونی زبان ہمیں اس ملک کی شاندار تاریخ سے متعارف نہیں کرا سکتی۔ انھوں نے کہا کہ جس دن آپ اپنے بچے کو مادری زبان کے علم سے محروم کردیں گے، وہ اپنی جڑوں سے کٹ جائے گا اور جو لوگ اپنی جڑوں سے کٹ جاتے ہیں وہ کبھی اوپر نہیں جاتے، جس درخت کی جڑیں گہری، مضبوط اور پھیلی ہوئی ہوں وہی اوپر جاتا ہے۔

داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ جب مہاتما گاندھی کی قیادت میں قومی آزادی کی تحریک چل رہی تھی تو بہت سے رہ نماؤں نے خود زبان کے استعمال پر بہت زور دیا تھا۔ مہاتما گاندھی ہوں، راجندر پرساد ہوں، پنڈت نہرو ہوں، سردار ولبھ بھائی پٹیل ہوں، کے ایم منشی ہوں اور ونوبا بھاوے ہوں، انھوں نے اپنی پوری زندگی بھارتی زبانوں کو مضبوط بنانے میں لگا دی۔ مہاتما گاندھی جی نے راج بھاشا کو بھی قومیت سے جوڑا تھا، انھوں نے کہا تھا کہ اگر آپ اس ملک کے شعور کو سمجھنا چاہتے ہیں تو اسے آپ ہماری زبانوں کے بغیر نہیں سمجھ سکتے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ گاندھی جی کی سوچ آج بھی اتنی ہی موزوں ہے جتنی 1920 سے 1947 تک تھی۔ انھوں نے خود اس کے لیے اخبار نکالے، گاندھی جی نے گجرات ساہتیہ پریشد کے انتخابات بھی لڑے اور ساہتیہ پریشد کے صدر رہے اور انھوں نے گجراتی لغت بھی بنائی۔ جو شخص اتنی بڑی تحریک میں مصروف ہے، وہ شخص جو جدوجہد آزادی کی قیادت کرتا ہے، اس نے اپنی زبان کو مضبوط بنانے کے لیے کتنا وقت دیا تھا۔ ہمیں راج بھاشا ہندی کو مضبوط بنانے کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004XV2M.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ راج بھاشا کا شعبہ وزارت داخلہ کا اہم حصہ ہے اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال خاص طور پر راج بھاشا کے فروغ، تحفظ، فروغ اور تشہیر کے لیے خصوصی کوششیں کی جائیں گی۔ تمام پروگرام تحریک آزادی میں راج بھاشا اور مقامی زبانوں کے تعاون کے موضوع پر ہوں گے۔ جب تک ہماری نئی نسل کو یہ بات معلوم نہیں ہوگی، انھیں معلوم نہیں ہوگا کہ آزادی کی کام یابی کی بہت سی وجوہات تھیں اور ان میں سے ایک مقامی زبان اور راج بھاشا کو اہمیت دینا بھی تھا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہمارا ملک تنوع سے بھرپور ہے، بہت سی ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے ہیں اور ہر ایک کی اپنی شاندار تاریخ ہے اور یہ سب مختلف مقامی زبانوں میں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے ہر خطے کی تاریخ جو مقامی زبان میں ہے، راج بھاشا اور مقامی دونوں زبانوں میں ترجمہ کی جائے تاکہ ایک ریاست نہیں بلکہ پورا ملک اس تاریخ کو پڑھ سکے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے ہر بچے کو یہ جاننے کا حق ہے کہ سوراج کے لیے شیواجی مہاراج کی قیادت میں مہاراشٹر میں جو جدوجہد ہوئی، گجرات میں جو جدوجہد ہوئی اور اسے یہ سب کچھ اسی صورت میں معلوم ہوگا جب اسے راج بھاشا میں ترجمہ کیا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ گرو رابندر ناتھ ٹیگور نے کہا تھا کہ بھارتی ثقافت ایک کھلے ہوئے کمل کی طرح ہے، جس کی ہر پنکھڑی ہماری علاقائی زبان کی طرح ہے اور کمل ہماری راج بھاشا ہے۔ انھوں نے کتنی خوب صورتی سے ہمارے تنوع کو ایک آرائشی زبان میں ڈھالنے کی کوشش کی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 1857 سے 1947 تک بھارتی زبانوں، راج بھاشاوں میں صحافت نے پوری تحریک آزادی میں بے حد تعاون کیا ہے۔ملک بھر میں گذشتہ 100 سال میں ہونے والی جدوجہد کی تاریخ بھی انھیں مقامی زبانوں میں ترجمہ کی جائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005H1O1.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ بہت سے لوگ مختلف طریقوں سے اس طرح کا پروپیگنڈہ کرتے ہیں کہ ہماری اپنی زبان اور راج بھاشا ہماری شخصیت کے فروغ میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ علم کے اظہار کا مادری زبان سے بہتر کوئی وسیلہ نہیں ہوسکتا اور جب آپ کے پاس علم ہو اور آپ جس زبان میں سوچتے ہیں اس کا اظہار کریں تو اس کی وضاحت کا اس سے بہتر کوئی طریقہ نہیں ہوسکتا۔ انھوں نے کہا کہ جب اظہار اپنی زبان میں ہوتا ہے تو یہ سادہ اور فطری ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بہت طویل عرصے کے بعد ملک کے وزیر اعظم ایک نئی تعلیمی پالیسی لے کر آئے ہیں اور انھوں نے نئی تعلیمی پالیسی میں مقامی زبان اور راج بھاشا کو جگہ دینے میں خصوصی کام کیا ہے۔ یہ تاکید کی گئی ہے کہ درجہ پانچ تک کی تعلیم مادری زبان میں ہونی چاہیے۔ کہا جاتا ہے کہ پڑھنے اور سیکھنے کے لیے ہر اسکول اور اعلی تعلیم کی سطح پر بھارتی زبان کو مربوط کیا جاتا ہے۔ تکنیکی کورسز جیسے انجینئرنگ کالج جن میں آٹھ ریاستوں کے چودہ کالج پانچ زبانوں میں تدریس شروع کریں گے جن میں ہندی، تیلگو، تامل، مراٹھی اور بنگلہ شامل ہیں۔ نئی تعلیمی پالیسی میں بھارتی زبانوں کے تحفظ اور ترقی کے لیے بھارتی انسٹی ٹیوٹ آف ٹرانسلیشن اینڈ انٹرپریٹیشن قائم کرنے کا بھی منصوبہ ہے جس سے ہماری زبانوں کو طویل مدتی فروغ ملے گا۔ ہماری علاقائی زبانوں میں ای کورسز بھی تیار کیے جا رہے ہیں تاکہ آن لائن تعلیم حاصل کرنے والے بچے بھی اپنی زبان، راج بھاشا میں تعلیم حاصل کر سکیں۔ نئی تعلیمی پالیسی میں بہت سی چیزوں کو شامل کرکے وزیر اعظم نے ہماری تحریک کو رفتار دینے کے لیے استعمال کیا ہے۔

داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ایک وقت تھا جب بھارت کے رہ نما بیرون ملک جاتے تھے تو ملک کے عوام بمشکل سمجھتے تھے کہ وہ وہاں کیا بولتے ہیں۔ اس کا آغاز سب سے پہلے اٹل جی نے کیا تھا اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے اس اصول کو اختیار کرلیا ہے کہ وہ جہاں بھی جائیں گے، وہ کسی بھی بین الاقوامی فورم پر جائیں ، وہ بھارتی زبان، راج بھاشا میں اپنا بیان دیں گے۔ اس سے راج بھاشا کے استحکام میں بے حد تعاون ملا ہے۔ بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں جو ہچکچاہٹ، تکلیف تھی اس پر توجہ دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب تبدیلی آتی ہے تو ذہن کی تبدیلی بھی ہوتی ہے، عوام کو تبدیل کرنا ہماری ذمہ داری اور فریضہ ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت نے کورونا کے خلاف جنگ بہت اچھے طریقے سے لڑی ہے۔ بھارت کم سے کم نقصان کے ساتھ اس وبا سے باہر آیا اور اس کی وجہ یہ ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مختلف وزرائے اعلیٰ کے ساتھ گورنروں، کاروباری حلقوں، ڈاکٹروں اور ملک کے عوام سے خطاب کے ساتھ راج بھاشا میں تمام کوششیں کیں۔ اس سے حکومت کو عوام کی تہہ تک پہنچانے میں مدد ملی اور ملک بھر میں کورونا کے خلاف سخت جدہوجہد کرنے میں مدد ملی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے داخلہ کے وزیر مملکت جناب اجے کمار مشرا نے کہا کہ ہمارا ملک ایک بہت قدیم ملک ہے جو ثقافت اور علم کی روایت کا امین ہے۔ ملک کے مختلف خطوں میں مختلف زبانیں تیار کی گئیں لیکن ہندی سب سے زیادہ بولی اور سمجھی جانے والی زبان ہے۔ انھوں نے کہا کہ علاقائی زبانیں بہت اہم ہیں اور انھوں نے بہت بھرپور ادب بھی تخلیق کیا ہے اس لیے علاقائی زبانوں نے بھی ملک کی تعمیر میں بے حد تعاون کیا ہے۔ ہمیں ہندی کے ساتھ ساتھ علاقائی زبانوں کا بھی مکمل احترام کرنا چاہیے۔ جناب نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے ہندی کے کام کاج کو حوصلہ افزا انداز میں بڑھانے کی کوشش کی ہے اور ان کی ترغیب سے دفاتر کے کام کاج میں ہندی زبان کا استعمال یقینی طور پر بڑھ گیا ہے لیکن پارلیمنٹ میں پہلے سے زیادہ اراکین پارلیمنٹ ہندی میں تقریریں کرتے ہیں۔ یہ سب کچھ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی ترغیب کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

***

U. No. 8996

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)


(Release ID: 1754948) Visitor Counter : 349