کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارت اور برطانیہ نےیکم نومبر 2021 تک ایف ٹی اے پر بات چیت شروع کرنے کا ہدف رکھا


دونوں فریق 22 مارچ تک عبوری معاہدہ اور بعد میں ایک جامع معاہدہ کی امید کرتے ہیں

کاروبار کے غیرمعمولی مواقع کو کھولنے اور روزگار پیدا کرنے کے لئے بھارت اور برطانیہ کے درمیان ایف ٹی اے کی تجویز رکھی گئی : جناب پیوش گوئل

کچھ اہم اعلیٰ ترجیحات والی مصنوعات اور خدمات پر جلد رعایتیں شامل کرنے کے لئے ٹیرف یا بازار تک رسائی کے سلسلے میں عبوری معاہدہ

جناب پیوش گوئل نے برطانیہ کی کامرس کی وزیر محترمہ ایلزبیتھ ٹرس کے ساتھ ایف ٹی اے معاملوں پرتبادلہ خیال کیا

بھارت ایک حوصلہ مندانہ، جامع اور باہمی اعتبار سے فائدہ مند بھارت-برطانیہ جلد مقررہ معیاد کے اندر ایک ابتدائی فصل معاہدےسمیت ایف ٹی اے کے جلد نتائج تک پہنچنے کے لئے پرعزم ہے : جناب گوئل

دونوں ملکوں کو کچھ چنندہ اشیا اور خدمات میں جلد فائدہ حاصل کرنےکی اجازت دینے کے لئے عبوری معاہدہ

Posted On: 14 SEP 2021 3:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی:14؍ستمبر2021:

بھارت اور برطانیہ نومبر 2021 تک ایف ٹی اے پر بات چیت شروع کرنے کا ہدف لے کر چل رہے ہیں۔ دونوں فریق عبوری معاہدوں کو ترجیح کے طور پر دیکھتے ہیں اور بعد میں ایک جامع معاہدے کی امید کرتے ہیں۔ جناب پیوش گوئل اور برطانیہ کی کامرس  کی وزیر محترمہ ایلزبیتھ ٹرس کے بیچ ایف ٹی اے اور دیگر تجارتی امور پر ہوئی بات چیت کے دوران یہ موضوع سامنے آیا۔

بھارت اور برطانیہ کے درمیان مجوزہ ایف ٹی اے سے تجارت کے کاروبار کے غیرمعمولی مواقع کو کھولنے اور روزگار پیدا کرنے کی امید ہے۔ دونوں فریقوں نے اس طرح سے تجارت کو فروغ دینے کے لئے اپنے عزم  کا اعادہ کیا ہے جس سے سبھی کو فائدہ ہو۔

اس موقع پر کامرس اور صنعت ، کپڑا، صارفین کے امور اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ اس ایف ٹی اے کے بارے میں بھارت اور برطانیہ دونوں ملکوں کی کاروباری برادری میں زبردست دلچسپی ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ 4 مئی 2021 کو دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے ذریعہ اعلان کردہ انہانسڈ ٹریڈ پارٹنرشپ  کے افتتاح  کے موقع پر ’اعلانیہ‘ کے بعد سے، دونوں ملکوں نے شراکت داری کے مختلف پہلووں پر خاطرخواہ پیش رفت کی ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ دونوں فریقوں کے کاروبار کو فوری اور جلد اقتصادی فائدہ پہنچانے کے لئے بات چیت کو جلد از جلد پورا کرنے کی خواہش ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ اس کے لئے کافی کام کیا جاچکا ہے اور صنعت / بزنس ایسویس ایشنز، ایکسپورٹ پرموشن کونسلز، خریداروں/فروخت کنندگان کی ایسوسی ایشنز، ریگولیٹری باڈیز، وزارتوں/محکموں ، عوامی تحقیقی اداروں وغیرہ کو شامل کرتے ہوئے فریقوں کے ساتھ تفصیلی صلاح و مشورے کئے گئے ہیں۔ ساتھ ہی وسیع تر شراکت داری کے لئے کنسلٹیشن پیپر کو عام بھی کیا گیا۔

جناب گوئل نے کہا کہ بات چیت کے دوران فوری پیش رفت کو سہل بنانے کے لئے ایک-دوسرے کی آرزومندیوں ، دلچسپیوں اور حساسیت کو سمجھنے کے معاملے میں مختلف ٹریکوں کے  لئے بی ڈبلیو جی کی تشکیل کی گئی ہے۔ ان بی ڈبلیو جیز کی میٹنگیں اس وقت جاری ہیں اور ان کے ستمبر 2021 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان بی ڈبلیو جی مباحثوں سے دونوں فریقوں کو ایک دوسرے  کے پالیسی نظام کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ ساتھ ہی ، جب دونوں فریق نومبر میں ٹی او آر کو حتمی شکل دیتے ہوئے بات چیت شروع کرنے کے لئے یکم اکتوبر 2021 سے  شروع ہونے والی مشترکہ اسکوپنگ بات چیت شروع کریں گے ، تو ہم بہتر حالت میں ہوں گے۔

جناب گوئل نے کہا کہ ایک ایف ٹی اے کے پہلے مرحلے کی شکل میں ایک عبوری تجارتی معاہدہ دونوں ملکوں کو شراکت داری کی ابتدائی حصولیابیوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی راہ ہموار کرے گا۔

خدمات کے شعبے میں، باہمی دلچپسی کی کچھ خدمات کو ریکوسٹ آفر کی پہل  کے توسط سے عبوری معاہدے میں شامل کیا جاسکتا ہے ، جس میں ہم ترجیحات والے شعبوں کو شامل کرسکتے ہیں، جو فوری طور پر تقسیم کئے جاسکتے ہیں۔ اگر ضروری ہو تو ، ہم نرسنگ اور آرکیٹیکچر جیسی چنندہ خدمات میں  کچھ باہمی منظوری کے معاہدوں پر دستخط کرنے پر بھی غور کرسکتے ہیں۔

جناب گوئل نے اشیا اور خدمات میں عہدبندیوں اور رعایتوں کے درمیان توازن پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

 

************

 

 

ش ح۔ف ا ۔ م  ص

 (U: 8985)



(Release ID: 1754941) Visitor Counter : 175