وزارت دفاع
نیول ایوی ایشین کو صدر جمہوریہ کا پرچم پیش کیا گیا
Posted On:
06 SEP 2021 2:33PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 6 ستمبر 2021،
- نیول ایوی ایشن نے گزشتہ سات دہائی میں ملک کی غیر معمولی خدمت کرتے ہوئے اپنی منفرد شناخت قائم کی ہے۔
- نیول ایوی ایشن آرم کا قیام 1951 میں ہوا تھا اور اب اس کے پاس 250 سے زیادہ طیارے ہیں
- صدر جمہوریہ نے بنگلہ دیش کی آزادی کے دوران آئی این ایس وکرانت کی شاندار خدمات کو یاد کیا
- صدر جمہوریہ نے حکومت کے آتم نربھر بھارت وژن کے مطابق کام کرنے کے سلسلے میں بھارتی بحریہ کی ملک میں تیار کردہ سامان حاصل کرنے کی کوششوں کی ستائش کی
صدر جمہوریہ ہند اور بھارتی مسلح دستوں کے سپریم کمانڈر جناب رام ناتھ کووند نے 6 ستمبر 2021 کو گوا میں آئی این ایس ہنسا میں انڈین نیول ایوی ایشن کو صدر کا پرچم پیش کیا۔ اس یاد گار موقع پر صدر جمہوریہ کو ایک رسمی پریڈ کے ساتھ 150 جوانوں کے ذریعہ گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔گوا کے گورنر پی ایس سری دھرن پلّئی، گوا کے وزیراعلی ڈاکٹر پرمود ساونت، سیاحت ، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل کرمبیر سنگھ ، وایس ایڈمرل آر ہری کمار، فلیگ آفیسر کمانڈنگ انچیف مغربی بحری کمان اور ریئر ایڈمرل فلیفوس جی پائنوموٹل، فلیگ آفیسر نیول ایویشن نے دیگر سول اور فوجی معززین کے ساتھ تقریب میں شرکت کی۔
صدر کا پرچم امن اور جنگ دونوں میں ملک کی غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں ایک فوجی یونٹ کو دیا جاتا ہے۔ نیول ایوی ایشن نے گزشتہ سات دہائی میں ملک کی غیر معمولی اور نمایاں خدمت کرتے ہوئے اپنی منفرد شناخت قائم کی ہے۔ بھارتی مسلح دستوں میں سب سے پہلے بھارتی بحریہ نے ہی 27 مئی 1951 کو اس وقت کے صدر جمہوریہ ڈاکٹر راجندر پرساد سے صدر کا پرچم حاصل کیا تھا۔بحریہ میں اس کے بعد صدر کا پرچم حاصل کرنے والوں میں جنوبی بحری کمان، مشرقی بحری کمان، مغربی بحری کمان، ایسٹرن فلیٹ ، ویسٹرن فلیٹ، سب میرین آر، آئی این ایس شیواجی اور انڈین نیول اکیڈمی شامل ہیں۔
انڈین نیول ایوی ایشن کو صدر کا پرچم امن اور جنگ دونوں کے دوران کی گئیں خدمات کا اعتراف ہے۔ اس آرم کا قیام 13 جنوری 1951 کو پہلے سی لینڈ طیارے کی حصولیابی کے ساتھ عمل میں آیا تھا۔ اس کے بعد 11 مئی 1953 کو کوچی میں آئی این ایس گروڑ کی کمیشننگ ہوئی۔ آج نیول ایوی ایشن کے پاس بھارتی ساحلوں پر اور انڈو مان اور نکوبار جزائر کے ساتھ ساتھ 9 ایئر اسٹیشنس اور تین نیول ایئر انکلیو ہیں۔ گزشتہ 7 دہائیوں میں یہ ایک جدید ،ٹیکنالوجی کی اعتبار سے ترقی یافتہ اور بہت زیادہ طاقتور فورس بن گئی ہے جس کے پاس 250 طیارے ہیں جن میں لڑاکو، سمندری جاسوسی والے طیارے، ہیلی کاپٹر اور دور سے چلائے جانےو الے طیارے شامل ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے اپنے مربوط طیارے کے ساتھ آئی این ایس وکرانت کی شاندار خدمات کو یاد کیا جس نے 1971 میں بنگلہ دیش کی آزادی میں ایک اہم رول اداکیا تھا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ بحریہ کے طیارے امن کے ساتھ ساتھ انسانی امداد اور آفات میں راحت پہنچانے کی متعدد کارروائیوں میں پیش پیش رہے ہیں اور انہوں نے اپنے ہم وطنوں کے علاوہ دوست ممالک کے لئے بھی راحت پہنچانے کا کام کیا ہے۔ صدر جمہوریہ نے حکومت کے آتم نربھر بھارت وژن کے مطابق کام کرنے کے سلسلے میں بھارتی بحریہ کی ملک میں تیار کردہ سامان حاصل کرنے کی کوششوں کی ستائش کی۔ صدر جمہوریہ نے بحریہ کے طیارے کے لئے ہوا بازی کی ٹیکنالوجی، ملک میں تیار کئے گئے جدید ترین اسلحہ جات، سینسرز اور ڈاٹا سوٹ کے معاملے میں اہم پیش رفت کا بھی ذکر کیا۔
صدر جمہوریہ نے اس یاد گار موقع پر افسروں اور سیلرس کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ قومی قیادت کی ثابت قدمی کے ساتھ نیشنل ایوی ایشن نے پختگی حاصل کی ہے۔ انہوں نے ملک کی بےلوث خدمت کے لئے تمام سابق اور موجودہ بحریہ کے ہوابازوں کو مبارکباد پیش کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-8707
(Release ID: 1752594)
Visitor Counter : 209