کوئلے کی وزارت

کوئلے کی وزارت  کی کمپنی کو انڈیا لمیٹڈ نے  ایک بڑے سبز اقدام میں ڈمپروں میں ڈیزل کے استعمال کی جگہ ایل این جی استعمال کرنے کا ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا ہے


یہ اقدام کول انڈیا لمیٹڈ کو وسیع پیمانے پر کاربن کے اخراج سے نجات اور پائیدار مقاصد حاصل کرنے میں مددگار ہوگا

Posted On: 01 SEP 2021 4:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی،یکم ستمبر2021:   کوئلے کی وزارت کی کانکنی کی قومی سمت میں کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے اپنے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کی غرض سے ایک وسیع اقدام میں اپنے ڈمپروں میں مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی اکٹھے کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ یہ وسیع الحجم ٹرک کانوں میں سے کوئلے کی نقل وحمل میں مصروف رہتے ہیں۔ یہ اقدام انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ دنیا میں سب سے بڑا کوئلے کی کانکنی کرنے والا ملک ہر سال چار لاکھ کلو لیٹر سے زیادہ ڈیزل کا استعمال کرتا ہے جس کی سالانہ اخراجات 3500 کروڑ روپئے سے زیادہ ہوتی ہے۔

کمپنی نے، گیل( انڈیا) لمیٹڈ اور بی ای ایم ایل لمیٹڈ کے ساتھ شراکت میں 100 ٹن کی صلاحیت والے اپنے دوڈمپروں میں ایل این جی کی کٹ فٹ کرنے کا ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ یہ ڈمپر اس کی ذیلی مہاندی کول فیلڈس لمیٹڈ (ایم سی ایل) میں کام کر رہے ہیں۔ سی آئی ایل نے گیل اور بی ای ایم ایل کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں جس کا مقصد اس پائلٹ پروجیکٹ پر عملدرآمد کرنا ہے۔ایک مرتبہ جب کامیابی کے ساتھ یہ کٹ ان میں فٹ ہوجائے گی ا ور اس کی آزمائش ہوجائے گی تو یہ ڈمپرس دو طرح کے ایندھن کے نظام سے چل سکیں گے یعنی ایل این جی اور ڈیزل دونوں سے اور  ایل این جی کے استعمال کے ساتھ ہی ان کی کارکردگی نمایاں طور پر کم لاگت اور صاف ستھری رہے گی۔

سی آئی ایل کے ایک سینئر ایگزکیٹیو نے کہا ’’یہ صورتحال تبدیل کرنے والا ثابت ہوگا۔ کمپنی کے ایسے 2500 سے زیادہ ڈمپر ہیں جو اس کے کوئلے کی کانکنی کے میدان میں کام کر رہے ہیں۔ڈمپروں کی یہ بیڑا کمپنی کے ذریعے مجموعی طور پر استعمال کیے جانے والے ڈیزل میں سے تقریباً 65 سے 75 فیصد ڈیزل کا استعمال کرتے ہیں۔ ایل این جی کے ذریعے ڈیزل کا استعمال تقریباً 30 سے 40 فیصد کم ہوجائے گا اور اس سے ایندھن کی لاگت میں تقریباً 15 فیصد کی تخفیف ہوگی۔ اس اقدام سے کاربن کے اخراج میں نمایاں کمی ہوگی اور اگر ڈمپروں سمیت تمام موجودہ ہیوی ارتھ موونگ مشینوں(ایچ ای ایم ایم ایس) میں ایل این جی کی کٹیں لگادی جاتی ہیں تو اس سے سالانہ 500 کروڑ روپئے کی بچت بھی ہوگی۔ ڈیزل میں ملاوٹ اور دیگر نقصانات سے بھی چھٹکارا بھی حاصل ہوگا‘‘۔

ایگزکیٹیو نے مزید بتایا کہ اس پائلٹ پروجیکٹ کا اصل مقصد ڈیزل کا ایل این جی کے ساتھ مختلف لوڈ اور آپریٹنگ کی صورتحال میں تبدیلی کی شرح کی نگرانی کرنا اور وقت تصرف اور انجن کی کارکردگی کے پیرامیٹرسمیت ڈمپر کی خصوصیات میں کسی طرح کی تبدیلی ہونے کی تفصیلات کو بھی حاصل کرنا ہے۔

ڈمپروں کا دو ایندھن (ایل این جی-ڈیزل) نظام میں ٹرائل رن مختلف لوڈ اور آپریٹنگ صورتحال میں 90 دن تک کیا جائے گا۔ اس آزمائشی رن کے دوران یہ یقینی بنانے کے لیے پیدا شدہ ڈاٹا کی بنیاد پر مبنی ایک تکنیکی اقتصادی مطالعہ کیا جائے گا کہ سی آئی ایل کی کانکنی کی صورتحال میں نظام کی کارکردگی کا کیا معیار ہے۔ پائلٹ پروجیکٹ کے ماحصل پر مبنی سی آئی ایل ایچ ای ایم ایم ایس میں، خاص طور پر ڈمپروں میں ایل این جی کے وافر استعمال کا فیصلہ کرے گا۔اگر یہ جاری پائلٹ پروجیکٹ کامیابی سے ہمکنار ہوتا ہے تو کمپنی صرف ایل این جی انجنوں کے ساتھ ایچ ای ایم ایم ایس کی خریداری کی منصوبہ بندی بھی رکھتی ہے۔ یہ اقدام سی آئی ایل کو اپنی کاربن کے اخراج میں وسیع تر تخفیف کرنے اور پائیدار مقاصد کے حصول میں مدد کرے گا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ دنیا بھر میں کانکنی کے وسیع الحجم ڈمپربنانے والی کمپنیاں اب دو ایندھن(ایل این جی-ڈیزل) نظام کے ساتھ انجن والے ڈمپرس بنا نا شروع کر رہی ہیں۔ سی آئی ایل کی یہ کاوش کوئلے کی کانوں میں پہلے سے دوڑ رہی اس کی ہیوی مشینری کی کارروائیوں کو سبز اور کم لاگت کارروائیاں بنانے کے تئیں ایک انتہائی بڑا اقدام ہے۔

*****

U.No.8541

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1751288) Visitor Counter : 207