نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ سخت محنت کرنے اور اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے اولمپیک کھالڈیوں سے ترغیب لیں


کڑی محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی اور اس کے ہمیشہ اچھے نتائج نکلتے ہیں: نائب صدر

بحران کے دوران ایک دوسرے کی مدد کرنا ہماری تہزیب کی روح ہے : نائب صدر

سیکھنا ایک مسلسل عمل اور ایک نتیجہ خیز ہنر ہے جس یں طالب علم اور استاد دونوں ایک ساتھ آگے بڑھتے ہیں: نائب صدر

تعلیمی ادارے طلبہ کو درپیش جزباتی تناؤ پر خصوصی دھیان دیں: نائب صدر

ہمیں کتابوں سے آگے بڑھنے اور سیکھنے کے تجرباتی طریقے سے استفادہ کرنا چاہئے: نائب صدر

نائب صدر نےشواجی کالج کی ڈائمنڈ جبلی تقریبات کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا

Posted On: 25 AUG 2021 3:11PM by PIB Delhi

 

نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے آج نوجوانوں سے کہا  کہ وہ اولمپک کھلاڈیوں سے ترغیب حاصل کریں جو اپنی کامیابی سے نہ صرف ملک کے لیے سرمایہ بنے بلکہ مختلف کھیلوں میں دلچسپی پیدا ہونے کی وجہ بھی بنے ۔

نوجوانوںپر اس بات کے لیے زور دیتے ہوئے کہ وہ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کڑی محنت کریں ۔ جناب نائڈو نے کہا کہ سخت محنت کبھی گائگاں نہیں جاتی اور اس کے ہمیچہ مثبت نتائج نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید کا دامن مت چھوڈ ئیے۔ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے جدو جہد کرئیے اور کچھ الگ ہٹ کر کام کیجئے ۔

شواجی کالج کی ڈائمنڈ جبلی پروگرام کی اختتامی تقریب سے ورچوئل طریقے سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ طلبہ کو کلاس روم اور کھیل کود کے میدان میں وقت گزار نے کا وموقع ملنا چاہئے۔  انہوں نے کہا کہ کھیل کود میں حصہ لینے سے اعتماد بڑھتا ہے ۔ مل کر کام کرنے کا جزبہ مضبوط  ہوتا ہے اور جسمانی چستی پھرتی بڑھتی ہے۔ جو طرز زندگی کے سبب ہونے والی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ کھیلوں کو نصاب کا حصہ بنایا جائے اور طلبہ کو پڑھائی کے مساوی وقت کھیل کود اور دیگر جسمانی سرگرمیوں کے لیے دیا جانا چاہئے ۔’’

طلبہ کی زندگی میں زبردست تبدیلیاں لانے کے اساتزہ کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے نائب صدر نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی شخص کتنا بھی کامیاب کیوں نہ ہو جائے وہ بھی اپنے اساتزہ کے مشفقانہ  کردار کو نہ بھولیں جس سے ان کی زندگی سنورنے میں مدد ملی ہے۔  انہوں نے کہا کہ جو تعلیم اور اقرار اساتزہ دیتے ہیں وہ کسی بھی شخص کی زندگی کی تشکیل میں مدد دیتی ہے اور اسی سے معاشرہ پنپتا ۔ انہوں نے کہا کہ سیکھنا ایک مسلسل اور نتیجہ خیز ہنرہے جس میں طلبہ اور استاد دونوں ایک ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔  

نائب صدر نے کہا کہ معیاری تعلیم دینے کے علاوہ ہمارے اساتزہ طلبہ میں وہ حوصلہ بھی پیدا کریں جس سے طلبہ آگے مل کر دشوار حالات کا سامنا کرنے کی صلاحیت سے مالا مال ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمیادارے طلبہ کو درپیش جزباتی تناؤ پر خاص طور پر عالمی وباء کے دوران انکے تناؤ پر خاص دھیان دیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندستان آبادی کے فائدوں اور انتہائی با صلاحیت نوجوانوں کے ساتھ مختلف تکنیکی شعبوں میں عالمی لیڈر بننے کا اہل ہے۔ نائب صدر نے کہا کہ ہمیں کتابوں سے آگے بڑھتے ہوئے خود تجربہ کرکے سیکھنے کا طریقہ اختیار کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ گوروکل میں خود کر کےسیکھنے کا طریقہ اپنایا جاتا تھا۔ جہاں طلبہ کو استاد عملی تربیت دیتے تھے اور سیکھنے کا عمل کھلی فضا ء میں ہوتا تھا۔  انہوں نے کہا کہ ‘‘ میرے خیال میں تجربے سے سیکھنے کا عمل طلبہ میں تنقیدی  اور عقلیتی  صلاحیت پیدا کرنا ہے اور ہمارے تعلیمی نظام میں اسے شامل کیا  جاتا چاہئے’’۔

کووڈ 19 عالمی وباء کے دوران  عوام نے جس اعتماد کا مظاہرہ کیا اسے سراہتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ ‘‘افراد سے لے کر برادریوں تک ، رضاکارانہ تنظیموں سے لے کرسرکاری ایجنسیوں تک ، ہندوستان میں ہرشخص اجتماعی طور پر انسانیت کو درپیش مشکل ترین مسائل سے     نمٹنے کے لیے آگے آیا ہے۔ " نائب صدر نے شواجی کالج طلباء اور دلی یونیورسٹی  کی تعریف کی جنہوں نے  کووڈ -19 عالمی وباء  کے دوران متاثرہ افراد اور ان کے خاندان والوں کے ساتھ ہیلتھ ایمرجنسی مبنی کی خدمات فراہم کرنے والوں سے جوڑا۔  انہوں نے کہا کہ بحران کے وقت ایک دوسرے کی مدد کرنا ہماری تہزیب کی رو ح ہے ۔ ‘‘ مجھے خوشی ہے کہ ایک برادری کے طورپر ہم نے اپنے قدیم فلسفے کی پائداری کی’’۔

نائب صدر نے شواجی کالج کے طلبہ کی جانب سے کمیونٹی خدمات اور ماحولیات کےاعتبار کے  حساس معاملوں میں ساتھ دیا۔  انہوں نے کہا کہ اس ھرح کے اقدامات میں شمولیت اہم ہے کیونکہ اس سے طلبہ کے اندر شہری امور کے تئیں بیداری آتی ہے اور انسانی ہمدردی کا جزبہ فروغ پاتا ہے۔‘‘ جوش و جزبہ اور ہمدردی ساتھ ساتھ چلنے چاہئیں’’۔

پروفیسر پی سی جوشی ، وائس چانسلر ، دہلی یونیورسٹی ، پروفیسر بالرام پانی ، ڈین آف کالجز ، دہلی یونیورسٹی  اور دیگر افراد ورچوئل طریقے سے ہوئے اس پروگرام میں موجود تھے۔

تقریر کا مکمل متن درج ذیل ہے -

<><><><><>

ش ح،ع س، ج

U.No. : 8263


(Release ID: 1749109) Visitor Counter : 206