صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

صدرجمہوریہ ہندنے ڈیفنس سروسزاسٹاف کالج، ویلنگٹن کے 77ویں اسٹاف کورس کے طالب علم افسران سے خطاب کیا

Posted On: 04 AUG 2021 12:31PM by PIB Delhi

نئی دہلی،04؍اگست: صدرجمہوریہ ہندجناب رام ناتھ کووند نے آج (4 اگست،2021) کو تمل ناڈو کے ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج، ویلنگٹن کے 77ویں اسٹاف کورس کے طالب علم افسران سے خطاب کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے،صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہمارے ملک کی مسلح افواج ہماری عظیم قوم کی قابل قدر اور اہم ترین  سرمایے میں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی انتھک کوششوں اور عظیم قربانیوں کی بدولت ہی  اپنے ہم وطنوں کا احترام حاصل کیا ہے۔ انہوں نے جنگ اورامن دونوں کے دوران قوم کے لیے انمول خدمات سرانجام دیں۔ انہوں نے اندرونی اور بیرونی سلامتی کے چیلنجوں اور قدرتی آفات کے وقت میں اپنے فرائض کو لگن اور ہمت کے ساتھ انجام دیا ہے۔

عالمی وباکورونا وائرس (کووڈ-19) کا ذکر کرتے ہوئے صدر موصوف نے کہا کہ ماضی قریب پوری انسانیت کے لیے مشکلات سے پرُرہا ہے۔ اس وبا نے زندگی کے تمام شعبوں کو متاثر کیا ہے۔ عزت مآب صدر نے مسلح افواج میں اپنی خدمات انجام دے رہے مرد و خواتین کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہماری سرحدوں کی صورتحال کو پر امن بنائے رکھنے کے ساتھ ساتھ کووڈ-19 وبائی مرض سےنمٹنے کےلیے شاندار عزم و استقلال اور جرات و جواں مردی کا ثبوت دیا اوراس کا عملی مظاہرہ بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے بیشتر صف اول کے کارکنوں کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں اور ان کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر مدد کر رہے ہیں،بلکہ وہ انہیں میں شامل ہیں،ان تمام طرح کے  چیلنجوں سے نمٹ رہے ہیں جو عوام کو پیش آ رہے ہیں۔ پورا ملک ان کےعزم، شراکت اور تعاون کوسراہتا ہے اور ان کا مقروض ہے۔

صدر موصوف  نے کہا کہ ہم مشکل وقت سے گزر رہے ہیں جو تبدیلیوں سے بھرا ہوا ہے۔ قومی سلامتی اور دفاع کےتصورات بدل رہے ہیں۔ جیو اسٹریٹجک اور جیو پولیٹیکل مجبوریوں اور بہت سے دوسرے عوامل نے سیکورٹی کا منظر نامہ مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ کم شدت کے تنازعات، انسداد دہشت گردی اور غیر جنگی تنازعات جیسے مختلف چیلنجز منہ اٹھائے کھڑے رہتے ہیں۔ تمام پہلوؤں کی مکمل تفہیم کی ضرورت ہے۔ ان بدلتے وقتوں میں ہمیں اپنے قومی مفادات کو محفوظ بنانے اور اپنی قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے نئے طریقے سوچنے ہوں گے۔ اس کے لیے نئے انداز کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسٹاف کورس کے دوران طالب علم افسران کو جامع معلومات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ بدلتی ہوئی صورتحال کو واضح انداز میں سمجھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف امور کو بڑے کینوس پرسمجھنے کے ساتھ، وہ قومی سلامتی کے شعبوں میں اپنے کردار کا تعین کرسکیں گے۔

عزت مآب صدر نے کہا کہ اکیسویں صدی کا معاشرہ علمی معاشرہ کے طور پر جانا اور سمجھا جاتا ہے۔ علم واقعی اس صدی میں طاقت ہے۔ جس طرح کہا جاتا ہے کہ ہم علمی معیشت کے دور میں ہیں، ہم علمی جنگ کے دور میں بھی ہیں۔ بطور دفاعی پیشہ ور، افسران کو علمی جنگجو ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ڈیفنس سروسز سٹاف کالج میں ان کی پیشہ ورانہ تعلیم انہیں مطلوبہ صلاحیتوں کو برتنے اور اختیار کرنےکے قابل بنائے گی۔ یہ انہیں مستقبل میں بڑے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے صحیح ٹول کٹ سے لیس کرے گا۔

صدر موصوف نے کہا کہ مردوں اور خواتین (دونوں ہی صنف کے افسران)کوموثررہنمابننے اور قائدانہ رول کے لیے ذاتی اور پیشہ ورانہ ڈومینز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ خود اعتمادی، ہمت و شجاعت، برداشت، عزت و وقار نیز سالمیت، عاجزی، انکساری اورسادگی انہیں ایک شخص کے طور پر مضبوط کرے گی۔ جدید ٹیکنالوجیز، جدید ترین حکمت عملیوں اور ہتھکنڈوں کے بارے میں مسلسل سیکھنا اور تازہ ترین پیش رفت انہیں مستند پیشہ ور بنائے گی۔

*******************

 

ش ح -  س ک

U. No. 7448



(Release ID: 1742230) Visitor Counter : 178