صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر صحت نے این سی ڈی سی کی سالانہ تقریب کے موقع پر اے ایم آر اور نئی بی ایس ایل 3 تجربہ گاہ کے لیے مکمل جینوم سیکونسنگ نیشنل ریفرنس لیباریٹری کا ڈجیٹل طریقے سے افتتاح کیا


این سی ڈی سی کو اختراعات کے لیے کوشش جاری رکھنی چاہیے جس سے نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کو اس کے کام سے فائدہ حاصل ہو سکے: جناب من سکھ منڈاویا

زونوٹک امراض پر آئی ای سی مواد اور ہوائی آلودگی اور گرمی پر قومی صحت کو موافق بنانے کی اسکیموں کا افتتاح کیا گیا

Posted On: 30 JUL 2021 12:21PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب من سکھ منڈاویا نے آج یہاں امراض پر قابو پانے کے قومی مرکز (این سی ڈی سی) کی 112ویں سالانہ تقریب کی صدارت کی۔ اس موقع پر ان کے ساتھ وزیر مملکت (ایچ ایف ڈبلیو) ڈاکٹر بھارتی پوار موجود تھیں۔ اس پروگرام میں مرکزی وزیر صحت نے ایک پی جی ہاسٹل اور گیسٹ ہاؤس کے ساتھ ساتھ اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس (اے ایم آر) اور بی ایس ایل 3 تجربہ گاہ کے لیے مکمل جینوم سیکونسنگ نیشنل ریفرنس لیباریٹری کا ڈجیٹل طریقے سے افتتاح کیا۔ ایل3 لیباریٹری کامپلیکس میں پانچ منزل اور اقامت گاہوں میں 22 بائیو سیفٹی لیول (بی ایس ایل) 2 تجربہ گاہیں ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001AA7R.jpg

این سی ڈی سی کو اس کے تعاون کے لیے مبارکباد پیش کرتے ہوئے جناب من سکھ منڈاویا نے کہا کہ بھارت نے کووڈ وبائی مرض سے لڑنے میں کئی دوسرے ممالک کے مقابلے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی ڈی سی کی 112 سال کی حصولیابیوں کی وراثت میں آج نئے گوشے جڑ گئے ہیں۔ انہوں نے این سی ڈی سی کو آگے بھی اختراعات کو لیکر کوشش کرنے کی ترغیب دی، جس سے نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا اس کے کام سے فائدہ اٹھا سکے۔ مرکزی وزیر صحت نے یہ بھی کہا کہ این سی ڈی سی کے سائنس دانوں، ڈاکٹروں، افسروں اور ملازمین کو مشترکہ طور پر ان مقاصد کا خاکہ تیار کرنا چاہیے جنہیں وہ آنے والے سالوں میں حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

حالیہ دنوں کووڈ-19 وبائی مرض نے زونوٹک امراض پر احتیاط اور بیداری پیدا کرنے کی ضرورت کو نمایاں کیا ہے۔ اس کے موافق، این سی ڈی سی میں زونوٹک امراض پروگرام کے شعبہ نے ’’زونوس کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے قومی ایک صحت پروگرام‘‘ کے تحت 7 ترجیحات والے زونوٹک امراض پر آئی ای سی مواد (پرنٹ، آڈیو اور ویڈیو) تیار کیا ہے۔ بھارت میں ان بیماریوں میں ریبیز، اسکرب ٹائیفس، بروسیلوسس، اینتھریکس، سی سی ایچ ایف، نیپاہ اور کیاسانور فاریسٹ ڈیزیز ہیں۔ مرکزی وزیر صحت نے وزیر مملکت (ایچ ایف ڈبلیو) کے ساتھ آج ان کا افتتاح کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002VU0F.jpg

مرکزی وزیر صحت نے انفوگرافکس کے ساتھ ہوائی آلودگی پر قومی صحت کی موافقت سے متعلق اسکیم اور گرمی پر قومی صحت کی موافقت کی اسکیم کی بھی شروعات کی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے این سی ڈی سی میں مرکز برائے ماحولیات اور پیشہ ورانہ صحت، ماحولیاتی تبدیلی اور صحت کی جانب سے شائع کردہ ’’ماحولیاتی تبدیلی اور انسانی صحت پر قومی پروگرام‘‘ کے تحت پہلے نیوز لیٹر کا بھی اجرا کیا۔

وزیر مملکت (ایچ ایف ڈبلیو) ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا کہ این سی ڈی سی تجربہ گاہوں کے ذریعے لوگوں تک خدمات پہنچاتا ہے اور وبائی امراض کے سائنس، صحت عامہ کی صلاحیت سازی اور حشرات کے سائنس وغیرہ میں مضبوطی فراہم کرتا ہے۔ ڈاکٹر پوار نے کہا، ’’این سی ڈی سی مرض کی نگرانی، صحت کی حالت کی نگرانی، لوگوں کو تعلیم یافتہ کرنے، صحت عامہ کی کارروائی کے لیے ثبوت فراہم کرنے اور صحت عامہ کے ضابطوں کو نافذ کرنے کے لیے زیادہ اختیار اور وسائل کے ساتھ ایک محور کے طور پر کام کر سکتا ہے۔‘‘ اس کے علاوہ، انہوں نے آج کی طرز زندگی سے متعلق بیماریوں کو دور رکھنے میں عوامی بیداری اور لوگوں کی حصہ داری کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

اس پروگرام کے دوران مرکزی ہیلتھ سکریٹری جناب راجیش بھوشن، صحت خدمات کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر سنیل کمار، ایڈیشنل سکریٹری محترمہ آرتی آہوجہ، جوائنٹ سکریٹری جناب لو اگروال، این سی ڈی سی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر سجیت سنگھ اور بھارت میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر روڈے ریکو ایچ آفرن موجود تھے۔

*****

ش  ح –  ق ت –  ت  ع

U:7258


(Release ID: 1740952) Visitor Counter : 210