ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ہندوستان کے 14ٹائیگر ریزروز کو چیتوں کے بہتر تحفظ کے لئے عالمی سطح کی سی اے؍ ٹی ایس شناخت ملی
چیتوں کا تحفظ جنگلات کے تحفظ کی علامت:جناب بھوپیندر یادو
لوگوں کی شراکت داری کے ساتھ ساتھ روایتی اور سائنسی معلومات ملک کی جنگلی پیداوار اور جانوروں کے تحفظ کا غیر منقسم حصہ
Posted On:
29 JUL 2021 5:26PM by PIB Delhi
نئی دہلی،29؍جولائی2021:
ماحولیات، جنگلات و موسمیاتی تبدیلی کے وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج کہا کہ چیتا کا تحفظ جنگلات تحفظ کی علامت ہےا ور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت سرکار کا نظریہ لوگوں کی شراکت داری کے ساتھ سائنسی اور روایتی علم کو اکٹھا کرکے تکسیری بنانے والا رہا ہے، جو ملک کی جنگلی پیداوار اور جانوروں کے تحفظ کےلئے اہم ہے۔جناب یادو چیتا کے عالمی دن کے موقع پر ایک ورچوئل پروگرام میں بول رہے تھے۔
ماحولیات کے وزیر نے ’’چیتوں، شریک شکاری اور اہم جڑی بوٹیوں کی صورتحال -2018‘‘نامی رپورٹ بھی جاری کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ چیتوں کے تحفظ سے پورے ایکو سسٹم کا تحفظ ہوتا ہے۔
سال 2018ء میں چیتوں کی تعداد کے کل ہند جائزے کے دوران ملک کے چیتوں والی ریاستوں میں جنگلات سے گھری قدرتی رہائشوں کے اندر چیتوں کی آبادی کا انداز ہ لگایا گیا تھا۔ سال 2018ء میں ہندوستان کے چیتوں کے چلنے پھرنے والے علاقوں میں چیتوں کی کل آبادی 12852(ایس ای رینج 12172-13535)تھی۔ یہ 2014ء کے مقابلے ایک قابل ذکر اضافہ ہے، جو کہ ملک کے چیتے والی 18 ریاستوں کے جنگلات سے گھرے قدری رہائش گاہوں میں 7910(ایس ای رینج 6566-9181)تھی۔
اس پروگرام میں ہندوستان کے اُن 14چیتوں کی رہائش گاہوں کے بارے میں بات چیت کی گئی، جنہیں گلوبل کنزرویشن ایشورڈ ٹائیگر اسٹینڈرڈز (سی اے ؍ٹی ایس )کی منظوری ملی ہے۔جن 14 ٹائیگر ریزروز کو منظوری دی گئی ہے،اُن میں آسام کے مانس ، کازی رنگا اور اورنگ ، مدھیہ پردیش کے ستپوڑا، کانہا اور پنّا ، مہاراشٹر کے پینچ، بہار میں والمیکی ٹائیگر ریزروز ، اترپردیش کے دودھوا، مغربی بنگال کے سندر بن، کیرالہ میں پرمبی کولم، کرناٹک کے باندی پور ٹائیگر ریزروز اور تمل ناڈو کے موڈو ملئی اور اناملئی ٹائیگر ریزروز شامل ہیں۔
کنزرویشن ایشورڈ ؍ ٹائیگر اسٹینڈرڈز (سی اے ؍ ٹی ایس)کو ٹائیگر رینج کنٹریز(ٹی آر سی)کے عالمی اتحاد کے ذریعے منظور شدہ سے متعلق آلے کی شکل میں تسلیم کیا گیا ہے اور اسے چیتوں و محفوظ علاقوں سے جڑے ماہرین کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔
اس پروگرام میں ماحولیات کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے بھی حصہ لیا ۔ انہوں نے فطرت اور زندگی کی سبھی شکلوں کے ساتھ تال میل بٹھانے کی صدیوں پرانی روایت پر زور دیا اور کہا کہ ایک اعلیٰ شکاری کی شکل میں چیتا صحت ایکو سسٹم کو بنائے رکھنے میں اہم رول ادا کرتا ہے۔انہوں نےتمام لوگوں سے ایک ساتھ آنے اور ہمارے چیتوں و اُن کی قدرتی رہائش گاہوں کو بچانے کے لئے تعاون دینے کی اپیل کی۔ دونوں وزراء کی موجودگی میں قومی چیتا تحفظ اتھارٹی (این ٹی سی اے)نے چیتوں اور جنگلوں کے تحفظ میں مصروف اگلی صفوں کے کچھ جنگلات کے ملازمین کے اعلیٰ تعاون کو شناخت دینے کے لئے اُن کا (چیتا محافظ)کی شکل میں اعزاز کیا۔ ماحولیات کے مرکزی وزیر نے کہا کہ جنگلات سے جڑے ہمارے جوان خطرنات کووڈ-19 وباء کے دوران بھی جنگلوں اور جنگلاتی جانوروں کے تحفظ کے لئے دن رات محنت کرتے رہے۔ انہوں نے اگلی صف کے تمام جنگلات کے ملازمین کو قدرتی وراثت کے تحفظ میں جٹے رہنے کے ان کے جذبے کےلئے مبارک باد دی۔
بھارت سرکار نے لاک ڈاؤن کے دوران جنگلات اور جنگلات سے جڑے جانوروں کے تحفظ کو ضروری خدمات کی شکل میں زمرہ بند کرنے کےلئے ایک سرگرم قدم اٹھایا۔ ملک کے جنگلات سے جڑی فورسیز نے کووڈ -19وباء کے دوران بھی جنگلات اور اس میں رہنے والے جانوروں کی حفاظت میں دن رات محنت کی۔
اس پروگرام میں دونوں وزراء ، ماحولیات کے سیکریٹری جناب آر پی گپتا اور این ٹی سی اے کے دیگر اعلیٰ افسران کے ذریعے چیتوں کے عالمی دن کے موقع کی مناسبت سے قومی چیتا تحفظ اتھارٹی(این ٹی سی اے)کے سہہ ماہی رسالے ’اسٹرپس‘کے ایک خصوصی شمارے کا اجراء بھی عمل میں آیا۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 7212)
(Release ID: 1740561)
Visitor Counter : 334