صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ-19 واہمہ بمقابلہ حقائق


مرکزی حکومت کی طرف سے فہرست میں کسی بھی وینٹیلیٹر کو نہیں رکھا گیا

مرکزی حکومت نے ریاستوں کو بھیجے جانے کے لیے تیار سبھی سامانوں کو بلا تاخیر روانہ کیا ہے

فراہم کردہ وینٹیلیٹر میں سے بڑی تعداد ریاستوں میں نصب نہیں ہوئی اور یہاں تک کہ ریاستی گوداموں میں غیر استعمال شدہ رہی

Posted On: 22 JUL 2021 7:41PM by PIB Delhi

حال ہی میں ایک میڈیا رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ ”مرکز نے کووڈ کی دوسری لہر کے بحران کے دوران 13،000 غیر استعمال شدہ وینٹیلیٹروں کو رکھا ہوا تھا“۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے پاس 13،000 وینٹیلیٹروں کی فہرست موجود تھی جسے ریاستوں کو نہیں بھیجا گیا۔

یہ واضح کیا گیا ہے کہ میڈیا رپورٹ غیر مناسب بے بنیاد ہے۔ یہاں کوئی وینٹیلیٹر نہیں ہیں جن کو مرکزی حکومت نے انوینٹری میں رکھا ہو اور ریاستوں کو نہ بھیجا ہو۔ ریاستوں کو بھیجے جانے کے لیے تیار ہر ایک وینٹیلیٹر کو فوری طور پر ریاستوں / مرکز زیر انتظام علاقون کو روانہ کیا جا رہا ہے۔ لہذا، مضمون میں بیان کردہ مشاہدات اور تاویلیں حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔

وزارت صحت و خاندانی بہبود نے وبائی مرض کے آغاز سے ہی وینٹیلیٹروں کی خریداری شروع کر دی تھی۔ مارچ 27 اور 17 اپریل 2020 کے درمیان 58,850 وینٹیلیٹروں کی خریداری کے آرڈر دیے گئے تھے۔ ہہ سب میک ان انڈیا وینٹیلیٹر تھے۔ اس حقیقت پر غور کرتے ہوئے کہ وینٹیلیٹروں کی عالمی مانگ میں اضافہ ہوا تھا اور وینٹی لیٹر بنانے والے ممالک نے بھی برآمدات پر پابندی عائد کر دی تھی اس حقیقت کو مد نظر رکھتے ہوئے بیرون ملک سے درآمد شدہ وینٹیلیٹروں کو نکالنے کا کم سے کم امکان موجود تھا۔ مقامی طور پر وینٹیلیٹروں کی مینوفیکچرنگ کی گنجائش بہت محدود تھی لہذا انھیں پیداوار میں اضافہ کی ترغیب دی گئی۔

با اختیار گروپ III کی سفارشات کی بنا پر جس کا مقصد ضروری طبی آلات کی مناسب فراہمی کو یقینی بنانا ہے، مرکزی حکومت نے ان خریداریوں کے آرڈر دیے تھے۔

ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کے تحت ماہرین کی کمیٹی کے ذریعہ وینٹیلیٹر ماڈلوں کی تکنیکی جانچ پڑتال اور توثیق کے بعد، ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کو فراہم کے لیے ان کی سفارشات کی گئیں۔ ستمبر 2020 تک ریاستوں سے وینٹیلیٹروں کے لیے موصول ہونے والے مطالبے کو سپلائی کے ذریعہ حل کیا گیا۔ اس کے بعد ریاستوں کے ذریعہ اضافی مطالبہ نہ ہونے کے برابر تھا۔ نومبر 2020 تک، ریاستوں کے ذریعہ مطالبہ کردہ وینٹیلیٹروں کی تقریباً پوری مقدار یعنی 35,398 وینٹیلیٹروں کی فراہمی کی جا چکی تھی۔ نومبر 2021 تک، وینٹیلیٹرز کی اضافی فراہمی صرف 996 تھی کیونکہ وینٹیلیٹروں کی اضافی طلب صرف اتنی ہی تھی۔

ہاں تک کہ مذکورہ بالا فراہم کردہ وینٹیلیٹروں میں سے، وینٹیلیٹروں کی ایک بڑی تعداد ریاستوں میں غیر نصب شدہ رہی اور حتی کہ ان کے گوداموں میں پڑی رہی۔ اس حقیقت پر غور کرتے ہوئے کہ ریاستوں نے انھیں مطالبات کے پیش نظر اسپتالوں میں مختص نہیں کیا، یونین ہیلتھ سکریٹری نے 11.04.2021 کو ریاستوں کو ایک خط لکھا جس میں ان سے درخواست کی کہ وہ وینٹیلیٹروں کی تنصیب میں تیزی لائیں۔ اور یونین ہیلتھ سکریٹری نے متعدد بار انھیں اس سلسلے میں یاددہانی کے خطوط لکھے۔

اس مضمون میں دیا گیا بیان کہ مرکزی حکومت نے انوینٹری تیار کی اور 13000 وینٹیلیٹر فراہم نہیں کیے حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔ چونکہ ریاستوں سے کوئی مطالبہ نہیں تھا لہذا مینوفیکچرر کو سپلائی کا کوئی شیڈول نہیں دیا گیا تھا۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-ک ا   

U: 6980



(Release ID: 1738774) Visitor Counter : 166