صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزارت صحت نے پریس انفارمیشن بیورو، بی او سی، دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو کے افسران اور فیلڈ رپورٹروں کے لیے کوویڈ مواصلات پر انٹریکٹو سیشن کا اہتمام کیا


عوامی دل چسپی کے پیغامات کو مستحکم کرنے اور مثبت کہانیوں کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا

Posted On: 23 JUL 2021 5:39PM by PIB Delhi

23 جولائی 2021، نئی دہلی: مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود نے یونیسیف کے اشتراک سے آج پی آئی بی، بی او سی، ڈی ڈی اور اے آئی آر کے افسران اور فیلڈ رپورٹرں کے لیے ایک انٹریکٹو سیشن کا اہتمام کیا۔ اس تقریب میں کوویڈ مناسب رویے (سی اے بی) کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور خصوصی طور پر ملک کے دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں رہنے والی کمیونٹیز میں کوویڈ ویکسین اور ٹیکہ کاری کے بارے میں غلط فہمیوں کو ختم کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اجلاس سے مرکزی وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری جناب لو اگروال نے خطاب کیا۔ ڈی ڈی نیوز، اے آئی آر، بی او سی، لیٹر انفارمیشن آفس (پی آئی بی) اور مرکزی سرکار کی میڈیا تنظیموں کے تقریباً 150 افسران اور فیلڈ رپورٹروں نے شرکت کی۔

جناب لو اگروال نے اپنے کلیدی خطاب میں کمیونٹی کی شرکت کی متاثر کن کہانیاں نشر کرکے اور عام لوگوں کو مناسب روہے پر عمل کرنے کی ضرورت کے بارے میں بیدار کرکے دنیا کے سب سے بڑے ٹیکہ کاری پروگرام کی حمایت کرنے میں ان میڈیا یونٹوں کے افسران اور فیلڈ رپورٹروں کی کوششوں کو سراہا۔ انھوں نے کہا کہ ان کوششوں سے کوویڈ-19 کے خلاف اجتماعی جنگ میں مدد ملی ہے۔

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوویڈ کے خلاف ایک طویل جنگ جاری ہے اور اس میں خوش فہمی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ میڈیا اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ مشغول ہونے والے تمام افراد معاشرے کو نمایاں طور پر متاثر کرتے ہیں کیوں کہ وہ مثبت رپورٹنگ کے ذریعے لوگوں کو ٹیکے لگوانے کی ترغیب دے سکتے ہیں۔ انھوں نے اعتراف کیا کہ میڈیا سوشل میڈیا کے ہمہ گیر پلیٹ فارموں پر شیئر کی جانے والی غلط فہمیاں اور جعلی خبروں کو ختم کرکے ویکسین ہچکچاہٹ پر قابو پانے میں تعمیری کردار ادا کرتا ہے۔

انھوں نے ایک تفصیلی اور جامع پریزنٹیشن کے ذریعے ملک میں کوویڈ کی صورت حال کی تصویر پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ کنٹرول اور کلینیکل مینجمنٹ پر توجہ دینے سے زیادہ لوگوں میں بہتری آئی اور فعال معاملات میں کمی آئی۔ انھوں نے 9 ریاستوں کے بارے میں بات کی جن میں اب بھی 10,000 ہزار سے زیادہ کوویڈ کے معاملے موجود ہیں۔ اپنے خطاب میں انھوں نے شواہد پر مبنی رپورٹنگ کے ذریعے شہریوں کو یاد دلانے کی ضرورت پر زور دیا کہ کوویڈ مناسب رویے پر عمل کرنا ضروری ہے کیوں کہ دوسری لہر ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور اگر معاشرہ کوویڈ مناسب رویے کو نظر انداز کرتا ہے تو وائرس دوبارہ حملہ کر سکتا ہے۔

انھوں نے کوویڈ کے دوران ذہنی صحت کے موضوع پر زور دیا اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے درخواست کی کہ وہ ریاستی اور قومی سطح کے ماہرین سے رابطہ قائم کریں تاکہ اپنے پیغامات کے ذریعے حل کیا جاسکے۔ انھوں نے زور دیا کہ وہ کمیونٹی کی قیادت میں مثبت اقدامات اور رول ماڈلز کو اجاگر کریں تاکہ ویکسین اور ویکسین سے متعلق مثبت پیغامات بڑی آبادی تک پہنچ سکیں اور ویکسین ہچکچاہٹ کے حل میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

جناب لو اگروال نے لوگوں کو بڑے پیمانے پر جوڑنے اور تعلیم دینے کے لیے کوویڈ پیغام پر ایک مختصر بیان پیش کیا۔ انھوں نے شرکا پر زور دیا کہ وہ تکنیکی ماہرین اور کمیونٹی کو شامل کرکے اختراعی پروگرام تیار کریں۔ انھوں نے عہدیداروں اور فیلڈ رپورٹروں پر زور دیا کہ وہ کمیونٹی رول ماڈلوں کی خصوصیات کے ساتھ عوامی تحریک برپا کریں۔

شرکا نے اپنے سوالات اور مسائل اٹھائے جو اجلاس کے دوران حل کیے گئے۔ مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود، وزارت اطلاعات و نشریات کے اعلیٰ عہدیداروں اور یونیسیف کے نمائندوں نے اس انٹریکٹو اجلاس میں شرکت کی۔

****

U. No. 6931

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)

 


(Release ID: 1738467) Visitor Counter : 196