کارپوریٹ امور کی وزارتت

آئی بی بی آئی (انسالونسی اینڈ بینکرپسی بورڈ آف انڈیا) نے آئی بی بی آئی (کارپوریٹ افراد کے لیے دیوالیہ پن قرار داد کا طریقہ کار) ضوابط 2016 میں ترامیم کا نوٹیفکیشن جاری کیا

Posted On: 21 JUL 2021 10:28AM by PIB Delhi

21 جولائی 2021نئی دہلی: آئی بی بی آئی نے 14 جولائی 2021 کو آئی بی بی آئی (کارپوریٹ افراد کے لیے دیوالیہ پن قرار داد کا طریقہ کار) (دوسری ترمیم) قانون 2016 نوٹیفائی کیا ہے۔

ترمیم شدہ قانون کی رو سے دیوالیہ پن کی کارروائیوں میں نظم وضبط، شفافیت اور جواب دہی میں اضافہ ہوگا:

  1. ممکن ہے کہ کسی کارپوریٹ قرض دار (سی ڈی) نے دیوالیہ پن کا عمل شروع ہونے سے پہلے اپنا نام یا رجسٹرڈ دفتر کا پتہ تبدیل کرلیا ہو۔ ایسے معاملات میں اسٹیک ہولڈرز کو نئے نام یا رجسٹرڈ دفتر کے پتے سے ربط کرنے میں مشکل آسکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں وہ سی آئی آر پی میں حصہ لینے میں ناکام ہو سکتے ہیں۔ اس ترمیم کے تحت سی آئی آر پی چلانے والے دیوالیہ پن کے پروفیشنلز (آئی پی) کو سی ڈی کے موجودہ نام کے ساتھ رجسٹرڈ دفتر کے سی ڈی یا پتے کے نام اور دیوالیہ پن کے عمل کے آغاز سے دو سال قبل تک کی مدت کے اندر رجسٹرڈ دفتر کے پتے میں تبدیلیوں کا انکشاف کرنا ہوگا اور تمام مراسلت اور ریکارڈ میں اس کا حوالہ دینا ہوگا۔
  2. عبوری قرار داد پیشہ ورانہ (آئی آر پی) یا قرار داد پیشہ ورانہ (آر پی) سی آئی آر پی کے آپریشن میں اپنے فرائض کی ادائیگی میں مدد کے لیے رجسٹرڈ تشخیص کاروں سمیت کسی بھی پیشہ ور کی تقرری کر سکتا ہے۔ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ آئی آر پی/ آر پی رجسٹرڈ تشخیص کاروں کے علاوہ کسی اور پیشہ ور کی تقرری کر سکتا ہے اگر وہ محسوس کریں کہ ایسی پیشہ ورانہ خدمات کی ضرورت ہے اور ایسی خدمات سی ڈیز کے پاس دست یاب نہیں ہیں۔ اس طرح کی تقرریاں بامقصد اور شفاف عمل کے بعد منصفانہ بنیادوں پر کی جائیں گی۔ فیس کا چالان پیشہ ور کے نام پر بنایا جائے گا اور اس کے بینک اکاؤنٹ میں ادا کیا جائے گا۔
  3. آر پی یہ معلوم کرنے کا پابند ہے کہ آیا سی ڈی متنازعہ لین دین جیسے ترجیحی لین دین، کم قیمت لین دین، جبری قرض دینے کے لین دین، خریداری میں دھوکہ دہی اور غلط خریداری سے متعلق ہیں یا نہیں۔ اگر ایسا ہے تو اسے مناسب ریلیف کے لیے ایڈورٹائزنگ اتھارٹی (عدالتی افسر) کے پاس درخواست داخل کرنی چاہیے۔ اس سے نہ صرف اس طرح کے لین دین میں کھوئی ہوئی قیمت واپس ہوگی بلکہ اس طرح کے لین دین کی حوصلہ شکنی بھی ہوگی تاکہ سی ڈی پر دباؤ نہ ڈالا جائے۔ اس طرح قرارداد اسکیم کے ذریعے سی ڈی کی تشکیل نو کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ موثر نگرانی کے لیے اس ترمیم کے تحت خود آر پی بورڈ کے الیکٹرانک پلیٹ فارم پر فارم سی آئی آر پی 8 داخل کرنا ضروری ہے جس میں متنازعہ لین دین کے حوالے سے اس کی رائے اور قرارداد کی تفصیلات ہوں۔ آئی بی بی آئی نے کل جاری کردہ سرکلر کے ذریعے سی آئی آر پی 8 کے مسودے کی وضاحت کی ہے۔ یہ فارم 14جولائی 2021 کو یا اس کے بعد ہر سی آئی آر پی کے سلسلے میں داخل کرنے کی ضرورت ہوگی۔

نظر ثانی شدہ دفعات 14 جولائی 2021 سے نافذ العمل ہیں۔ یہ دفعات www.mca.gov.in اور www.ibbi.gov.in پر دست یاب ہے۔

****

6802U. No.

(ش ح – ع ا – ع ر)


(Release ID: 1737605) Visitor Counter : 241