وزیراعظم کا دفتر

ورلڈ یوتھ اسکل ڈے کی تقریبات کے موقع پر وزیراعظم کے خطاب  کا متن

Posted On: 15 JUL 2021 11:44AM by PIB Delhi

نئی دہلی،15جولائی : نمسکار!

ورلڈ یوتھ اسکل ڈے کے موقع پر تمام نوجوان ساتھیوں کو بہت بہت مبارکباد! یہ دوسری مرتبہ ہے جب ہم عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران اس اہم ترین دن کو منا رہے ہیں۔

اس عالمی وبا کے چیلنجوں نے ورلڈ یوتھ اسکل ڈے (نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے عالمی دن)کی اہمیت کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ ایک اور بات جو کافی اہمیت کی حامل ہے ، وہ یہ کہ ہم اس وقت اپنی آزادی کے 75 سال کا جشن منا رہے ہیں۔ 21ویں صدی میں پیدا ہوئے آج کے نوجوان ، بھارت کے ترقی کے سفر کوآزادی کے 100 برسوں  تک آگے بڑھانے والے ہیں۔ اس لیے نئی نسل کے نوجوانوں کو ہنرمند بنانا ایک قومی ضرورت ہے، خود کفیل بھارت کی بھی یہ اہم ترین بنیاد ہے۔ گذشتہ 6 برسوں میں جو بنیاد ہم نے بنائی ہے، جو نئے ادارے بنے ہیں، اس کی پوری طاقت جوڑ کر ہمیں از سر نو اسکل انڈیا مشن کو رفتاردینی  ہی ہے۔

ساتھیوں،

جب کوئی معاشرہ ہنرمندی اور مہارت کو اہمیت دیتا ہے تو اس سے معاشرے کی بھی 'اپ سکلنگ'(ہنرمندی کو جلا بخشنے کی قوت)پروان چڑھتی ہے، ترقی بھی ہوتی ہے۔ دنیا اس بات سے بخوبی واقف بھی ہے۔ لیکن بھارت کی سوچ اس سے بھی دو قدم آگے کی رہی ہے۔ ہمارے اسلاف نے ہنرمندی کو اہمیت دینے کے ساتھ ہی انہوں نے اس کا جشن بھی منایا ہے۔ ہنرمندی اور مہارت کو معاشرے کے جشن اور خوشی کا حصہ بنا دیا ہے۔ آپ دیکھیئے، ہم وجے دشمی کو ہتھیاروں اور اوزاروں کی پوجا کرتے ہیں۔ اکشے ترتییہ کو کسان فصل دی، زراعت سے منسلک ساز و سامان اور آلات کی پوجا کر تے ہیں۔ بھگوان وشوکرما کی پوجا تو ہمارے ملک میں ہر ہنرمند، ہر طرح کی دستکاری سے جڑے لوگوں کے لیے بہت بڑا تہوار  رہا ہے۔ہمارے یہاں مذہبی کتابوں(صحیفوں) میں یہ ہدایت دی گئی ہے۔

ویواہ دیشو یگیہ شو، گرہ آرام ودھایکےI

سرو کرم سو سمپوجیو، وشوکرما ایتی شروتمII

اس کا مطلب یہ ہوا کہ: شادی بیاہ ہو، نئے گھر میں داخلہ ہو، یا کوئی اور یگیہ /پوجاسے متعلق سماجی کام ہو، اس میں بھگوان وشوکرما کی پوجا، ان کا احترام ضرور کیا جانا چاہیے۔ وشوکرما کی پوجا یعنی معاشرتی زندگی میں الگ الگ ثقافتی کام کرنے والے ہمارے وشوکرماؤں کا احترام، ہنرمندی اور مہارت کا احترام ہے۔ لکڑی کے کاریگر، دھاتوں کا کام کرنے والے، صفائی ستھرائی کرنے والے، باغات کو خوبصورت بنانے والے باغباں/مالی، مٹی کے برتن بنانے والے کمہار، ہاتھ سے کپڑا بُننے والے بنکر ساتھی، ایسے کتنے ہی لوگ ہیں جنہیں  ہماری روایات نے خصوصی عزت و احترام سے نوازا ہے۔

مہا بھارت کے بھی ایک اشلوک میں کہا گیا ہے –

وشوکرما نمس تیستو، وشوکرما سنبھوہ: I

یعنی، جن کی وجہ سے دنیا میں سب کچھ ممکن ہوتا ہے، ان وشوکرما کو نمسکار ہے۔وشوکرما کو وشوکرما کہا ہی اس لیے جاتا ہے کیوں کہ ان کے کام کے بغیر، ہنرمندی اور مہارت کے بنا سماج کا وجود ہی ناممکن ہے۔ لیکن بدقسمتی سے غلامی کے طویل عرصے میمں اسکل ڈولپمنٹ کا انتظام و انصرام ہمارے سماجی نظام میں، ہمارے تعلیمی نظام میں آہستہ آہستہ کمزور پڑتی گئی۔

ساتھیوں،

تعلیم اگر ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ہمیں کیا کرنا ہے، تو ہنرمند ہمیں سکھاتی ہے کہ وہ کام یقینی طور پر کیسا ہوگا۔ ملک کا اسکل انڈیا مشن اسی سچائی، اسی ضرورت کے ساتھ قدم سے قدم ملانے کی مہم ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ 'پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا'کے وسیلے سے اب تک سوا کروڑ سے زائد نوجوانوں کو تربیت دی جا چکی ہے۔

ساتھیوں!

میں ایک واقعے کے بارے میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں۔ ایک بار اسکل ڈولپمنٹ کو لے کر کام کر رہے کچھ افسران نے مجھ سے ملاقات کی۔ میں نے ان سے کہا کہ آپ اس سمت میں اتنا کام کر رہے ہیں، کیوں نہ آپ ایسے ہنر کی ایک فہرست بنائیں، جن کی ہم اپنی زندگی میں خدمات حاصل کرتے ہیں۔ آ پ کو حیران ہوں گے، جب انہوں نے سرسری طور پر فہرست سازی کی تو ایسی 900 سے زائد مہارتیں نکلیں جن کی ہمیں ہر روز ضرورت پڑتی ہے۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اسکل ڈولپمنٹ کا کام کتنا بڑا ہے۔ آج یہ ضروری ہے کہ آپ کے تعلیم کا سلسلہ روزی روٹی میں لگ جانے کے باوجود رُکے نہیں۔آج دنیا میں ہنر مندی کی اتنی زیادہ مانگ ہے کہ جو ہنرمند ہوگا وہی ترقی کے منازل طے کرے گا۔ یہ باتیں انسانوں پر بھی نافذ ہوتی ہیں۔ اور ملک پر بھی لاگو ہوتی ہیں۔ دنیا کے لیے ایک اسمارٹ اور ماہر افرادی قوت کا حل بھارت دے سکے، یہ ہمارے نوجوانوں کے لیے مہارت کی ترقی کا اصل مقصد ہونا چاہیے۔اس کے پیش نظر گلوبل اسکل گیپ کی میپنگ (عالمی ہنرمندی میں واقع فاصلے کی تفصیلات)جوکی جا رہی ہے، و ہ قابل ستائش قدم ہے۔ اس لیے ، ہمارے نوجوانوں کے لیے ہنرمندی کا فروغ،از سر نو مہارت حاصل کرنے کا جذبہ اور ہنرمندی کو جلا بخشنے کا مشن مسلسل رواں دواں رہنا چاہیے۔

بڑے بڑے ماہرین آج اندازہ کر رہے ہیں کہ جس طرح تیز رفتاری کے ساتھ ٹکنالوجی بدل رہی ہے، آنے والے 3-4 برسوں میں بہت بڑی تعداد میں لوگوں کو از سر نو ہنرمند بنانے کی ضرورت پڑے گی۔ اس کے لیے بھی ہمیں  ملک کو تیار کرنا ہوگا۔ اور کورونا کے اس دور میں ہی ہم سب نے ہنرمندی اور ماہر افرادی قوت کی اہمیت کو بہت قریب سے دیکھا ہے، محسوس کیا ہے۔ ملک کورونا کے خلاف اتنا موثر جنگ اسی لیے لڑ سکا، تو اس میں بھی ہمارے ماہر ہنرمندوں کی بہت بڑی شراکت ہے۔

ساتھیوں،

باباصاحب امبیڈکرنے نوجوانوں کی، کمزور طبقات کی ہنرمندی پر بہت زور دیا تھا۔ آج اسکل انڈیا کے ذریعہ ملک بابا صاحب کے اس دور اندیشانہ سوچ اور خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ مثال کے طور پر، قبائلی سماج کے لیے ملک نے 'گوئنگ آن لائن ایز لیڈرز'یعنی جی او اے ایل پروگرام شروع کیا ہے۔ یہ پروگرام روایتی ہنرمندی کے شعبوں، جیسے کہ آرٹ ہو، ثقافت ہو، ہینڈی کرافٹ ہو، ٹکسٹائل ہو، ان میں قبائلی بھائی-بہنوں کی ڈیجیٹل خواندگی اور ہنرمندی میں مدد کرکے گا، ان میں انٹر پرونیئرشپ ڈیولپ کرے گا۔اسی طرح ون دھن  منصوبہ بھی آج قبائلی سماج کو نئے مواقع سے جوڑنے کا ایک موثر وسیلہ بن رہا ہے۔ ہمیں آنے والے دنوں میں اس طرح کی مہم کو اور زیادہ وسیع بنانا ہے، ہنرمندی کے ذریعہ خود کو اور ملک کو خودکفیل بنانا ہے۔

ان ہی نیک خواہشات کے ساتھ، آپ تمام کا بہت بہت شکریہ

*****************

ش ح - س  ک

U.No. : 6579



(Release ID: 1735789) Visitor Counter : 228