وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے ٹوکیو اولمپک کے لئے روانہ ہونے والے بھارتی ایتھلیٹوں کے دستے کے ساتھ تبادلہ خیال کیا


کھلاڑیوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ غیررسمی اور برجستہ گفت و شنید کی

135کروڑ بھارتیوں کی نیک خواہشات اور دعائیں آپ کے ساتھ ہیں: وزیراعظم

کھلاڑیوں کو بہترین تربیتی کیمپ، ساز و سامان، بین الاقوامی ایکسپوزر دستیاب کرائے گئے ہیں: وزیراعظم

ایتھلیٹ اس بات کا مشاہدہ کررہے ہیں کہ کیسے نئی سوچ اور نئے نکتہ نظر کے ساتھ ملک آج ان کے ساتھ کھڑا ہے: وزیراعظم

پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں اور اتنے سارے کھیلوں میں کھلاڑیوں نے اولمپک کے لئے کوالیفائی کیا ہے: وزیراعظم

متعدد ایسے کھیل ہیں جن میں بھارت نے پہلی مرتبہ کوالیفائی کیا ہے: وزیراعظم

یہ اہل وطن کی ذمے داری ہے کہ وہ ’چیئر فور انڈیا‘ کریں: وزیر اعظم

Posted On: 13 JUL 2021 6:54PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  13/جولائی 2020 ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ٹوکیو اولمپکس کے لئے روانہ ہونے والے بھارتی ایتھلیٹوں کے دستے کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم کے ذریعے یہ تبادلہ خیال کھیلوں میں شرکت سے قبل ان کی حوصلہ افزائی  کی ایک کوشش ہے۔ کھیل کود اور نوجوانوں کے امور کے وزیر جناب انوراگ ٹھاکر، کھیل کود اور نوجوانوں کے امور کے وزیر مملکت جناب نیستھ پرمانک اور وزیر قانون جناب کرن رجیجیو بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ایک غیر رسمی اور برجستہ تبادلہ خیال کے دوران وزیر اعظم نے ایتھلیٹوں کی حوصلہ افزائی کی اور ان کے اہل خانہ کا ان کی قربانیوں کے لئے شکریہ ادا کیا۔ دیپکا کماری (تیراندازی) سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عالمی چمپئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتنے کے لئے انھیں مبارک باد دی۔ وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ ان کا سفر تیر کے ذریعے آم توڑنے سے شروع ہوا تھا۔ وزیر اعظم نے ایک کھلاڑی کے طور پر ان کے سفر کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ وزیر اعظم نے پروین جادھو (تیراندازی) کی مشکل حالات کے باوجود راستے پر ڈٹے رہنے کے لئے ستائش کی۔ وزیر اعظم نے ان کے اہل خانہ سے بھی بات چیت کی اور ان کی کوششوں کو سراہا۔ جناب مودی نے کنبے کے ساتھ مراٹھی میں تبادلہ خیال کیا۔

نیرج چوپڑا (بھالا پھینکنا)سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بھارتی فوج کے ساتھ ان کے تجربے اور چوٹ سے ان کی صحت یابی کے بارے میں دریافت کیا۔ جناب مودی نے ان سے کہا کہ وہ توقعات کے بوجھ تلے دبے بغیر اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔ دوتی چند (اسپرنٹ) کے ساتھ جناب مودی نے بات چیت کا آغاز ان کے نام کے معنی سے کیا، جس کا مطلب ’تابناکی‘ ہے اور اپنی کھیل کی ہنرمندیوں کے ذریعے روشنی بکھیرنے کے لئے ان کی عزت افزائی کی۔ وزیر اعظم نے ان سے کہا کہ وہ بلا خوف آگے بڑھیں، کیونکہ پورا ملک ایتھلیٹوں کے پیچھے کھڑا ہے۔ وزیر اعظم نے آشیش کمار (باکسنگ) سے دریافت کیا کہ انھوں نے باکسنگ کا انتخاب کیوں کیا۔ انھوں نے پوچھا کہ انھوں نے کووڈ-19 کے خلاف کیسے لڑائی لڑی اور اپنی ٹریننگ بھی جاری رکھی۔ وزیر اعظم نے، اپنے والد کی موت کےباوجود اپنے ہدف سے نہ ڈگمگانے کے لئے ان کی ستائش کی۔ ایتھلیٹ نے صحت یابی کے عمل میں اپنے اہل خانہ اور دوستوں سے حاصل ہونے والی حمایت کو یاد کیا۔ جناب مودی نے اس موقع کو یاد کیا جب کرکٹر سچن تندولکر نے ایسے ہی حالات میں اپنے والد کو کھودیا تھا اور کیسے انھوں نے اپنے کھیل کے ذریعے اپنے والد کو خراج عقیدت پیش کیا تھا۔

وزیر اعظم نے متعدد ایتھلیٹوں کے لئے رول ماڈل ہونے کے لئے میریکوم (باکسنگ) کی ستائش کی۔ انھوں نے ان سے دریافت کیا کہ وہ کیسے اپنے اہل خانہ کی دیکھ بھال کرنے اور اپنے کھیل کا سلسلہ جاری رکھنے میں کامیاب رہیں، بالخصوص وبا کے دوران۔ وزیر اعظم نے ان سے ان کے پسندیدہ پنچ اور ان کے پسندیدہ کھلاڑی کے بارے میں دریافت کیا۔ انھوں نے ان کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔  پی وی سندھو (بیڈمنٹن) سے وزیر اعظم نے حیدرآباد کے گاچی باؤلی میں ان کی پریکٹس کے بارے میں دریافت کیا۔ انھوں نے ان کی ٹریننگ کے دوران خورد و نوش کی اہمیت کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ وزیر اعظم نے ان کے والدین سے کہا کہ وہ ایسے والدین کو مشورہ اور ٹپس دیں جو اپنے بچوں کو اسپورٹس پرسن بنانا چاہتے ہیں۔ اولمپک میں کامیابی کے لئے ایتھلیٹ کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ بھی ان کے ساتھ آئس کریم کھائیں گے جب وہ ایتھلیٹوں کا وطن واپسی پر خیرمقدم کریں گے۔

وزیر اعظم نے ایلاوینل ولاریون (شوٹنگ) سے دریافت کیا کہ کھیل میں ان کی دلچسپی کیسے پیدا ہوئی۔ ذاتی طور پر وزیر اعظم مودی نے شوٹر سے بات چیت کی، جن کی پرورش  گجرات کے احمدآباد میں ہوئی تھی اور تمل میں ان کے والدین کو مبارکباد دی اور اس وقت کو یاد کیا جب وہ ان کے حلقہ مانی نگر سے رکن اسمبلی تھے۔  انھوں نے دریافت کیا کہ وہ اپنی پڑھائی لکھائی اور اسپورٹس ٹریننگ کے درمیان کیسے توازن رکھتی ہیں۔

وزیر اعظم نے سوربھ چودھری (شوٹنگ) سے توجہ مرکوز کرنے کے عمل کو بہتر بنانے اور ذہنی توازن قائم رکھنے میں یوگا کے رول کے بارے میں بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے معروف کھلاڑی شرت  کمل (ٹیبل ٹینس) سے سابقہ اور اس اولمپک کے درمیان فرق کے بارے میں پوچھا اور اس تقریب پر وبا کے اثرات کے بارے میں بھی  معلومات حاصل کیں۔ جناب مودی نے کہا کہ ان کے وسیع تجربے سے پورے دستے کو مدد ملے گی۔  ایک دوسری ٹینس کھلاڑی منیکا بترا (ٹیبل ٹینس) کی وزیر اعظم نے اسپورٹس میں غریب بچوں کی ٹریننگ کے لئے ان کی زبردست ستائش کی۔ انھوں نے کھیلتے وقت اپنے ہاتھ میں ترنگا پہننے کی ان کے عادت کا ذکر کیا۔ انھوں نے ان سے پوچھا کہ رقص کے تئیں ان کے جنون سے کھیل میں انھیں دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کیسے ونیش فوگاٹ (پہلوانی) اپنی خاندانی وراثت کے سبب ان سے کی جانے والی وسیع توقعات سے عہدہ برآ ہوتی ہیں۔ ان کو درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ان سے کیسے نمٹیں گی۔ انھوں نے ان کے والد سے بھی بات چیت کی اور ایسی شاندار لڑکیوں کی پرورش و پرداخت کے طریقوں کے بارے میں ان سے دریافت کیا۔ انھوں نے ساجن پرکاش (تیراکی) سے ان کی چوٹ اور اس سے صحت یاب ہونے کے بارے میں دریافت کیا۔

من پریت سنگھ (ہاکی) سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان سے بات چیت کرتے وقت انھیں میجر دھیان چند وغیرہ جیسے ہاکی لیجنڈ یاد آرہے ہیں۔  وزیر اعظم نے اس امیدکا اظہار کیا کہ ان کی ٹیم اس وراثت کو زندہ رکھے گی۔

ثانیہ مرزا (ٹینس) کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ٹینس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا ذکر کیا اور اس سینئر کھلاڑی سے نئے ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو اپنا مشورہ دینے کے لئے کہا۔ انھوں نے ان سے ٹینس کی اپنی شراکت دار کے ساتھ ان کے تال میل کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ انھوں نے ان سے گزشتہ 5-6 برسوں کے دوران اسپورٹس کے شعبے میں آنے والی تبدیلیوں کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ ثانیہ مرزا نے کہا کہ بھارت نے حالیہ برسوں میں خوداعتمادی کا مظاہرہ کیا ہے اور اس کی عکاسی کھلاڑیوں کی کارکردگی میں ہوگی۔

بھارتی ایتھلیٹوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ وہ وبا کے سبب ایتھلیٹوں کی ضیافت نہیں کرسکے۔ انھوں نے کہا کہ اس وبا نے ان کے طور طریقوں کو بدل کر رکھ دیا ہے اور اولمپک کے سال کو بھی۔ انھوں نے اپنے من کی بات والے خطاب کا اعادہ کیا جب انھوں نے شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اولمپک میں اپنے کھلاڑیوں کے لئے چیئر کریں۔ انھوں نے #چیئر فار انڈیا کی مقبولیت کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ پورا ملک ان کے پس پشت ہے اور تمام اہل وطن کی دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ لوگ نمو ایپ پر لاگ اِن کرکے اپنے کھلاڑیوں کو چیئر کرسکتے ہیں، جہاں اس مقصد کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’135 کروڑ بھارتیوں کی نیک خواہشات کھیل کے میدان میں داخل ہونے سے پہلے آپ سب کے لئے ملک کی دعائیں ہیں۔‘‘

 

 

وزیر اعظم نے ایتھلیٹوں کے درمیان مشترکہ خصوصیات کا ذکر کیا، جو کہ جرأت مندی، اعتماد اور مثبت فکر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سبھی ایتھلیٹوں کے اندر نظم و ضبط، تندہی اور عزم مصمم قدرے مشترک ہیں۔ وزیر اعظم نے کھلاڑیوں کے درمیان عہد بستگی اور مسابقت کا ذکر کیا۔ یہی خوبیاں نیو انڈیا میں پائی جاتی ہیں۔ ایتھلیٹس نیو انڈیا کی عکاسی کرتے ہیں اور ملک کے مستقبل کی علامت ہیں۔

 

 

انھوں نے کہا کہ تمام ایتھلیٹس اس بات کے گواہ ہیں کہ کیسے آج ملک ان کے ساتھ نئی سوچ اور نئے نقطہ نظر کے ساتھ کھڑا ہے۔ آج آپ کی حوصلہ افزائی ملک کے لئے اہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایتھلیٹوں کو اعلیٰ ترجیح دی گئی ہے تاکہ وہ اپنی بھرپور صلاحیت کے ساتھ آزادانہ طریقے پر کھیل کا مظاہرہ کرسکیں اور اپنے گیم اور تکنیک کو بہتر بناسکیں۔ وزیر اعظم نے کھلاڑیوں کی حمایت کے لئے حالیہ برسوں میں کی گئی تبدیلیوں کا ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کوشش کی گئی ہے کہ کھلاڑیوں کو بہتر ٹریننگ کیمپ اور بہتر ساز و سامان میسر آسکے۔ آج کھلاڑیوں کو زیادہ بین الاقوامی ایکسپوزر دستیاب کرایا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اتنے قلیل وقت میں اتنی تبدیلیاں پیش آئی ہیں، کیونکہ کھیل کود سے متعلق اداروں نے کھلاڑیوں کے ذریعے دیے جانے والے مشوروں کو ترجیح دینا شروع کیا ہے۔ انھوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں کھلاڑیوں نے اولمپک کے لئے کوالیفائی کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’فٹ انڈیا‘ اور ’کھیلو انڈیا‘ جیسی مہمات سے بھی اس میں مدد ملی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ بھارتی کھلاڑی اتنے سارے کھیلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ متعدد ایسے کھیل ہیں جن کے لئے بھارت نے پہلی مرتبہ کوالیفائی کیا ہے۔

 

 

وزیر اعظم نے کہا کہ نوجوان بھارت کے اعتماد اور توانائی کو دیکھتے ہوئے وہ پرامید ہیں کہ وہ دن دور نہیں ہے جب صرف جیت نئے انڈیا کی عادت ہوگی۔ انھوں نے کھلاڑیوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں اور اہل وطن سے کہا کہ وہ ’’چیئر فور انڈیا‘‘ کریں۔

 

 

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 6512


(Release ID: 1735267) Visitor Counter : 263