وزارت خزانہ

سی جی ایس ٹی زون اور جی ایس ٹی انٹلیجنس کے ڈائریکٹوریٹ جنرل نے مالی سال 2020-21 کے دوران 35000 کروڑ روپئے سے زیادہ فرضی آئی ٹی سی سے متعلق تقریباً 8000 معاملے درج کئے

Posted On: 13 JUL 2021 5:12PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  13/جولائی 2020 ۔ جی ایس ٹی نظام کے تحت ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (آئی ٹی سی) کے منفعت بخش التزامات کا بیجا استعمال جی ایس ٹی قانون کے تحت چوری کا سب سے زیادہ عام طریقہ بن گیا ہے۔ بالواسطہ ٹیکسوں اور کسٹمز کے مرکزی بورڈ (سی بی آئی سی) کی علاقائی ٹیمیں جی اسی ٹی نظام کے آغاز سے ہی مستقل طریقے پر ایسے معاملات کا انکشاف کررہی ہیں۔ مالی سال 2020-21 کے دوران سی جی ایس ٹی زون اور جی ایس ٹی انٹلیجنس کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی جی آئی) نے 35000 کروڑ روپئے سے زیادہ کے فرضی آئی ٹی سی سے متعلق تقریباً 8000 معاملات درج کئے ہیں۔ مالی سال کے دوران سی اے، وکیل اور ماسٹر مائنڈ، استفادہ کنندہ، ڈائریکٹر جیسے 14 پیشہ وروں سمیت 426 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ فرضی  آئی ٹی سی کا فائدہ لینے اور استعمال کے اعلیٰ تناسب کو دیکھتے ہوئے 9 نومبر 2020 کو فرضی جی ایس ٹی انوائس کے خلاف قومی سطح پر ایک خصوصی مہم شروع کی گئی تھی جو ابھی تک جاری ہے۔

حالانکہ گزشتہ دو تین مہینوں کے دوران کووڈ کی وبا کے قہر اور اس سے متعلق حفاظتی تشاویش کے پیش نظر یہ مہم سست پڑگئی، تاہم ملک کے مختلف حصوں میں دھیرے دھیرے لاک ڈاؤن ہٹنے اور کووڈ-19 کے حالات میں بہتری آنے کے ساتھ محکمہ نے قومی سطح پر مربوط طریقے سے مہم ازسرنو شروع کردی ہے۔ اس ماہ کے دوران سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے والے دھوکے بازوں کے خلاف جی ایس ٹی انٹلیجنس کے ڈائریکٹوریٹ جنرل اور سبھی مرکزی جی ایس ٹی ٹیموں کی کارروائی تیز ہوگئی ہے۔ ایسی اکائیوں کے خلاف اس ملک گیر مہم میں سی بی آئی سی کے تحت آنے والے جی ایس ٹی انٹلیجنس کے ڈائریکٹوریٹ جنرل اور سی جی ایس ٹی زونس نے رواں مالی سال کے دوران 1200 اکائیوں سے متعلق 500 سے زیادہ معاملات کا پتہ لگایا ہے اور 24 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ سی بی آئی سی افسران کے ذریعہ کی گئی گرفتاریوں کا یہ ہندسہ حالیہ دور میں سب سے زیادہ ہے۔

سی بی آئی سی افسر دھوکے بازوں کو پکڑنے کے لئے جدید ترین آئی ٹی ٹولس، ڈیجیٹل ثبوت کا استعمال کررہے ہیں اور دیگر سرکاری محکموں سے اطلاعات بھی اکٹھی کررہے ہیں۔ قانون میں قانونی اور پروسیجرل تبدیلیوں کے ساتھ ہی ملک گیر مہم میں بہتر عمل آوری اور ٹیکس کلیکشن میں تعاون دیا ہے۔ مہم کے دوران کچھ مشہور کمپنیوں کے خلاف فرضی آئی ٹی سی کا فائدہ اٹھانے کے معاملے بھی درج کئے گئے۔

کچھ اہم حالیہ معاملات میں ڈی جی جی آئی ناگپور زون اکائی کے ذریعے تین کمپنیوں کے خلاف درج معاملات شامل ہیں، جن میں غلط طریقے سے 214 کروڑ روپئے کا اِن پٹ ٹیکس کریڈٹ (آئی ٹی سی) پاس کرنے اور دھوکہ بازی سے کل آئی ٹی سی کے ری فنڈ کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ ان کمپنیوں نے فرضی کرایہ نامہ قرار اور فرضی بجلی کے بل جمع کئے تھے، جبکہ وہ اپنے رجسٹرڈ کمرشیل مقام سے کسی کاروباری سرگرمی کے بغیر صرف کاغذوں پر ہی موجود تھیں۔ یہ کمپنیاں پائپ  اور سگریٹ کے لئے اسموکنگ مکسچر جیسے خام پیداوار کی برآمدات دکھارہی تھیں، جن میں 28 فیصد جی ایس ٹی اور 290 فیصد معاوضہ جاتی ٹیکس لگتا ہے۔

ایک دیگر معاملے میں ڈی جی جی آئی چنڈی گڑھ زونل اکائی نے ایک معاملہ درج کیا اور ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کیا، جو 115 کروڑ روپئے کے غیر قانونی آئی ٹی سی کو پاس کرانے کے لئے فرضی کمپنیاں چلارہا تھا۔ ہماچل پردیش، پنجاب اور ہریانہ میں واقع کئی لوہے اور فولاد کی اکائیوں کو ناقابل قبول آئی ٹی سی پاس کرنے میں استعمال کئے جانے کی خبروں کے بعد ہماچل پردیش (بدی) اور پنجاب میں کئی احاطوں کی تلاشی لی گئی جہاں دھوکے بازی کے ساتھ لین دین کے ثبوت کے طور پر قابل اعتراض ای میل سے لیس لیپ ٹاپ، پین ڈرائیو، موبائل فون برآمد کئے گئے تھے۔ اسی طرح ڈی جی جی آئی سورت زون اکائی نے غیرقانونی آئی ٹی سی کا ایک معاملہ درج کیا جس میں ایسی کمپنیاں انوائس کی سپلائی اور 300 کروڑ روپئے کا غیرقانونی آئی ٹی سی پاس کرنے سے جڑی تھیں جن کا وجود ہی نہیں تھا۔

سی جی ایس ٹی جے پور زون نے 100 کروڑ روپئے سے زیادہ کے فرضی آئی ٹی سی کا فائدہ اٹھانے / پاس کرنے میں کئی فرضی کمپنیوں کے شامل ہونے کے معاملے کا پتہ لگایا، جس سے ان لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ آئی ٹی سی دھوکے کے ایک دیگر معاملے میں سی جی ایس ٹی دہلی زون نے 551 کروڑ روپئے کا فرضی انوائس تیار کرنے اور 91 کروڑ روپئے کا غیرقانونی آئی ٹی سی پاس کرنے میں شامل 23 اکائیوں کے ایک نیٹورک کا انکشاف کیا تھا۔ یہ فرضی اکائیاں بیٹومینس مکسچر، بیس میٹلس، فرنیچر اور دروازوں کی انوائس جاری کررہی تھیں۔ فرضی انوائس گروہ سے وابستہ تین اہم لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ایک دیگر معاملے میں سی جی ایس ٹی احمدآباد زون نے 13 فرضی اکائیوں کے خلاف 38 کروڑ روپئے آئی ٹی سی دھوکہ دھڑی کا ایک معاملہ درج کیا، جو لوہے اور فولاد کی فرضی انوائس جاری کرکے دھوکہ دھڑی سے آئی ٹی سی پاس کرنے کے لئے تیار کی گئی تھی۔

سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے سے متعلق غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث بے ایمان لوگوں کی تلاش اور گرفتاری کے مقصد سے فرضی انوائس کے دھوکے بازوں اور جی ایس ٹی چوری کرنے والے دیگر لوگوں کے خلاف کارروائی جلد ہی تیز ہونے کا امکان ہے۔

فرضی آئی ٹی سی کے معاملات کے علاوہ ڈی جی جی آئی اور دیگر سی جی ایس ٹی ٹیموں نے غلط درجہ بندی، کم ایویلیویشن اور اشیاء و خدمات کی چوری چھپے سپلائی سے متعلق جی ایس ٹی چوری کا بھی پتہ لگایا ہے۔

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 6507



(Release ID: 1735260) Visitor Counter : 235