امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

دالوں جیسی لازمی اشیاء کی قیمتوں پر قابو پانے کی مسلسل کوشش کے سلسلے میں بھارت سرکار نے ایک اہم حکم جاری کیا ہے جس کے تحت ہول سیل ،خوردہ ،میلرس اور درآمد کاروں کیلئے قابل اطلاق دالوں پر اسٹاک کی حد نافذ کیا گیا ہے


2 جولائی 2021 سے فوری طور پر مخصوص فوڈ اسٹف ترمیمی حکم 2021 پر اسٹاک کی حد اور نقل وحمل پر پابندیاں جاری کی گئی ہیں

وزیر اعظم نریندر مودی کی مثالی قیادت کے تحت بھارت سرکار نے ایک کثیر رخی حکمت عملی تشکیل دی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ دالوں کی قیمتیں کنٹرول میں رہیں

حکومت ہند کی طرف سے لگاتار کارروائیوں کے نتیجے میں دالوں اور تلہن کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے

دالوں کی قیمتوں پر ریئل ٹائم نگرانی کیلئے ایک ویب پورٹل تیار کیا گیا ہے تاکہ ذخیرہ اندوزی کےطریقہ کار کو روکا جاسکے

خوردنی تیلوں کی قیمتوں میں نرمی لانے کیلئے ایک طریقہ کار وضع کیا گیا ہے تاکہ بندرگاہوں پر خوردنی اشیاء کی تیزی سے کلیئرنس کی نگرانی کی جاسکے

تور،اڑد اور مونگ کو روک تھام کے زمرے سے منتقل کرکے آزاد زمرے میں کرکے درآمد پالیسی میں تبدیلیاں کی گئی ہیں

Posted On: 02 JUL 2021 7:07PM by PIB Delhi

دالوں جیسی لازمی اشیاپر کنٹرول کرنے کی لگاتار کوشش کے سلسلے میں بھارت سرکار نے ایک اہم حکم جاری کیا ہے جہاں اس نے دالوں پر اسٹاک کی حدود نافذ کردی ہے جو ہول سیلر س،ریٹیلرس،میل مالیکان اور درآمد کاروں کیلئے قابل اطلاق ہے۔دو جولائی 2021 یعنی آج سے فوری طور پر مخصوص فوڈ اسٹف (ترمیمی)حکم 2021 پر لائسنسنگ ضرورتیں اسٹاک لمٹ اور نقل و حمل پر پابندیوں کو ہٹانے کیلئے جاری کیا گیا ہے۔

تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کیلئے اس حکم کے تحت اسٹاک کی حدود 31 اکتوبر 2021 تک مونگ کو چھوڑ کر سبھی دالوں کیلئے بتائی گئی ہے۔ ہول سیلرس کیلئے اسٹاک کی حد 200میٹرک ٹن ہوگی،بشرطیکہ ایک ورائیٹی 100 میٹرک ٹن سے زیادہ نہ ہو۔خوردہ فروشوں کیلئے 5ایم ٹی کی حد ہوگی اور یہ سالانہ انسٹال گنجائش کا 25 فیصد یا پیداوار کی آخری تین ماہ کی ہوگی۔

حکومت کی طرف سے لگاتار کارروائیوں کے نتیجے میں دالوں اور خوردنی تیلوں کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس کے علاوہ گذشتہ 6 سال میں اہم دالوں کی کل دالوں کی پیداوار 2020-21 میں 255.8 ایل ایم ٹی رہی جو کہ 2020-21 میں سب سے زیادہ تھی ۔ چنا 126.1 ایل ایم ٹی اور مونگ دال 26.4 ایل ایم ٹی تک پیدا ہوا ۔اس نے پیداوار کے تمام اپنے پچھلے ریکارڈ بھی توڑے ،چونکہ پورا ملک عالمی وبا کے اثر سے دوچار ہے ،لہٰذا حکومت بروقت اقدامات اپنانے کے تئیں عہد بند ہےاور عام آدمی کیلئے فکر مند ہے۔

آتم نربھر بھارت کے اپنے وژن کو دھیان میں رکھتے ہوئے بھارت سرکار نے دالوں جیسی لازمی اشیاء کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے ایک کثیر رخی حکمت عملی وضع کی ہے۔قیمت کی نگرانی کی اسکیم کے حصے کے طور پرجس کے تحت مرکزی حکومت قیمت کی نگرانی کے مراکز قائم کرنے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں کی مدد کرتی ہے ،قیمت کی نگرانی کے مراکز قائم کرنے میں یہ مدد مرکز کی طرف سے دی جاتی ہے ۔اس طرح کے قیمت کے نگرانی کے مراکز کی تعداد میں 50 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔2014 میں 57 مراکز سے جو 2020 میں بڑھ کر 114 ہوگئے ۔2021 کے پہلے تین مہینے کے اندر 22 مزید سینٹروں کا اضافہ ہوا۔یہ قدم اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ملک بھر سے قیمتوں سے متعلق ڈاٹا کی رپورٹنگ مزید نمایاں ہوگی ۔

قیمت کے ڈاٹا کی کوالٹی کو بہتر بنانے کے عزم کے ساتھ ایک بڑے پیمانے پر ڈیجی ٹائزیشن کی کوشش کے حصے کے طور پر پہلی جنوری 2021 کو حکومت کی طرف سے ایک موبائل ایپ شروع کیا گیا تھا تاکہ قیمت کی نگرانی کی مراکز سے روزانہ کی بنیاد پر قیمتوں کے بارے میں رپورٹ کیا جاسکے۔بنیادی سطح کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ایک مارکٹنگ ایجنسی کی خدمات کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔

رٹیل طریقہ کار کیلئے 2020-21 میں ایک میکنزم کو متعارف کرایا گیا تھا تاکہ خوردہ قیمتوں کو کم کرنے کیلئے بفر سے جاری کی گئیں دالوں کے فوری اثرات کو بڑھایا جاسکے۔ایف پی ایس،کنزیومر کو آپریٹو سوسائٹی آؤٹ لیٹ وغیرہ جیسے خوردہ آؤٹ لیٹس کے ذریعہ کے سپلائی کیلئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مونگ ،اڑد اور تو رکی دال کی پیش کش کی گئی تھی۔نیفڈ کےسروس چارج اور پیکجنگ کے علاوہ ملنگ پروسیسنگ اور ٹرانسپوٹیشن کا خرچ خود ڈپارٹمنٹ کی طرف سے اٹھایا گیا تھا۔اس کے علاہ اکتوبر 2020 اور جنوری 2021 کے دوران قیمتوں پر کنٹرول کرنے کیلئے کھلی مارکیٹ سیل کے ذریعہ دو لاکھ میٹرک ٹن تور کی دال جاری کی گئی تھی۔مزید یہ کہ تور کیلئے ایم ایس پی پر فلاحی اور تغزیہ کے پروگراموں کیلئے دالیں بھی سپلائی کی گئی ہیں۔چنے کے معاملے میں ایم ایس پی پر 5 فیصد کا ڈسکاؤنٹ دیا گیا ہے۔

خودنی تیلوں کی قیمتوں میں نرمی کرنے کیلئے ایک میکنزم وضع کیا گیا ہے جس میں کسٹم ڈپارٹمنٹ ،ایف ایس ایس اے آئی، پلانٹ قرنٹائن ڈیویزن کے نوڈل دفاتر کو شامل کیا گیا ہے تاکہ شپنگ بندرگاہوں پر کروڈ پام آئل جیسی خوردنی اشیا کی تیزی سے کلیئرنس کی نگرانی کی جاسکے اور صارفین کے مفادات کا تحفظ کیا جاسکے۔31 جون 2021 سے 30 ستمبر 2021 تک خام پام آئیل کی ڈیوٹی میں 5 فیصد کی کٹوتی کی گئی ہے۔ اس کٹوتی سے خام پام آئیل پر مؤثر ٹیکس ریٹ 30.25 فیصد تک کم ہوں گےجو پہلے 35.75 فیصد تھے اس کے نتیجے میں خوردہ قیمتیں بھی کم ہوں گی۔

عالمی وبا کی وجہ سے سپلائی چین اور دیگر معاشی نتائج میں رکاوٹ کے باوجود حکومت نے تمام ممکنہ اقدامات کئے ہیں تاکہ ملک بھر میں سبھی شہریوں کیلئے لازمی اشیا کی بلا رکاوٹ سپلائی کو یقینی بنایا جاسکےوہ اپنے لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے مشن موڈ میں کام کرتی رہے گی۔

 

 

*******

ش ح- ح ا- م ش

 U: 6206

 


(Release ID: 1732775) Visitor Counter : 325