نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر نے سابق وزیر اعظم ، جناب  پی وی نرسمہا راؤ کوان کے  یوم پیدائش کی صد سالہ تقریبات پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا


جناب راؤ ایک عبقری  شخصیت  کے حامل تھے ، جنھوں نے معاشی اصلاحات کا آغاز کیا تھا: نائب صدر

نائب صدر نے  اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جناب راؤ کواس طرح یاد نہیں کیا گیا جس کے وہ یقینی طور پر مستحق تھے

کوئی بھی قوم اپنی ثقافت ، وراثت  اور عظیم قائدین کی شراکت کو فراموش کرکے آگے نہیں بڑھ سکتی: نائب صدر

Posted On: 28 JUN 2021 2:08PM by PIB Delhi

نئی دہلی 28 جون 2021: ہندوستان کے نائب صدر ، جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج سابق وزیر اعظم ، آنجہانی پی وی نرسمہا راؤ کو ان کی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ صد سالہ تقریب پر زبردست خراج تحسین پیش کیا اور انہیں ایک ایسی "عبقری شخصیت" کے طور پریاد کیا ، جنھوں نے  ملک میں معاشی اصلاحات کا آغاز کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کی شخصیت ایک کثیر الجہتی  شخصیت تھی -  ایک غیر معمولی اسکالر ، زیرک منتظم ، معروف ادیب اور کثیر لسانی شخصیت کے طور پر ہمیشہ انہیں یاد رکھا جائے گا۔  انہوں نے کہا کہ جناب راؤ نے اپنی قائدانہ بصیرت اور دور اندیشی کے ذریعہ ملک کو معاشی بحران سے  نکالا۔ قبل ازیں ، نائب صدر نے وشاکھاپٹنم کے سرکٹ ہاؤس جنکشن میں سابق وزیر اعظم کےمجسمہ پر گلہائے عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ آنجہانی نرسمہا راؤ کے ذریعہ شروع کی گئی جرات مندانہ اصلاحات نے گذشتہ تین دہائیوں سے ملک کی ترقی کو تیز کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ سابق وزیر اعظم ، جناب اٹل بہاری واجپئی نے جناب  نرسمہا راؤ کے ذریعہ  شروع کی گئی اصلاحات پرمکمل طور سے عمل درآمد کیا تھا ، جبکہ وزیر اعظم، جناب نریندر مودی نے ان اصلاحات کو تیزتر کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ، "اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہیں اور ہمیں بہترین طریقوں کو اپنانا ہی چاہئے۔"

آنجہانی نرسمہا راؤ کے ملک میں لائسنس راج کے خاتمے کی شاندار کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے ، نائب صدر نے کہا کہ وہ ہندوستان کے اقتصادی لبرلائزیشن کے معمار ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ، "سب سےاہم بات یہ ہے کہ یہ جناب راؤ ہی تھے جنھوں نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) میں ہندوستان کے داخلےکی راہ ہموار کی تھی۔"

نائب صدر نے کہا ، سابق وزیر اعظم نے عالمی سطح پر قوم کے مفادات کا مؤثر طریقے سے تحفظ کیا تھا ، حالانکہ انہوں نے مشکل وقت اور مشکل ترین  خارجی اسٹریٹجک حالات میں قوم کی قیادت سنبھالی تھی۔

آنجہانی نرسمہا راؤ کویاد کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کو زبانوں سے بے حد پیار تھا ، انہوں نے کہا کہ ان کی بہت سی تخلیقات آج بھی اتنی ہی اہمیت کی حامل ہیں، جتنی کے اس وقت تھیں۔ تلگو زبان کے ناول 'ویئی پیڈاگالو' کا انہوں نے ہی ہندی میں ترجمہ کیا جس کا عنوان 'سہسرا پھن' رکھا تھا ۔انہوں نے 'ابالا جیویٹم' کے نام سے مشہور مراٹھی ناول ، "پان لکشت کون گھیٹو" کا تلگو زبان میں  ترجمہ کرکے شائع کرایا۔

آنجہانی  نرسمہا راؤ نے ہمیشہ اسکولوں میں مادری زبان کی تعلیم پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا ، "میں نے بھی ہمیشہ یہ پابند کیا ہے کہ ہائی اسکول کی سطح تک تعلیم کا ذریعہ بچے کی مادری زبان ہی  ہونی چاہئے۔"

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے نائب صدر کا کہنا تھا کہ جناب  نرسمہا راؤ نے ہمیشہ باقی رہنے والی میراث چھوڑی ہے ، انہوں نے کہا کہ سابق صدر جناب اے پی جے عبد الکلام نے انہیں ایک "محب وطن سیاستدان'' کہا تھا جو یہ سمجھتا تھا کہ ملک  ہر طرح کے سیاسی نظام سے  بہت بڑا ہے۔" مسٹر نائیڈو نے کہا کہ آج کی نسل کو ان سے تحریک اورسیکھ لینی چاہئے اور ملک کے مفاد کو ہر چیز سے بالاتر رکھنا چاہئے۔

اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جناب  نرسمہا راؤ جیسے عظیم قائد کو وہ شناخت نہیں ملی جس کے وہ مستحق ہیں ، نائب صدر نے کہا کہ "آئیں ان کے یوم  پیدائش کی صد سالہ تقریبات کے دوران ملک کی تعمیر میں ان کے کردار کویاد کریں"۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ کوئی بھی قوم اپنی ثقافت، وراثت اور عظیم قائدین کی قوم کی تعمیر کے لئے کی گئی ان کے بے لوث خدمات اور اہم ترین شراکت کو فراموش کرکے آگے نہیں بڑھ سکتی ۔ عظیم انسانوں کی زندگیوں اور ان تعلیمات کو نوجوان نسل تک پہنچانا چاہئے۔

****

 

ش ح۔ س ک  

U NO. 5974


(Release ID: 1730904)