وزارتِ تعلیم
مرکزی وزیر اسمرتی زبین ایرانی اور مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم جناب سنجے دھوترے نے مشترکہ طور پر ٹوئکاتھون 2021 کے گرینڈ فنالے کا افتتاح کیا
ٹوئکاتھون-2021 کا مقصد بھارت کو 100 ارب امریکی ڈالر کی عالمی کھلونا مینوفیکچرنگ مارکیٹ میں مقام عطا کرنا ہے
Posted On:
22 JUN 2021 5:08PM by PIB Delhi
دہلی، جون 2021: خواتین اور بچوں کی ترقی اور ٹیکسٹائل کی مرکزی وزیر اسمرتی زبین ایرانی اور تعلیم کے وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے نے آج ورچوئل وسیلے سے ٹوئکاتھون-2021 کے گرینڈ فنالے کا افتتاح کیا۔ تعلیم کی وزارت کے شعبہ اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری جناب امت کھرے، ٹیکسٹائل کی وزارت کے سکریٹری جناب اوپیندر پرساد سنگھ، آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن-اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین پروفیسر انل ڈی سہسربدھے، وزارت تعلیم کے اختراعی یونٹ کے چیف انوویشن آفیسر ڈاکٹر ابھے مارے، اے آئی سی ٹی ای کے نائب صدر ڈاکٹر ایم پی پونیا اور وزارت تعلیم کے انوویشن سیل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر موہت گمبھیر اس افتتاحی سیشن میں شریک تھے۔
ٹوئکاتھون-2021 کا اہتمام وزارت تعلیم اور پانچ دیگر وزارتوں یعنی خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت، وزارت اطلاعات و نشریات، وزارت تجارت و صنعت، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی وزارت اور ٹیکسٹائل کی وزارت کے ساتھ مشترکہ طور پر کیا جا رہا ہے۔ بین وزارتی ٹوئکاتھون کا فوکس مقامی مواد کا استعمال کرتے ہوئے ایسے اختراعی کھلونوں کی مینوفیکچرنگ پر مرکوز ہے جو سستے، نفیس، محفوظ، ماحول دوست اور بھارت اور عالمی دونوں منڈیوں کے لیے اعلی معیار کے حامل ہوں۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں محترمہ سمرتی زبین ایرانی نے اس لمحے کا ذکر کیا جب ملک کا پہلا کھلونا ٹوئکاتھون دنیا کے لیے وقف کیا جارہا ہے۔ وزیر موصوف نے ٹوئکاتھون 2021 میں اپنے مشورے پیش کرنے والی 17749 ٹیموں کی تعریف کی۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ اس ٹوئکاتھون گرینڈ فنالے کے دوران پیش کردہ بہت سے خیالات کو تجارتی طور پر اختیار کیا جائے گا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ کھلونے بچوں کی نفسیاتی صلاحیتوں پر بہت اثر انداز ہوتے ہیں، ان کی یادداشت پر اثر انداز ہوتے ہیں اور بچے کی مستقبل کی خود مختاری کو یقینی بنانے کی سمت میں ایک بڑی ذمہ داری کا احساس پیدا کرتے ہیں۔
انھوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ ہمارے بچے جن کھلونوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں ان میں سے 85 فیصد درآمد کیے جاتے ہیں اور بنیادی طور پر پلاسٹک سے بنے ہوتے ہیں۔ پائیدار ترقی کے لیے وزیر اعظم کے عالمی عزم سے تحریک لیتے ہوئے محترمہ ایرانی نے تحقیقی اداروں اور کھلونا بنانے والوں کو پائیدار کھلونے بنانے کی دعوت دی۔ انھوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ بھارت اپنی انجینئرنگ کی صلاحیت کے لیے جانا جاتا ہے اور ہمارے تکنیکی ماہرین کے پاس مناسب ٹیکنالوجی ہے۔ کھلونے کا شعبہ اختراعی ٹکنالوجیوں سے لیس ہونا چاہیے۔
وزیر مملکت برائے تعلیم جناب دھوترے نے کہا کہ بھارتی کھلونا مںڈی تقریباً ڈیڑھ ارب امریکی ڈالر کی مالیت رکھتی ہے اور اس وقت ہم بیرون ملک سے ایک بڑا حصہ درآمد کر رہے ہیں۔ عالمی کھلونا مارکیٹ کا تخمینہ 100 ارب ڈالر سے زیادہ کا ہے۔ ہمیں ان شعبوں میں اپنا حصہ برقرار رکھنے کے لیے اپنی تخلیقی، اختراعی اور مینوفیکچرنگ کی طاقت کو سمت دینی چاہیے۔ یہ ٹوئکاتھون ہمارے نوجوان اختراع کاروں کو دنیا کے لیے بھارت میں کھلونے بنانے کی راہ ہم وار کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ کھلونوں کے استعمال سے سائنس اور دیگر مضامین کو رٹنے کے بوجھ کو کم کیا جاسکتا ہے۔
اس موقع پر جناب اوپیندر پرساد سنگھ نے تاریخ و ثقافت کے بارے میں اقدار، اخلاقیات اور بیداری پیدا کرنے میں کھلونوں کی پیشہ ورانہ اور تعلیمی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس بڑی تعداد میں گروپ اور بہت اچھے کاریگر موجود ہیں لیکن ایک چیز جو ضروری ہے وہ یہ ہے کہ بدلتی ہوئی ضرورتوں کے مطابق جدت طرازی لائی جائے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ اس ٹوئکاتھون میں پیش کردہ خیالات اس مقصد کے حصول کے لیے بہت مفید ثابت ہوں گے۔
جناب امت کھرے نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ درآمد شدہ کھلونوں کا ملک کی معیشت پر پڑنے والا اثر بہت زیادہ ہے اور یہ خود کفیل بھارت کے لیے ایک رکاوٹ ہے۔ انھوں نے کہا کہ کھلونوں کی درآمد پر پابندی سے ہمارے کاریگروں کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ 2020 کی قومی تعلیمی پالیسی 5+3+3+4 نظام کی وکالت کرتی ہے اور اس میں علاقائی کھلونوں اور کھیلوں کے ذریعے بچوں کے لیے سرگرمی پر مبنی تعلیم پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ بھارتی نوجوان ذہنوں کو ہماری تاریخ اور ثقافت سے جوڑنے میں کھلونوں کا کردار بہت اہم ہے۔
تقریب کے افتتاح کے موقع پر اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین پروفیسر انیل ڈی سہسربدھے نے کہا کہ بچوں کی ابتدائی تعلیم دباؤ کا شکار نہیں ہونی چاہیے اور کھلونوں، کہانیوں اور وہ کھیلوں کے ذریعے کہانی کا لطف لیتے ہوئے سیکھیں اس پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔ انھوں نے کہا، "تعلیمی تفریح (ایجوٹینمنٹ) کی ضرورت ہے، جو ایک ہی وقت میں تفریح اور تعلیم دونوں فراہم کرتی ہے۔" انھوں نے ایک مضبوط ڈیجیٹل پلیٹ فارم تیار کرنے پر آرگنائزنگ ٹیم کی ستائش کی جو ٹوئکاتھون کے شرکا، ممتحنوں اور منتظمین کو ایک پلیٹ فارم پر لانے میں کام یاب رہی ہے۔
وزارت تعلیم کے انوویشن سیل کے چیف انوویشن آفیسر ڈاکٹر ابھے جیرے نے معززین کا خیرمقدم کیا اور شرکا کو اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دی۔
افتتاحی تقریب میں اہم کردار ادا کرنے والے وزارت تعلیم کے انوویشن سیل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر موہت گمبھیر نے نچلی سطح کی اختراع کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ آج کے دور میں یہ بات اچھی طرح سمجھ میں آئی ہے کہ مستقبل کی اختراعات اہرام کی بنیاد سے سامنے آئیں گی- جہاں عام مرد اور خواتین اپنی ضروریات کے لیے جدت لائیں گے۔ اہرام کی یہ بنیاد معاشرے کی مجموعی ترقی کے لیے بہت اہم ہے اور اس کی تربیت کی ضرورت ہے۔
ابتدائی طور پر ٹوئکاتھون کا تصور طبعی اور ڈیجیٹل موڈ کے طور پر کیا گیا تھا۔ فزیکل شکل کو ویڈ-19 کی موجودہ وبا کی وجہ سے اور شرکا کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے ملتوی کردی گئی اور اب صرف ڈیجیٹل موڈ 22 جون سے 24 جون 2021 تک منعقد کیا جا رہا ہے۔ ٹوئکاتھون 2021 بنیادی طور پر مقامی مواد کا استعمال کرتے ہوئے نئے اور اختراعی کھلونوں کے تصور پر توجہ مرکوز کرتا ہے جو سستے، ٹکاؤ، محفوظ اور ماحول دوست ہوں نیز بھارتی اور عالمی منڈیوں کے لحاظ سے اعلی معیار کے ہوں۔
موجودہ کھلونا ہیکاتھون میں 3 ٹریک شامل ہیں :
ٹریک 1، جونیئر سطح کے شرکا کے لیے یعنی بنیادی طور پر اسکول کے طلبا۔ اس میں بنیادی طور پر 0-3 سال اور 4-10 سال کی عمر کے بچوں کے لیے کھلونے ڈیزائن کرنے پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔
ٹریک 2، سینئر سطح کے شرکا یعنی اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلبا اور اساتذہ کے لیے۔ یہ گروپ 0-3 سال، 4-10 اور 11 سال اور اس سے زیادہ عرصے تک تصورات تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ یہ سیگمنٹ بنیادی طور پر اے آئی اور ایم ایل اپروچ، اے آر وی آر ایکس آر اور روبوٹکس، سینسرز، میکانیات پر مبنی الیکٹرانکس جیسے کھلونوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
اسٹارٹ اپ پروفیشنل سطح کے لیے ٹریک 3، جس میں مجموعی اختراع اور فارمیٹ کی ترقی شامل ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ ان پروٹوٹائپ سے کھلونا صنعت بھارتی بازار میں کھلونوں کے معیار کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ پیداوار میں اضافہ کرنے کے قابل ہوگی۔
سہ روزہ ٹوئکاتھون 2021 کے آخری راؤنڈ کے لیے شرکت کرنے والی ٹیموں کو دن پہلے حصے میں خصوصی مینٹرنگ سیشن کے ذریعے رہ نمائی دی جائے گی اور پہلے دو دن تک جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد ٹوئکاتھون 2021 ڈیجیٹل ایڈیشن کے لیے فاتحین کا اعلان کرنے کے لیے سلیکشن راؤنڈ منعقد کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے وزارت تعلیم کے انوویشن سیل نے 1567 شریک ٹیموں کے لیے 645 کنسلٹنٹ اور ممتحن مقرر کیے ہیں۔ وزارت تعلیم کے اختراعی سیل اور آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن کی مدد کے لیے 85 نوڈل مراکز کا انتخاب کیا گیا ہے جو اس بین وزارتی ٹوئکاتھون کے لیے ایجنسیوں کو منظم کر رہے ہیں۔
***
U. No. 5781
(ش ح - ع ا - ع ر)
(Release ID: 1729955)
Visitor Counter : 238