صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

نظر ثانی شدہ رہ نما خطوط کے تحت ٹیکہ کاری کے پہلے دن دیے گئے ویکسین کی 64 فیصد خوراکیں دیہی بھارت کے حصے میں آئی ہیں


ویکسین کی دیہی کوریج پر نمایاں  طور پر زور دیا گیا ہے، دیہی رسائی بالکل ممکن ہے: ڈاکٹر وی کے پال

 مزید خواتین کو آگے لانے اور ٹیکے لگانے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر پال

Posted On: 23 JUN 2021 2:31PM by PIB Delhi

چنڈی گڑھ، 23 جون 2021: پیر (21 جون 2021) کو نظر ثانی شدہ ہدایات کے نفاذ کے پہلے روز کوویڈ 19 ویکسین کا 63.68 فیصد حصہ دیہی علاقوں  میں  لگایا گیا۔ اس دن لگائے گئے کل ٹیکوں  میں  سے دیہی ٹیکہ کاری مراکز میں  56.09 لاکھ ویکسین لگائے گئے جب کہ شہری علاقوں  میں  31.9 لاکھ افراد کو ویکسین دی گئی ہے۔

منگل کو نئی دہلی میں  کوویڈ 19 میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال نے بتایا کہ ٹیکہ کاری کے لیے دیہی کوریج پر خصوصی طور پر زور دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا، "دیہی کوریج بہت شدید ہے اور یہ اچھے تناسب میں  ہے۔ پیر (21 جون 2021) کو حفاظتی ٹیکوں  کی تعداد ملک میں  دیہی شہری آبادی کی تقسیم کے تقریباً تناسب سے تھی۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ٹیکہ کاری مہم کو دیہی اور دور دراز علاقوں  میں  لے جانا ممکن ہے۔"

دیہی علاقوں  میں  مکمل ٹیکہ کاری ممکن

ڈاکٹر پال نے مزید بتایا کہ ٹیکہ کاری کے 71 فیصد مراکز دیہی علاقوں  میں  ہیں  اور اس کے نتیجے میں  گذشتہ چند ہفتوں  کے دوران دیہی علاقوں  میں  کل ٹیکہ کاری کا نصف سے زیادہ کام کیا گیا۔ انھوں نے کہا، "آئی ٹی نظام کے استعمال میں  اضافے کے ساتھ لوگوں  کو ٹیکہ کاری کے استعمال اور اسے اپنانے والے لوگوں  کو تعلیم دے کر دیہی علاقوں  میں  مزید ویکسین لے جایا جا رہا ہے۔ ہمیں  زیادہ بھروسا مل رہا ہے اور امید ہے کہ دیہی علاقوں  کا مکمل احاطہ کرنا ممکن ہو جائے گا۔" انھوں نے یہ بھی کہا کہ کووین پلیٹ فارم میں  کوئی تکنیکی خرابی نہیں  ہے جب کہ پیر (88.09 لاکھ) کو بڑی تعداد میں  انجیکشن کی خوراک دی گئی۔

ڈاکٹر پال نے مزید کہا کہ نئی ٹیکہ کاری مہم میں  سرکاری مراکز نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ "21 جون 2021 تک ویکسین کی 92 فیصد خوراکیں سرکاری مراکز میں  دی گئی ہیں۔ یہ ہمارے صحت عامہ کی دیکھ بھال کے نظام کے استحکام، لچک اور مضبوطی کی ایک مثال ہے"۔ انھوں نے مزید کہا کہ کوویڈ 19 ٹیکہ کاری مہم میں  یونیورسل ٹیکہ کاری پروگراموں  کے نفاذ کے تجربات کو بروئے کار لانا بہت اہم ہے۔

ٹیکہ لگوانے کے لیے مزید خواتین کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے

 ڈاکٹر پال نے بتایا کہ گذشتہ روز جن لوگوں  کو ٹیکے لگائے گئے تھے ان میں  46 فیصد خواتین تھیں  جب کہ 53 فیصد مرد تھے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں  اس صنفی عدم توازن کو جہاں  کہیں  بھی ہو ان تمام جگہوں  پر ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں  مزید خواتین کو آگے لاکر ٹیکے لگانے کی ضرورت ہے۔"

***

U. No. 5820

(ش ح - ع ا - ع ر)

 


(Release ID: 1729936) Visitor Counter : 232