وزارت خزانہ

وزارت خزانہ نے سوئٹزرلینڈ میں ہندوستانیوں کےذریعہ جمع کیے گئے مبینہ کالے دھن کے بارے میں میڈیامیں آئی خبروں کی تردید کی ہے


جمع کی گئی رقم میں اضافے / کمی کی تصدیق کے لئے سوئس حکام سے معلومات طلب کی گئیں

Posted On: 19 JUN 2021 9:32AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔ 19 جون         بتاریخ 18 جون 2021 کو2021 کو میڈیا میں کچھ ایسی خبریں شائع ہوئی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ دو سال کی گراوٹ کے رجحان کو پلٹتے ہوئے سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں  کے ذریعہ جمع کی گئی رقم 2019 کے آخر میں6،625 کروڑ روپے (سی ایچ ایف 899ملین ) سے بڑھ کر 2020 کے آخر تک20،700 کروڑ روپے(سی ایچ ایف 2.55 بلین) ہو گئی ہے۔ خبروں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اعداد و شمار گذشتہ 13 سالوں میں جمع ہونے والی رقم میں سب سے زیادہ بھی ہے۔

میڈیا رپورٹ نے اس حقیقت کی جانب  نشاندہی کی ہے کہ خبروں میں شامل کیے گئے یہ اعدادوشمار بینکوں کے ذریعہ سوئس نیشنل بینک (ایس این بی) کو بتائے گئے سرکاری اعداد و شمار ہیں اور وہ سوئٹزرلینڈ میں ہندوستانیوں کےذریعہ جمع کیے گئے مبینہ کالے دھن کی مقدار کی نشاندہی نہیں کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ ان اعدادوشمار میں وہ رقم شامل نہیں ہے جو سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں، این آر آئی یا دیگر افرادنے کسی تیسرے ملک  کے اداروں کے ناموں پر جمع ہوسکتی ہے۔

حالانکہ ، 2019 کے آخر سے صارفین کی جمع کی گئی رقم میں دراصل کمی واقع ہوئی ہے۔سب سے زیادہ اضافہ "صارفین کی جانب سے دی جانے والی دیگر رقم " میں ہوا ہے۔ یہ رقم بانڈ، حصص اور  مختلف دیگر مالیاتی وسائل کی شکل میں ہیں۔

یہاں یہ بتانا مناسب ہوگا کہ ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ ٹیکس معاملات میں باہمی انتظامی معاونت کے کثیرجہتی کنونشن (ایم اے اے سی) پر دستخط کر رکھے ہیں اور دونوں ممالک نے کثیرجہتی مجاز اتھارٹی معاہدے (ایم سی اے اے) پر دستخط بھی کیے ہیں، جس کے نتیجے میں ، دونوں ملکوں کے مابین سال 2018 اور اس کے بعد کی مدت کے لیے سالانہ مالی اکاؤنٹ کی جانکاری شیئر کرنے کے لیے اطلاعات کے تبادلے (اے ای او آئی) کا نظام متحرک ہے ۔

دونوں ملکوں کے مابین مالی اعدادوشمار کی معلومات کے تبادلے سال 2019 کے ساتھ ساتھ 2020 میں ہوچکے ہیں۔ مالی اکاؤنٹس کی معلومات کے تبادلے کے لئے موجودہ قانونی نظام (جس کا بیرون ملک غیر منقولہ اثاثہ جات کے ذریعہ ٹیکس چوری پر ایک اہم روکنے والا اثر پڑتاہے) کے پیش نظرہندوستانیوں کی غیر اعلانیہ آمدنی سے سوئس بینکوں میں جمع رقم میں اضافے کا کوئی خاص امکان موجود نہیں ہے ۔

مزید بر آں، درج ذیل عوامل جمع کی گئی رقم میں ہوئے اضافے کی ممکنہ طور پر وضاحت کرسکتے ہیں۔

  1. کاروباری لین دین میں اضافہ کی وجہ سے سوئٹزرلینڈ میں واقع ہندوستانی کمپنیوں کے  ذریعہ جمع کی گئی رقم میں اضافہ
  2. بھارت میں واقع سوئس بینک کی شاخوں کے کاروبار کی وجہ سےجمع رقم میں اضافہ
  3. سوئس اور ہندوستانی بینکوں کے مابین انٹر بینک لین دین میں اضافہ
  4. بھارت میں واقع کسی سوئس کمپنی کے ماتحت ادارہ کے سرمایے میں اضافہ اور
  5. بقایا مشتق مالیاتی وسائل سے منسلک واجبات میں اضافہ

مذکورہ بالا میڈیا رپورٹوں کی روشنی میں سوئس حکام سے جمع شدہ رقم میں اضافے/کمی کی ممکنہ وجوہات کے بارے میں اپنے خیال کے ساتھ متعلقہ حقائق فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔   

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-5649

 



(Release ID: 1728539) Visitor Counter : 244