صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

افواہیں بمقابل حقائق


حکومت ہند ،دیہی صحت بنیادی ڈھانچے کے پائیدار استحکام کے ذریعے اورریاستوں کے ساتھ باہمی تعاون کے ساتھ صحت عامہ کے مرکوز  اقدامات کے ذریعے موثر  کووڈ-19 انتظامیہ کے تئیں کام کر رہی ہے

Posted On: 12 JUN 2021 3:03PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 12جون 2021،ایک ا یسی میڈیا اطلاعات ملی ہیں جن میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ حکومت ہند کی جانب سے دیہی علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے اور خدمات کی فراہمی  میں تسلسل نہیں ہے اور سانحوں میں اضافہ ہورہا ہے اور اس صورتحال کو وبا کے دوران دیہی ہندوستان کو نظر انداز کرنا قرار دیا گیا ہے۔

کثیر سطحی صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے اور ریاستوں کے ساتھ فعال باہمی تعاون کے ساتھ مرکوز عوامی صحت  کے اقدامات کے ذریعے، ہندوستانی حکومت دیہی ہندوستان میں کووڈ-19 کے مؤثر انتظامیہ کے تئیں سرگرم عمل ہے۔ صحت کے  بنیادی ڈھانچے کی ترقی ایک مستقل سرگرمی ہے۔ متناسب جغرافیائی خطوں اور مختلف پالیسیوں، اسکیموں، صحت عامہ کے مداخلتوں اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ فعال شراکت داری کے ذریعے مرکوز توجہ  کرکے ، ہندوستانی حکومت دیہی صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

دیہی علاقوں میں سرکاری صحت کی سہولیات کا ایک وسیع نیٹ ورک موجود ہے۔ 21 مارچ 2020 تک ، دیہی علاقوں میں 155404 ذیلی صحت مراکز (ایس ایچ سیز) اور 24918 پرائمری صحت مراکز(پی ایس سیز) اور ملک بھر میں 5895 شہری پی ایس سیز ہیں۔

مزید برآں آیوشمان بھارت – صحت اور تندرستی کے مراکز (اے بی- ایچ ڈبلیو سی) ،(اپریل 2018 میں شروع کیا گیا) نے ہندوستان کی صحت عامہ کی تاریخ میں ایک نمایاں مقام بنایا ہے۔ آج تک ملک میں 75995 فعال صحت اور فلاح وبہبود کے مراکز(ایچ ڈبلیو سیز) موجود ہیں۔(50961 ایس ایچ سیز-ایچ ڈبلیو سیز،21037 پی ایچ سی- ایچ ڈبلیو سیز، اور3997 شہری پی  ایچ سیز)

شہری اور دیہی علاقوں میں مجموعی طور سے 150000 ذیلی صحت مراکز اور ابتدائی صحت مراکز کو دسمبر 2022 تک اے بی – ایچ ڈبلیو سیز میں تبدیل کردیا جائے گا اور یہ جامع بنیادی صحت کی دیکھ بھال فراہم کریں گے جس میں معاشرتی سطح پر انسدادی اور صحت کو فروغ دینا شامل ہے جو آفاقی، آزاد اور دیہی اور شہری علاقوں میں  کمیونٹی کے قریب ہے جس  میں تندرستی پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔

افرادی قوت کے ایک نئے کیڈر کا اضافہ ، جو بی ایس سی نرسنگ/ بی اے ایم ایس اہلیت کے ساتھ تربیت یافتہ نان فزیشیئن، صحت کارکن ہیں جن کو کمیونٹی ہیلتھ آفیسر (سی ایچ او) کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ یہ سب ہیلتھ سینٹر اے بی-ایچ ڈبلیو سیز بنیادی نگہداشت کی ٹیم کی قیادت کرتاہے۔

  • موجودہ تولیدی اور بچوں کی صحت (آر ایم این سی ایچ اے+این)خدمات اور ایک سے دوسرے کو لگنے والے امراض کی خدمات کو بڑھانے اور تقویت دینے کے علاوہ فعال اے بی- ایچ ڈبلیو سیز، غیر مواصلاتی امراض (این سی ڈیز) کے متعلق خدمات فراہم کرتے ہیں۔ این سی ڈیز کے لیے (اسکریننگ اور انتظامیہ جیسے کہ ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور زبانی چھاتی اور  رحم کے تین طرح عام کینسر) اور دماغی صحت، ای این ٹی، آنکھوں کی سائنس، زبانی صحت، جیریئٹک اور  حادثات سے متعلق  صحت کی دیکھ بھال اور صدمے کی دیکھ بھال وغیرہ کے لیے بتدریج دیگر بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات شامل کرنا ہے۔
  • مفت لازمی تشخیص فراہم کی جاتی ہیں۔ ایچ ایس سی کی سطح پر 14 تشخیصی ٹیسٹ اور پی ایچ سی کی سطح پر 63 تشخیصی ٹیسٹ مفت ضروری ادویہ فراہم کی جاتی ہیں۔
  • ایس ایچ سی کی سطح پر 105 طرح کی دوائیں اور پی ایچ سی کی سطح پر 172 طرح کی دوائیں۔
  • ایچ ڈبلیو سیز نگہداشت کے ماحصل کے لیے  صنعتی مساوات کے لحاظ سے مثبت نتائج کے لیے اعلیٰ صلاحیت کا مظاہرہ کرتی ہے اور بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے ایک اہم  جزو کے طور پر تندرستی کو فروغ دیتی ہے۔ آج تک،  تقریباً50.29 کروڑ افراد نے ان اے بی-ایچ ڈبلیو سیز میں دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی حاصل کی ہے۔ ان میں سے تقریباً 54 فیصد خواتین ہیں۔
  • احتیاطی صحت کی دیکھ بھال ایچ ڈبلوی سیزکے ذریعے فراہم کی جانے والی خدمات کا لازمی جزو ہے۔ کمیونٹی پر مبنی اندازۂ قدر چیک لسٹ (سی بی اے سی) کے ذریعے 30+ آبادی کا شمار کمیونٹی ہیلتھ ورکرس (آشا اور اے این ایمس) کے ذریعے کیا جاتا ہے اور خطرے سے متعلق  استحکام کی بنیاد پر ، این سی ڈیز کے لیے افراد کی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔ دائمی صورتحال کے حامل شناخت شدہ افراد کو ضروری تکلیف کے ساتھ، علاج فراہم کیا جاتا ہے۔ اب تک  دماغی اختلاج  کی 10.98 کروڑ اسکریننگ، ذیابیطس کے لیے 9.01 کروڑ اسکریننگ، زبانی کینسر کے لیے 5.73 کروڑ اسکریننگ، خواتین میں چھاتی کے کینسر کے لیے 2.94 کروڑ اسکریننگ اور خواتین میں رحم کے کینسر کے لیے 2.0 کروڑ اسکریننگ کی جاچکی ہیں۔
  • ایچ ڈبلیو سیز کا ایک اور کلیدی جزو ٹیلی- مشاورت کی خدمات ہیں۔ ای-سنجیونی پلیٹ فارم کے ذریعے 6 ملین سے زیادہ ٹیلی مشاورت کی جاچکی ہیں اور ان میں سے 26.42 لاکھ ٹیلی مشاورت ایچ ڈبلیو سیز میں ہوچکی ہیں۔
  • کووڈ-19 وبا کے دوران ، اے بی-ایچ ڈبلیو سیز نے کووڈ کی روک تھام سے متعلق صحت عامہ کی کارروائی کرنے اور غیر کووڈ ضروری صحت خدمات کو فعال بنانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کووڈ مدت(یکم فروری 2020 سے آج تک) کے دوران ہی مجموعی این سی ڈی اسکریننگز میں سے تقریباً75 فیصد اسکریننگ کی گئی ہے، جس میں موجودہ عوامی صحت کے چیلنج کے دوران اے بی- ایچ ڈبلیو سیز کے تئیں لوگوں کے اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے۔

11 جون 2021 کو ایچ ڈبلیو سیز کی کارکردگی کی ایک جھلک

 

 

نمبر شمار

پیرامیٹر

مجموعی پیشرفت (لاکھوں میں)

(11جون 2021 تک)

(11 جون 2021 تک)

یکم فوری 2021 سے 11 جون 2021 کے درمیان ہوئی پیشرفت (لاکھوں میں

2

اے بی- ایچ ڈبلیو سیز میں مجموعی لوگوں کی آمد

5028.89

4123.81

 

مرد

2325.67

1911.05

 

خواتین

2691.31

2200.86

3

مجموعی ذہنی اختلاج کی اسکریننگ

1098.23

788.58

4

مجموعی ذیابیطس کی ا سکریننگ

900.89

636.85

5

مجموعی زبانی کینسر کی اسکریننگ

573.15

414.46

6

مجموعی چھاتی کے کینسر کی اسکریننگ

293.96

198.48

7

مجموعی رحم کے کینسر کی اسکریننگ

200.08

135.71

8

3 طرح  کے کینسر کے لیے  مجموعی اسکریننگ

1067.19

748.65

9

مجموعی این سی ڈی اسکریننگ

3066.31

2174.08

10

تندرستی کے اجلاس کی تعداد بشمول یوگا اجلاس منعقدہ**

70.51

63.7

علاوہ ازیں بہت سے اضلاع میں شہری اور دیہی علاقوں میں اس بیماری کے پھیل جانے کا نوٹس لیتے ہوئے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت (ایم ایچ ایف ڈبلیو) نے 16 مئی 2021 کو  ’’شہری مضافات، دیہی اور قبائلی علاقوں میں کووڈ-19 کی روک تھام اور انتظامیہ سے متعلق ایچ او پی‘‘جاری کیا تھا۔

(  یہhttps://www.mohfw.gov.in/pdf/SOPonCOVID19Containment&ManagementinPeriurbanRural&tribalareas.pdf پر دستیاب ہے)

ایس او پی نے سفارش کی ہے کہ  صحت عامہ کی تمام سہولیات بشمول سب مراکز (ایس سی)/ صحت اور تندرستی کے مراکز (ایچ ڈبلیو سیز) اور پرائمری صحت مراکز (پی ایچ سیز) پر ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ (آر اے ٹی) کٹس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ پھر  بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ کمیونٹی ہیلتھ آفیسر (سی ایچ او) اور معاون نرسنگ مڈ وائف (اے این ایم) کو  ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹنگ انجام دینے کی تربیت دی جانی چاہیے۔

آر اے ٹی کو بڑھاوا دینے اور اس کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے یہ درخواست کی گئی ہے کہ تمام ریاستی حکومتیں نیز مرکز کے زیر انتظام کے علاقوں کی انتظامیہ کو صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی طرف سے ، آر اے ٹی جانچ، نمونہ جمع کرنے، آئی پی سی کے  پروٹوکول کی پیروی کرنے اور ڈاٹا مینجمنٹ وغیرہ سے متعلق سی ایچ او، اے این ایم کی مناسب سطح پر تربیت دینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

کووڈ ٹیکہ کاری کے محاذ پر ، ہندوستان 16 جنوری 2021 سے لے کر اب تک  کی سب سے بڑی کووڈ-19 ٹیکہ کاری کی مہم میں سے ایک کا انعقاد کر رہا ہے۔ ابھی تک، تمام ریاستوں نیزمرکز کے انتظام علاقوں میں  24 کروڑ سے زیادہ ویکسین لگائی جاچکی ہیں۔

دیہی اور قبائلی علاقوں میں کووڈ-19 ٹیکہ کاری کی کوریج کو بہتر بنانے کے لیے، ٹیکہ کاری مہم کے تحت خصوصی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

ہندوستان اس کووڈ-19 ٹیکہ کاری مہم کے لیے معاون-وِن ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا استعمال کر رہا ہے۔ یہ پلیٹ فارم مستفیدین کے لیے آن لائن اور آف لائن ، دونوں طرح سے، اندراج کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ مستفیدین قریبی کووڈ ٹیکہ کاری کے مرکز(سی وی سی)پر ’واک ان اندراج‘ کی سہولت بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ وہ قریبی سی وی سی  جاسکتے ہیں اور اپنے آپ کا ٹیکہ کاری کے لیے اندراج کرواسکتے ہیں۔

اس کے علاوہ، عمر رسیدہ اور مختلف طور پر اہل افراد کے لیے پنچایت گھر، صحت کے ذیلی مراکز، کمیونٹی مراکز، اسکول کی عمارتوں وغیرہ میں گھر کے قریب ٹیکہ کاری کے سیشن منعقد کرکے کووڈ-19 ٹیکہ کاری کی مہم کے لیے ، کمیونٹی پر مبنی رسائی کی پیروی کی گئی ہے۔

*****

U.No.5395

(ش ح - اع - ر ا)                                      



(Release ID: 1726713) Visitor Counter : 209