وزارت دفاع

رکشا منتری نے سویڈن کی فرموں کو اترپردیش اورتملناڈومیں دفاعی کوریڈورس میں سرمایہ کاری کے لئے مدعو کیا


انہوں نے بھارت-سویڈن دفاعی صنعتی تعاون پر ویبنار سے خطاب کیا

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ ‘آتم نربھربھارت’ کا فوکس بھارت اور دنیا کے لئے سستی معیاری مصنوعات تیار کرنے پر ہے

Posted On: 08 JUN 2021 4:08PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی8جون 2021:بھارت۔ سویڈن دفاعی صنعتی تعاون پر 8 جون 2021 کو ایک ویبنار کاانعقاد کیا گیا جس کا موضوع ‘ ترقی اور تحفظ کے مواقع سے استفادہ’ تھا۔ اس ویبنار کاانعقاد وزارت دفاع کے دفاعی پروڈکشن کے محکمہ نے سوسائٹی آف انڈین ڈیفنس مینوفیکچرر (ایس آئی ڈی ایم) اور  سویڈش سیکورٹی اینڈ ڈیفنس انڈسٹری (ایس او ایف ایف) کے ذریعہ کیا۔  رکشا منتری جناب راجناتھ سنگھ مہمان خصوصی تھے جبکہ  سویڈن کے وزیردفاع جناب پیٹرہلٹ کویسٹ مہمان اعزازی تھے۔ اس ویبنار میں سویڈن میں بھارت کے سفیر جناب تنمیہ لال، بھارت میں سویڈن کے سفیر جناب کلاس مولن، دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار، سکریٹری (ڈیفینس پروڈکشن) جناب راجکمار، دونوں ممالک کی وزارت دفاع کے دیگر سینئر افسران ، بھارت اور سویڈن کی دفاعی صنعت کےنمائندوں اور ایس آئی ڈی ایم اورایس او ایف ایف کے افسروں نے بھی شرکت کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/PIC46DZF.JPG

 

اپنے افتتاحی خطاب میں جناب راجناتھ سنگھ نے  وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں  حکومت کے ذریعہ کی گئی پالیسی اور طریقہ کار کے متعلق کئی اصلاحات کے بارے میں بتایا جنہوں نے گھریلو اورعالمی مانگ کو پوراکرنے کے لئے دفاعی صنعت کی کایاپلٹ کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ  ‘آتم نربھر بھارت ابھیان’ کا اصول ‘میک ان انڈیا’ اور ‘میک فاردی ورلڈ’ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مہم سے پتہ چلتا ہے کہ دفاعی شعبہ بھارت کی اقتصادی ترقی میں ایک بڑا رول ادا کرے گا اور اس کا فوکس  بھارت اور دنیا کے لئے سستی معیاری مصنوعات تیار کرنے کا ہے۔

دفاعی حصولیابی کے طریقہ کار (ڈی اے پی) 2020 کا ذکر کرتے ہوئے رکشامنتری نے کہا کہ  اس سے گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور اس میں  بھارت کو دفاعی مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے لئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرائی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ  سیاسی فیصلے مثلا ایف ڈی آئی کو لبرلائز کئے جانے اور  کاروبار کرنے میں آسانی صورتحال کو بہتر بنائے جانے سے  دنیا کی بڑی دفاعی کمپنیوں کی توجہ مبذول ہوئی۔  اورانہوں نے بھارت میں  مشترکہ صنعتی ادارے قائم کئے ہے۔دفاعی حصولیابی کے طریقہ کار ( ڈی اے پی) 2020 میں ایف ڈی آئی کے ضابطوں میں  آسانی اور خریداری (گلوبل-مینوفیکچران انڈیا) کی شروعات  نے  غیر ملکی اوای ایم کو بھارت کی دفاعی صنعت میں  پیش کئے جانے والے مواقع میں شرکت کےلئے مدعو کیا۔انہوں نے کہاکہ ‘‘غیر ملکی او ای ایم اپنی مینوفیکچرنگ سہولتیں علیحدہ یا بھارتی کمپنیوں کے ساتھ جوائنٹ وینچر یا ٹکنالوجی معاہدہ کے ذریعہ قائم کرسکتے ہیں اور‘ میک ان  انڈیا’ کے موقع کافائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

جناب راجناتھ سنگھ نے اترپردیش اورتملناڈو میں دفاعی کورویڈو ر میں سرمایہ کاری کے لئے سویڈش فرموں کو مدعو کیا ۔ انہوں نے کہاکہ یہ فرمیں  ریاستی حکومتو ں کے ذریعہ پیش کی جانے والی منفردترغیبات اور  بھارت میں دستیاب اعلی سطح کی  ہنرمند افرادی قوت سے فائدہ اٹھاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا ‘‘ بھارت میں سویڈن فرمیں پہلے سےہی نمایاں طور پر موجود ہیں۔ سویڈن اور بھارت کی  دفاعی صنعتوں کے لئے کوپروڈکشن اورکوڈیولپمنٹ کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں۔ بھارتی صنعت سویڈش صنعتوں کو حصوں و پرزوں کی سپائی کرسکتی ہے۔ٹکنالوجی پر مرکوز ایف ڈی آئی پالیسیز سے بھارتی صنعتوں کو مصدقہ ملٹری ٹکنالوجی کے شعبے میں  سویڈن کی کمپنیوں کے ساتھ تعاون میں مدد ملے گی’’۔

رکشا منتری نے کہاکہ  بھارت میں دفاعی صنعتوں کی وسیع بنیاد موجود ہے ، یہاں پر 41 آرڈیننس فیکٹریاں، 9 دفاعی سرکاری شعبے کے ادارے اور 12000 سے زیادہ بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے ایکو سسٹم والا  وسیع ہوتی ہوئی نجی شعبے کی صنعتیں ہیں۔ ساتھ ہی بھارتی دفاعی صنعتوں کو  فضائی ، زمینی، سمندری اور خلائی اپلیکیشن کے لئے کثیر تنوع والے ہائی ٹیک دفاعی نظام میں مہارت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘بھارت میں شاندار جہاز تیار کرنے والی صنعت موجود ہے۔بھارتی شپیارڈوں میں تیارکئے جانےوالے جہاز عالمی معیارات کو پورا کرتے ہیں اوربہت سستے ہوتے ہیں۔ بھارت اور سویڈن باہمی مفاد کے لئے جہاز تیار کرنے والی صنعت میں تعاون کرسکتے ہیں۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے دونوں ملکوں کے درمیان صنعتی تعاون کو مستحکم کرنے کے لئے ایس آئی ڈی ایم ، کنفڈریشن آف انڈین انڈسٹری(سی آئی آئی) اور ایس او ایف ایف  کی مسلسل کوششوں کی ستائش کی۔

اس موقع پر  دوطرفہ دفاعی صنعتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے ایس آئی ڈی ایم اور ایس او ایف ایف  کے درمیان ایک مفاہمت نامہ پر بھی دستخط کئے گئے، جس کے ذریعہ باہمی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے ایک  مخصوص جوائنٹ ورکنگ گروپ کی تشکیل کی جائے گی۔

جناب راجناتھ سنگھ نے  ‘ ایس آئی ڈی ایم ممبرز ڈائریکٹری 21-2020’- بھارتی دفاعی اورایرواسپیس سیکٹر کا ایک 360 ڈگری جائزہ ’ کے پہلے ایڈیشن کا اجرا بھی کیا۔  اس ڈائریکٹری میں  دفاعی اور ایرو اسپیس شعبے کی 437  کمپنیوں کی صلاحیتوں کا ذکر ہے جس سے  بھارتی صنعت کے بارے میں  آسانی سے معلومات حاصل کی جاسکتی ہے۔  یہ عالمی دفاعی صنعت کے لئے ایک ون اسٹاپ ریفرینس کے طور پر بھی کام کرے گی۔ اس ڈائریکٹری میں  جدید ترین 108 آئٹم، سیکنڈ پازیٹو انڈیجنائزیشن لسٹ بھی شامل ہے۔

PIC531VV.jpg

 

 

 

 

******

U-NO.5343

 

ش ح۔اگ۔ ف ر


(Release ID: 1726193) Visitor Counter : 217