ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

ماحولیات کے وزیر نے ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک پر بیداری مہم کاآغاز کیا


پلاسٹک بذات خود کوئی مسئلہ نہیں، جمع نہ کیا گیا پلاسٹک کچرا ہے: جناب پرکاش جاوڈیکر

ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے لئے اختراعی متبادل فروغ دینے کی غرض سے پلاسٹک انڈیا ہیکتھان کااعلان کیا

Posted On: 08 JUN 2021 9:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی 8جون 2021:  ماحولیات کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر نے شناخت کی گئیں ایک بار استعمال ہونےوالی پلاسٹک کی اشیاء کو مرحلہ وار طریقہ سے ختم کرنے کی حکومت کی عہد بستگی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ  حالانکہ پلاسٹک بیسویں صدی کاایک کارآمد اختراع ہے، لیکن بغیر جمع کیا گیا پلاسٹک کچرا ماحولیات کے لئے ایک سنگین خطرہ کی شکل میں  سامنے آیا ہے۔

جناب جاوڈیکر نے کہا‘‘ زمینی اور آبی ماحولیاتی نظام دونوں پر کوڑے کے ایک بار استعمال ہونے والی پلاسٹک کی اشیاء کے منفی اثرات کو مد نظر رکھتے ہوئے، عزت مآب وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 2022 تک ایک بار استعمال ہونے  والے پلاسٹک کو ختم کرنے کا نعرہ دیا تھا، اور حکومت نے پلاسٹک کچرے کے بندوبست کے لئے موثر اقدامات کئے ہیں’’۔

 

 

ماحولیات کے وزیر نے زور دے کر کہا کہ بھارتی حکومت نے  پہلے ہی ملک میں پلاسٹک کچرے کی درآمد پر پابندی لگادی ہے، وزیر موصوف نے کہاکہ ماحولیات، جنگلات اور آب وہوامیں تبدیلی کی وزارت نے ہی ماحولیات کے مطابق پلاسٹک کچرے سے نمٹنے کے لئے پہلی بار پلاسٹک کے کچرے کے بندوبست سے متعلق ضابطہ 2016 کااعلان کیا تھا۔انہوں نے کہاکہ ضابطوں کے تحت 50 مائکرون سے کم کے پلاسٹک کیری بیگ پر پابندی لگادی گئی ہے۔ کئی ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں نے نشان زد ایک بار استعمال ہونےوالے پلاسٹک کی اشیا پر بھی پابندی لگادی ہے۔ جناب جاوڈیکر نے کہاکہ اس کے علاوہ وزارت نے  پلاسٹک کے کچرے کے بندوبست سے متعلق ضابطہ 2016 میں ترمیم کےلئے  مارچ 2021 میں  ڈسپوزیبل پلاسٹک کٹلری وغیرہ جیسی ایک بار استعمال ہونےوالی  12اشیاء پر پابندی لگانے سے متعلق ایک مسودہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ 

ماحولیات کے وزیر نے ایک بار استعمال ہونےو الی پلاسٹک اشیا کو  مرحلہ وار طریقہ سے ختم کرنے میں  عوامی شراکت داری کی اہمیت پر ز ور دیتے ہوئے کہاکہ  پلاسٹک کچرےکے بندوبست سے متعلق بیداری پیدا کرنا اور ایک بار استعمال ہونےوالی پلاسٹک اشیا کے استعمال کو کم کرنے کو  اپنے برتاؤ میں تبدیلی لانااہم ہے۔ اس مہم کے ساتھ وزیر موصوف نے پلاسٹک کچرے کے بندوبست اور نشانزد ایک بار استعمال  ہونےو الی پلاسٹک اشیا کو ختم کرنے کے لئے دو ماہ کی بیداری مہم کاآغاز کیا۔

 

جی آئی زیڈ، اقوام متحدہ کے ماحولیات سے متعلق پروگرام (یو این ای ٹی) اور فیڈریشن آف انڈین چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی)، بھارتی حکومت کی ماحولیات، جنگلات اورآب وہوامیں تبدیلی کی وزارت کے ساتھ مل کر دوماہ کی اس  طویل بیداری مہم کا انعقاد کررہے ہیں، جس میں چار آن لائن علاقائی پروگرام اور وسیع پیمانے پر لوگوں تک  پلاسٹک آلودگی کو ختم کرنے کے پیغام کو پھیلانے کے لئے ایک سوشل میڈیا مہم شامل ہوگی۔ علاقائی پروگراموں میں ایک بار استعمال  ہونےوالے پلاسٹک اور پلاسٹک کچرے کے بندوبست سے متعلق مختلف موضوعات پر  مباحثے شامل ہوں گے اوران کے توسط سے  مقامی بلدیاتی اداروں پولیوشن کنٹرول بورڈ صنعت، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور شہریوں  کے فریقوں کی وسیع تر رینج کا احاطہ کیا جائے گا۔

پلاسٹک کچرے سے ہونے والی آلودگی سے نمٹنے اور ایک  بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے خاتمے کے شعبے میں  اختراع اور  انٹرپرینیور کو فروغ دینے کے لئے جناب جاوڈیکر نے ‘‘ انڈیا پلاسٹک چیلنج- ہائیکتھان 2021’’ کااعلان کیا۔   ‘‘ انڈیا پلاسٹک چیلنج- ہائیکتھان 2021’’ ایک انوکھا مقابلہ ہے جو اسٹارٹ اپ /انٹرپرینیور اور اعلی تعلیمی اداروں ( ایچ ای آئی) کے طلبہ کو پلاسٹک آلودگی کو کم کرنے اورایک بار استعمال ہونےوالے پلاسٹک کے متبادل کو فروغ دینے کے لئے اختراعی حل وضع کرنے کی بات کرتا ہے۔

ا س کے علاوہ ملک بھر کے  اسکولوں کے طلبہ کے ساتھ منسلک ہونے اوران تک پہنچنے کے لئے اور پلاسٹک کچرے کی وجہ سے  پلاسٹک آلودگی کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لئے ، اسکولوں کے طلبہ کے لئے  ایک  آل انڈیا مضمون نویسی کےمقابلہ کااعلان بھی کیا گیا ہے۔

اس ورچوئل پروگرام میں بھارتی حکومت کی ماحولیات، جنگلات اور آب وہوامیں تبدیلی کی وزارت کے سکریٹری جناب آر پی گپتا، جرمنی کی حکومت کی وفاقی ماحولیاتی وزارت کے سکریٹری جناب جوچن فلیس بارتھ اور اقوام متحدہ ماحولیاتی پروگرام کے ایشیا اور بحر الکاہل کے علاقائی ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈیچن  سیرنگ اور فکّی کے سربراہ یو این ای پی  انڈیا کنٹری آفس اور کنٹری ڈائریکٹر، جی آئی زیڈ انڈیا کے  سکریٹری جنرل بھی  اس  افتتاحی تقریب میں موجود تھے۔

 

 

 

******

 

U-NO.5264

 

ش ح۔ ف ا۔ ف ر



(Release ID: 1725543) Visitor Counter : 881