بجلی کی وزارت
این ایچ پی سی نے کے کے ایس پی ڈی سی کے ساتھ مل کر ایک جوائنٹ وینچر کمپنی ’’ رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن لمیٹیڈ‘‘ قائم کی
Posted On:
07 JUN 2021 3:13PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 7 جون 2021، بجلی کی وزارت کے تحت کام کرنے والی بھارت کی ممتاز ہائیڈرو پاور کمپنی این ایچ پی سی لمیٹیڈ نے 850 میگا واٹ رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کے نفاذ کے لئے ایک جوائنٹ وینچر کمپنی ’’رتلے 2 ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن لمیٹیڈ‘‘ قائم کی ہے۔ اس جوائنٹ وینچر کمپنی کا قیام یکم جون 2021 کو عمل میں آیا جس میں این ایچ پی سی اور جموں اینڈ کشمیر اسٹیٹ پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈ (جے کے ایس پی ڈی سی) شامل ہیں جن کے پاس بالترتیب 51 اور 49 فیصد اکوٹی شیئر ہیں۔ رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ (850 میگا واٹ) ایک رن آف دی ریور اسکیم ہے جو کہ مرکز کے زیر انتظام خطے کے جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلع میں دریائے چناب پر واقع ہے۔
اس سلسلے میں 3 فروری 2019 کو بھارت کے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی موجودگی میں جے کے ایس پی ڈی سی، این ایچ پی سی اور جموں و کشمیر کی سابق حکومت کے درمیان ایک سہ فریقی مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ جموں میں وزیر مملکت (آزادانہ چارج) بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی اور وزیر مملکت (ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری ) جناب آر کے سنگھ، شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر کے وزیر مملکت ، عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے وزیر مملکت ، ایٹمی توانائی کا محکمہ اور خلا کے محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور مرکز کے زیر انتظام خطے کے لیفٹننٹ گورنر جناب منوج سنہا کی موجودگی میں 3 جنوری 2021 کو رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کے نفاذ کے لئے ایک سپلی منٹری مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے۔
بجلی کی وزارت نے 850 میگا واٹ رتلے ایچ ای پروجیکٹ کی تعمیر کے لئے سرمایہ کاری کی پہلے ہی منظوری دے دی ہے، جس کی تخمیناً لاگت 5281.94 کروڑ روپے (نومبر 2018 کی قیمتوں کی سطح پر ) ہے۔ اس کے بعد 13 اپریل 2021 کو پروموٹرز ایگریمنٹ پر دستخط کئے گئے جس کے نتیجے میں رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن لمیٹیڈ کا قیام عمل میں آیا۔
مرکز کے زیر انتظام خطے جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں 850 میگا واٹ رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ (ڈیم کی سائٹ)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-5204
(Release ID: 1725151)
Visitor Counter : 157