الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

حکومت رازداری کے حق کا احترام کرتی ہے اور اس کا کوئی ارادہ نہیں ہے کہ وہ واٹس ایپ کو کسی مخصوص پیغام کو لکھنے والے شخص کا انکشاف کرنے کے لئے کہہ کر اس کی خلاف ورزی کرے


ایسی ضرورت صرف اس معاملے میں ہے جب بھارت کی خود مختاری، سالمیت، ملک کی سلامتی، دوسرے ممالک سے دوستانہ تعلقات یا عوامی نظم سے متعلق یا مذکورہ جرائم کو اکسانے سے متعلق نہایت سنگین جرائم یا عصمت دری، جنسی مواد یا بچوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے جرائم کیروک تھام، تفتیشیا سزا کے لئے پیغام کی ضرورت ہوتی ہے
حق رازداری ایک بنیادی حق ہے

Posted On: 26 MAY 2021 5:35PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:26مئی،2021۔.

  • حکومت ہند تسلیم کرتی ہے کہ 'رازداری کا حق' ایک بنیادی حق ہے اور وہ اپنے شہریوں کے لئے اس کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔
  • اس معاملے پر مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ "حکومت ہند اپنے تمام شہریوں کے رازداری کے حق کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی امن و امان کو برقرار رکھنا اور قومی سلامتی کو یقینی بنانا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ "
  • مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے یہ بھی کہا کہ "بھارت کی طرف سے تجویز کردہ کسی بھی اقدام سے واٹس ایپ کے معمول کے کام کو کسی بھی طرح متاثر نہیں کیا جائے گا اور عام صارفین کو اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔"
  • تمام قائم عدالتی بیانات کے تحت رازداری کا حق سمیت کوئی بنیادی حق مطلق نہیں ہے اور یہ منطقی حدود کے تابع ہے۔ اطلاعات کو سب سے پہلے جاری کرنے یا تحریر کرنے والے سے منسلک نٹرمیڈیٹ رہنما اصولوں کی ضرورت ایسے ہی  منطقی حدود کی مثال ہے۔
  • جب تناسب کی جانچ کے ذریعے انٹرمیڈیٹ رہنما خطوط کے رول 4 (2) کا جانچ کی جائے تو یہ جانچ بھی ہوجاتی ہے۔ اس جانچ کی بنیادیہ ہے کہ آیا کوئی کم موثر متبادل اقدامات دستیاب ہیںیا نہیں۔ انٹرمیڈیٹ رہنما خطوط کے تحت معلومات کے پہلے مصنف کی شناخت صرف اس منظرنامے میں کی جاسکتی ہے جہاں دوسرے اقدامات غیر موثر ہوجاتے ہیں، جو آخری حربے کی طرح ہی ہوتا ہے۔ مزید برآں ایسی معلومات صرف قانون کے تحت منظور شدہ طریقہ کار کے ذریعے ہی تلاش کی جاسکتی ہیں، تاکہ مناسب قانونی تحفظ کو شامل کیا جاسکے۔

قواعد عوامی مفاد کے پابند ہیں

  • یہ دھیان رکھنا ضروری ہے کہ متعلقہ رہنما خطوط کے رول 4 (2) کے تحت بھارت کی خودمختاری، سالمیت اور سلامتی سے متعلق جرائم میں صرف روک تھام،جانچ اور سزا وغیرہ کے مقصد سے اور عصمت دری، جنسی مواد یا بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق جرائم سے منسلک احکامات، جن میں سرکاری  حکم نامہ میں سزا پانچ سال سے کم نہیں ہو، کے معاملے میں ہی معلومات کے پہلے مصنف کی شناخت کے لئے یہ حکم نامہ جاری کیا جائے گا۔
  • یہ عوامی مفاد میں ہے کہ اس طرح کی بدکاری کے مرتکب کی شناخت کر کے ان کو سزا دی جائے۔ ہم اس سے انکار نہیں کرسکتے ہیں کہ کس طرح سے ماب لنچنگ اور فسادات وغیرہ کے معاملات سے متعلق واٹس ایپ پیغامات کو بار بار نشر اور گردش کیا جاتا ہے جو پہلے سے ہی عام ہو۔ لہذا پہلی بار معلومات جاری کرنے والے کا کردار اہم ہے۔

ملک کے قانون کے تحت قواعد و ضوابط

  • انٹرمیڈیٹ رہنما خطوط کا رول 4 (2) کوئی نیا اقدام نہیں ہے۔ یہ واٹس ایپ سمیت متعدد اسٹیک ہولڈرز اور متعدد سوشل میڈیا انٹرمیڈیریز سے مشاورت کے بعد تیار کیا گیا ہے۔
  • اکتوبر  2018 کے بعد واٹس ایپ کے ذریعہ سنگین جرائم کے سلسلے میں پہلے مصنف کی نگرانی کے بارے میں حکومت ہند کو تحریری طور پر کوئی خاص اعتراض درج نہیں کرایا گیا تھا۔ انہوں نے عام طور پر رہنما اصولوں پر عمل درآمد کی آخری تاریخ میں توسیع کرنے کی مانگ کی تھی، لیکن باضابطہ طور پر ایسا کچھ نہیں کہا کہ نگرانی ممکن نہیں ہے۔
  • واٹس ایپ نے آخری لمحے میں چیلنج کیا ہے۔ مشاورتی عمل کے دوران اور ضوابط مرتب ہونے کے بعد کافی وقت اور موقع کے باوجود آخری لمحات میں انٹرمیڈیٹ رہنما خطوط کو چیلینج کرنا، ان کے نفاذ سے روکنے کی ایک ناقابل تحسین کوشش ہے۔
  • ہندوستان میں کارروائیوں کی وجہ سے کوئی بھی کمپنییہاں کے قانون پر منحصر ہے۔ ہدایات پر عمل درآمد سے واٹس ایپ کا انکار واضح طور پر اس اقدام کی خلاف ورزی ہے کہ کوئی بھی اس کے ارادوں پر شک نہیں کرسکتا ہے۔
  • ایک طرف واٹس ایپ ایک پرائیویسی پالیسی نافذ کرنا چاہتا ہے جہاں وہ مارکیٹنگ اور اشتہاری مقاصد کے لئے اپنے تمام صارفین کا ڈیٹا اپنی اصل کمپنی کے ساتھ بانٹ دے گا۔
  • دوسری طرف واٹس ایپ ہر ممکن کوشش کرتا ہے کہ انٹرمیڈیٹ رہنما اصولوں پر عمل درآمد نہ کیا جائے، جو امن و امان برقرار رکھنے اور جعلی خبروں کے خطرہ کو روکنے کے لئے ضروری ہیں۔
  • واٹس ایپ نے انٹرمیڈیٹ کے رہنما خطوط پر عمل درآمد سے انکار کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک استثناء کو چھوڑ کر، اس پلیٹ فارم پر موجود پیغامات شروع سے آخر تک انکرپٹڈ ہیں۔
  • یہ بتانا ضروری ہے کہ معلومات کے پہلے مصنف کی نگرانی کا قاعدہ ہر ایک اور تمام بڑے سوشل میڈیا انٹرمیڈیٹس کے لئے لازمی ہے، ان کے آپریشن کے طریقہ کار سے قطع نظر۔
  • مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ "کیا انکرپشن کو برقرار رکھا جائے گا یا نہیں،یہ ساری بحث غلط ہے۔" رازداری کا حق انکرپشن ٹیکنالوجییا کسی دوسری ٹکنالوجی کے استعمال کے ذریعےیقینی بنایا جائے، یہ مکمل طور پر سوشل میڈیا انٹرمیڈیٹس کے حق کے اندر آتا ہے۔ حکومت ہند عوام کے نظم و ضبط کو یقینی بنانے اور قومی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے اپنے تمام شہریوں کے لئے رازداری کے حقوق کے ساتھ ساتھ ضروری ذرائع اور معلومات کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔ کسی ٹیکنالوجی حل کو تلاش کرنا واٹس ایپ کی ذمہ داری ہے، چاہے وہ خفیہکاری کے ذریعہ ہو یا کوئی دوسرا ذریعہ جس میں دونوں شامل ہوں۔
  • ایک اہم سوشل میڈیا ذریعہ کی حیثیت سے واٹس ایپ انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ کی دفعات کے تحت خصوصی (سیف ہاربر) تحفظ کی تلاش میں ہے۔ تاہم اپنے اثر و رسوخ کی بنیاد پر وہ ذمہ داری سے باز آجاتا ہے اور اہم اقدامات کرنے سے انکار کرتا ہے، جس کی وجہ سے اسے حفاظتی انتظامات کرنے کا موقع ملتا ہے۔

بین الاقوامی رجحان

  • حکومت ہند کی طرف سے عوامی مفاد میں الگ تھلگ رہ کر ان اصولوں کا نفاذ نہیں کیا گیا ہے، بلکہ وہ عالمی سطح پر عملی طور پر موجود ہیں۔
  • جولائی 2019 (i) میں  برطانیہ، امریکہ، آسٹریلیا ل، نیوزی لینڈ اور کینیڈا کی حکومتوں نے ایک مکالمہ جاری کیا تھا جس میںیہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ: "ٹیکنالوجی کمپنیوں کو اپنی خفیہ کردہ مصنوعات اور خدمات کے ڈیزائن میں ایسے میکانزم کو شامل کرنا چاہئے، جن میں حکومتوں کی رسائی مناسب قانونی اتھارٹی کے ساتھ قابل مطالعہ اور قابل استعمال شکل میں ڈیٹا تک ہونی چاہئے۔ "
  • برازیل کے قانون نافذ کرنے والے ادارے (ii)  ملزمان کے واٹس ایپ سے آئی پی ایڈریس، صارفین کی معلومات، جیو لوکیشن ڈیٹا اور جغرافیائی پیغامات تلاش کررہے ہیں۔
  • بھارت جو مطالبہ کررہا ہے وہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔
  • لہذا واٹس ایپ کے لئے رازداری کے حق کے خلاف ہندوستان کی انٹرمیڈیٹ رہنما اصولوں کی تصویر کشی کرنا سراسر غلط ہے۔
  • اس کے برعکس ہندوستان میں رازداری منطقی حدود کے ساتھ بنیادی حق ہے۔ رہنما خطوط کا ضابطہ 4 (2) اسی طرح کی منطقی حدود کی مثال دیتا ہے۔
  • انٹرمیڈیٹ گائیڈ لائنز کے رول 4 (2) کے پس پردہ مقاصد پر شبہ کرنا غلط ہے، جس کا مقصد امن و امان کا تحفظ کرنا ہے۔
  • سکیورٹی کے تمام مناسب اقدامات کا خاص خیال رکھا گیا ہے، تاکہ یہ واضح طور پر بیان ہو کہ یہ کوئی بھی شخص نہیں ہے جو معلومات کے پہلے مصنف پر نگاہ رکھے۔ تاہم یہ قانون کے تحت قبول شدہ طریقہ کار کے تحت ہی کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ صرف ایک ایسے منظرنامے کے لئے تیار کیا گیا ہے جہاں دوسرے اقدامات غیر موثر ثابت ہوئے ہوں۔

 

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO4859


(Release ID: 1722100) Visitor Counter : 449