بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

مرکزی وزیر جناب منسکھ منڈاویا نے سمندری طوفان یاس کے تناظر میں اہم بندرگاہوں کی تیاریوں کا جائزہ لیا

Posted On: 25 MAY 2021 6:27PM by PIB Delhi

25 مئی 2021، نئی دہلی: بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب منسکھ لال منڈاویا نے سمندری طوفان یاس کے پیش نظر بھارت کے مشرقی ساحل پر تمام بڑی بندرگاہوں کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ جائزہ اجلاس میں بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے اعلیٰ حکام اور اہم بندرگاہوں کے سربراہوں نے شرکت کی۔

اہم بندرگاہوں کے صدور نے طوفان سے پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا۔ بندرگاہوں پر مندرجہ ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں:

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت میں 24 گھنٹے کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جو وزرات، بحریہ، آئی سی جی، وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس کے کنٹرول رومز کے ساتھ مربوط ہوکر کام کر رہا ہے۔

جہاز رانی کمپنیوں اور آپریٹروں کوعلاقے میں جہازوں کے لیے ضروری حفاظتی اقدامات کرنے کے لیے ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔

ہائی ماسٹ لائٹ کی اونچائی کو کم کرنے اور مختلف قابل پرواز اشیاء/ اشیا/مواد کو محفوظ بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

بندرگاہ استعمال کرنے والوں اور کارکنوں کو پورے بندرگاہ آپریشنل علاقے سے نکال لیا گیا ہے۔

تمام ساحلی کرینوں، مختلف آلات/مشینری، پروجیکٹ سائٹس پر سامان، لوکوموٹیو اور ریکس، ہائی ماسٹ لائٹس کی حفاظت کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔

بندرگاہ کے علاقے میں ریلوے، سڑکوں کی نقل و حرکت معطل کرنے کے لیے ایکشن پلان شروع کردیا گیا ہے۔

نجی کرافٹ/لانچ کو محفوظ بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

پورٹیبل جنریٹر سیٹ تیار رکھے گئے ہیں۔

پورٹ ایمبولینس ضرورت پڑنے پر استعمال کے لیے تیار ہیں۔

بندرگاہ کی سیفٹءی کے طیارے/لانچیں/سیاحتی فیری وغیرہ کے تحفظ کے لیے کارروائی کی گئی ہے۔

بیرون بندرگاہ علاقوں میں دست یاب جہازوں کی حفاظت کے لیے کارروائی کی گئی ہے۔

آئی ڈبلیو اے آئی نے مندرجہ ذیل اقدامات بھی کیے ہیں:

تمام آئی ڈبلیو ٹی بارج/ کروز آپریٹروں/ شپنگ ایجنٹوں/ برآمد کنندگان کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ ہند-بنگلہ دیش پروٹوکول روٹس اور قومی آبی گزرگاہوں میں ہر قسم کے جہازوں کی نقل و حرکت کو روکیں۔ یہ ہدایات جو 23.05-2021 سے نافذ العمل ہوئیں، اس وقت تک نافذ العمل رہیں گی جب تک کہ انتباہ کو باضابطہ طور پر واپس نہیں لیا جاتا۔

2۔ طوفان ختم ہونے تک عملے اور جہاز کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ کھالوں/ ندیوں /کھاڑیوں یا دریائی راستوں میں کشتیوں اور عملے کو محفوظ جگہ پر رکھنے کا مشورہ دیا گیا۔

3۔ اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ آئی ڈبلیو ٹی جہازوں کو کے او پی ٹی کے مرکزی چینل میں لنگر انداز نہ کیا جائے۔

جناب منسکھ منڈاویہ نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ بڑی بندرگاہوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بندرگاہوں کی املاک کو کم سے کم نقصان پہچے اور طوفان یاس میں کم سے کم جانی و نقصان ہو۔ بندرگاہوں کو مشورہ دیا کہ وہ بندرگاہوں کے آس پاس کے علاقوں میں شہریوں کی مدد کریں۔ بندرگاہوں کے سربراہوں نے طوفان یاس سے پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مکمل تیاری کی یقین دہانی کرائی۔

*****

(ش ح - ع ا - ر ا)

U. No. 4831

 



(Release ID: 1721797) Visitor Counter : 142