صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی حکومت کووڈ ٹیکے کی دستیابی کو محفوظ بنانے اور بڑھانے کے لئے مسلسل اور سرگرم طور پر کام کررہی ہے
بھارتی حکومت نے ملک میں زیادہ سے زیادہ ٹیکے کی فراہمی کے لئے ایک کھلا موافق ماحول تیار کیا ہے
Posted On:
13 MAY 2021 5:41PM by PIB Delhi
میڈیا کے ایک حلقے اور اس کے بعد بغیر معلومات کے کچھ ٹویٹ میں ایسی خبریں آئی ہیں جن میں ملک میں ویکسین کے لئے لائسنس دینے میں تاخیر اور ویکسین کی تیاری کے لئے ٹکنالوجی کی منتقلی کی منظوری میں تاخیر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
یہ خبریں اور ٹویٹ میں دیا گیا مواد پوری طرح سے بے بنیاد اور غلط ہے۔
مرکزی حکومت کووڈ ٹیکے کی فراہمی کو محفوظ بنانے اور بڑھانے کے لئے مسلسل اور سرگرم طریقہ سے کام کررہی ہے۔ بھارتی حکومت نے اپنی نئی کھلی حکمت عملی میں خصوصی التزامات کئے ہیں، جو کووڈ -19 کے ٹیکے ، جنہیں تیار کیا گیا ہے اور بیرونی ملکوں میں تیار کئے جارہے ہیں اور جنہیں اقوام متحدہ کے قومی ریگولیٹرز، یوروپی میڈیسن ایجنسی (ای یو) ، برطانیہ ، جاپان یا ڈبلیو ایچ او میں لسٹنگ (ایمرجنسی استعمال فہرست) کے ذریعہ جنہیں ایمرجنسی استعمال کے لئے اختیار دیا گیا ہے، کو بھارت میں ایمرجنسی استعمال کی منظوری دی جائے گی۔ یہ نئے ڈرگز اور کلینکل ٹرائل ضابطے 2019 کے دوسرے شیڈیول کے تحت مقررہ پرویژن کے مطابق یہ پیشگی مقامی کلینکل ٹرائل کرنے کی جگہ پوسٹ- اپروول پیریلیل بریجنگ ٹرائلس کے لئے بھی منظوری دیتا ہے۔ یہ بھارت کے ڈرگز کنٹرولر جنرل آف انڈیا (ڈی سی جی آئی ) کے ذریعہ غیرملکی ٹیکوں کی تیزی سے اور آسانی کے ساتھ آتھرائزیشن کی اجازت دینے کے تعلق سے ماضی سے یکسر اجتناب ہے۔
اس سے کووڈ-19 ٹیکوں کی درآمد میں آسانی اور سہولت ہوگی اور بھارت میں کووڈ -19 ٹیکوں کی دستیابی میں اضافے کو یقینی بنایا جاسکے گا۔
نئی ‘‘کھلی قیمت کے تعین اور تیزرفتار کووڈ-19 ٹیکہ کاری کی قومی حکمت عملی ’’ کا مقصد لبرلائزڈ ٹیکے کی قیمت کا تعین اور ویکسین کوریج کو بڑھانا ہے، جس سے ٹیکہ تیار کرنے والوں کو اپنی پیداوار بڑھانے اور نئے ٹیکہ مینوفیکچررزکو راغب کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی جاسکے ۔ یہ ٹیکوں کی قیمت کے تعین ، خریداور انتظامیہ کو زیادہ لچیلا بنائے گا اور ملک میں ٹیکہ مینوفیکچرننگ کے ساتھ ساتھ ٹیکوں کی وسیع فراہمی کو یقینی بنائے گا۔
بھارتی حکومت نے کووڈ -19 ویکسین کی گھریلو کی پیداوار کو بڑھانے کی اپنی پالیسی کے حصہ کے طور پر سرکاری کمپنیوں (پی ایس یو) کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ کمپنیوں کو بھارتی ٹیکہ مینوفیکچررز کے ساتھ ٹکنالوجی کی منتقلی کا معاہدہ کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی ہے ۔ مرکزی حکومت کی دو پی ایس یو -انڈین امیونولیجیکلز لمیٹیڈ (آئی آئی ایل) اور بھارت امیونولیجیکلز اینڈ بایولوجیکلز لمیٹیڈ (بی آئی بی سی او ایل) نے بھارت بایو ٹیک کے ساتھ ایک ٹکنالوجی کی منتقلی کا معاہدہ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ ، ایک ریاستی حکومت کی انڈرٹیکنگ ہافکن انسٹی ٹیوٹ نے بھی بھارت بایوٹیک کے ساتھ ٹکنالوجی کی منتقلی کا ایک معاہدہ کیا ہے ۔ ان سبھی ٹکنالوجی کی منتقلی کے معاہدوں کو بھارتی حکومت کے ذریعہ سرگرم طریقہ سے بڑھاوا اور مدد فراہم کی گئی ہے۔ وہیں مرکزی حکومت نے مندرجہ بالا سبھی ٹیم انڈرٹیکنگز کو مناسب مالی امداد بھی فراہم کی ہے۔ مرکزی حکومت کی اس سرگرم مداخلت کے نتیجے میں انڈین امیونولوجیکلز لمیٹیڈ ستمبر 2021 سے کوویکسین کے پروڈکشن کرنے کی حالت میں ہوگی۔وہیں ہافکن انسٹی ٹیوٹ اور بی آئی بی سی او ایل نومبر 2021 سے ویکسین کا پروڈکشن شروع کردے گی۔ اس وقت بھارتی حکومت ، بھارت بایو ٹیک اور کچھ دیگر پی ایس یو کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ کمپنیوں کے ساتھ ٹکنالوجی کی منتقلی کے معاہدوں کو پورا کرنے کے لئے سرگرمی کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے۔ یہ ملک میں کوویکسین کے پروڈکشن کو آگے اور بڑھائے گا اور اسے مستحکم کرے گا۔
نئی پالیسی کے تحت درآمد شدہ اور استعمال کے لئے تیار غیرملکی ٹیکوں کی 100 فیصد خوراک بھارتی حکومت کے چینل کے علاوہ ریاستی سرکاروں ، پرائیویٹ اسپتالوں اور صنعتی اداروں کے لئے دستیا ب ہوگی ۔ نئی لبرلائزڈ کے قیمت کے تعین اور کووڈ-19 ٹیکہ کاری کے قومی حکمت عملی ملک میں آنے والے ٹیکہ مینوفیکچررز سمیت پرائیویٹ مینوفیکچررز کو راغب کرنے کے لئے قیمتوں کے تعلق سے بھی ترغیب دے رہی ہے۔
بھارتی حکومت ملک میں ایمرجنس استعمال سے آتھرائزیشن کے لئے درخواست دینے کے تعلق سے غیرملکی ٹیکہ مینوفیکچررز جیسے ماڈرنا اور فائزر وغیرہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے ، جس سے ان ٹیکوں کو آسانی سے درآمد کیا جاسکے اور بھارت میں دستیاب کرایا جاسکے۔
اس کے ساتھ ہی بھارتی حکومت دیگر ہم خیال ملکوں کے ساتھ کووڈ-19 ٹیکوں کے لئے آئی پی آر چھوٹ پر بھی زور دے رہی ہے۔ ایک ساتھ اٹھائے گئے یہ دونوں اقدامات نہ صرف بھارت میں بلکہ عالمی سطح پر بھی کووڈ 19 ٹیکوں کی باآسانی دستیابی کو یقینی بنائیں گے۔
*************
ش ح۔ ف ا- م ص
13-05-2021
(U: 4461)
(Release ID: 1718469)
Visitor Counter : 285