محنت اور روزگار کی وزارت

برکس ملکوں کے بیچ پہلی برکس روزگار ورکنگ گروپ (ای ڈبلیو جی) کی میٹنگ

Posted On: 13 MAY 2021 12:44PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 13 مئی  .2021

محنت اور روزگار کی وزارت کے سکریٹری جناب اپورو چندرا نے پہلی برکس روزگار  ورکنگ گروپ کی میٹنگ کی صدارت کی۔یہ میٹنگ 11 سے 12 مئی 2021 کو ورچوئل طریقہ سے سشما سوراج بھون میں منعقد ہوئی ۔ بھارت نے اسی سال برکس کی صدارت کا عہدہ سنبھالا ہے۔ میٹنگ میں برکس ملکوں کے بیچ سماجی تحفظ کے معاہدوں کو فروغ دینے ، لیبر مارکٹ کوشکل دینے، لیبرفورس کے طور پر خواتین کی شراکت داری اور لیبرمارکٹس میں گھنٹے یا پارٹ ٹائم کے حساب سے کام کرنے والوں (گگ) اور کسی تنظیم سے منسلک ہو کر کام کرنے والوں (پلیٹ فارم) کے روزگار کے موضوعات شامل تھے۔

برازیل، روس، بھارت ، چین اور جنوبی افریقہ جیسے برکس رکن ممالک کے علاوہ بین الاقوامی لیبر تنظیموں (آئی ایل او) اور بین الاقوامی سماجی تحفظ ایجنسی (آئی ایس ایس اے) کے نمائندوں نے بھی اپنی بات رکھی  اور ایجنڈے پر تجاوز پیش کیں۔ بھارتی وفد میں خصوصی سکریٹری محترمہ انورادھا پرساد، جوائنٹ سکریٹری جناب آر کے گپتا، جوائنٹ سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل لیبر ویلفیئر محترمہ کلپنا راج سنگھوٹ اور محنت اور روزگار کی وزارت کے ڈائرکٹر جناب روپیش کمار ٹھاکر شامل تھے۔

سماجی تحفظ کے معاہدے پر رکن ممالک نے اپنے عزم کا اظہار کیا کہ آپس میں مکالمہ اور بات چیت کی جائے گی اور معاہدوں پر دستخط کرنے کی سمت میں قدم بڑھائیں گے۔ آئی ایس ایس اے اور آئی ایل او نے اپنی طرف سے ان معاہدوں کو عملی جامہ پہننانے کے لئے ہر طرح کی تکنیکی تعاون دینے کی رضامندی کا اظہار کیا۔ رکن ممالک نےاس بات پر بھی زور دیا کہ آگے اس موضوع پر ایک کثیر سطحی نظام وضع کیا جائے ۔ سماجی تحفظ کے معاہدے سے بین الاقوامی مزدوروں کو بیرون ممالک میں ملنے والے فوائد کو اپنے ملک میں منتقل کرنے میں سہولت ہوگی۔ اس طرح ان کی محنت کی کمائی میں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ مزدوروں کو اپنے وطن اور کام کرنے والے ملک ، دونوں جگہ ٹیکس وغیرہ دینے سے رعایت مل جائے گی۔

لیبر مارکٹ کو شکل دینے کے حوالے سے رکن ممالک نے روزگار اور کووڈ-19 وبا کے دوران خطرات کے مدنظر مختلف تدابیر پر غور کیا۔

لیبر فورس کی شکل میں خواتین کی شراکت داری کے حوالے سے رکن ممالک نے یہ عزم ظاہر کیا ہے خواتین کی شراکت داری کو فروغ دیا جائے اور انہیں باعزت طریقہ سے کام کرنے کی سہولت ملے۔ اس کے ساتھ انفورمل سیکٹر کی خواتین مزدوروں کو سماجی تحفظ بھی دیا جائے۔ خواتین کی شراکت داری پر کووڈ -19 کے اثرات  کے تعلق سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

گگ اور پلیٹ فارم مزدوروں اور لیبر مارکٹ میں ان کے رول کے موضوع پر رکن ممالک نے غور کیا کہ ڈیجیٹل لیبرپلیٹ فارم کس طرح آگے بڑھ رہا ہے اور اس نے دنیا میں لیبر پروسیس کو پوری طرح سے تبدیل کردیا ہے۔ ان مزدوروں کے سامنے آنے والے چیلنجوں اور مختلف اقدامات پر بھی رکن ممالک نے تبادلہ خیال کیا ،جس میں سماجی تحفظ نظام کو توسیع دینے کا موضوع بھی شامل تھا۔

بات چیت انتہائی کھلے ماحول اور غیررسمی ماحول میں ہوئی۔ رکن ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے نہ صرف اپنے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات اور نمایاں طور طریقوں ایک دوسرے کے سامنے رکھا بلکہ اپنی تشویش اور چیلنجوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

 

*******

 

 

ش ح۔ ف  ا- م ص

(U: 4464)


(Release ID: 1718440) Visitor Counter : 216