قبائیلی امور کی وزارت

ملک بھر میں چھوٹی جنگلاتی پیداوار کی کم از کم امدادی قیمت  اور ون دھن یوجنا  کے موثر نفاذ کے لئے ٹرائیفیڈ کے ذریعہ  ریاستوں اور نفاذ سے متعلق ضلعی ایجنسیوں کے تعاون سے 10 مئی 2021 سے 28 مئی 2021 کے درمیان ریاستی سطح پر ویبی نار کا اہتمام


منی پور کے لئے200 ون دھن گروتھ کلسٹرس اور ناگالینڈ کے لئے 206 گروتھ کلسٹرس کے لئے کوشش

Posted On: 12 MAY 2021 12:49PM by PIB Delhi

چھوٹی جنگلاتی پیداوار  کے لئے کم از کم امدادی قیمت اور ون دھن یوجنا کی ریاست وار پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ٹرائیفیڈ ریاستی سطح پر ایک ویبی نار کا اہتمام کررہا ہے۔ یہ ویبی نار 10 سے 28 مئی 2021 کے درمیان جاری رہے گا۔ ٹرائی فیڈ 23 ریاستوں اور 02 مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لئے  منظور 37107 ون دھن وکاس یوجنا ؤں اور 2224 وکاس یوجنا کلسٹرس کو چلانے میں ریاست نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کے کام کاج  کا جائزہ بھی لے گی۔ اس کے مدنظر ٹرائی فیڈ نے ریاستی سطح پر ویبی ناروں کی سیریز شروع کی ہے جس میں سبھی فریق (ریاستی نوڈل ایجنسیاں ، ون دھن وکاس یوجنا  اور ون دھن وکاس یوجنا کلسٹرس کے رہنما  ، ای ایس ڈی پی  پارٹنرس ) شامل ہیں۔ ریاستوں  اور نفاذ سے متعلق ضلعی ایجنسیوں کے تعاون سے ویبی ناروں کا اہتمام کیا جارہاہے ۔

ان ویبی ناروں سے پہلا ویبی نار منی پور اور ناگالینڈ کے موضوع پر 10 مئی 2021 کو منعقد کیا گیا۔ اس میں 70 سے زیادہ شرکا نے حصہ لیا، جن میں نفاذ سے متعلق ریاستی ایجنسیوں کے افسران ، صلاح کار، ون دھن وکاس یوجنا  اور ون دھن وکاس یوجنا کلسٹرس کے ٹیم لیڈروں اور ای ایس ڈی پی کے ٹریننگ  شراکت داروں نے حصہ لیا۔ ویبی نار میں ان دوریاستوں میں چلنے والی دونوں اسکیموں کا جائزہ لیا گیا اور آگے کی کارروائی پر غور کیا گیا ۔ اس میں حفاظتی معیار پر توجہ دینے پر بھی زور دیا گیا۔ اس ویبی نار میں یونی سیف کے نمائندے بھی شامل ہوئے تھے اور انہوں نے کووڈ کے دوران ون دھن وکاس یوجنا کے ارکان کی رہنمائی کی۔

چھوٹی جنگلاتی پیداوار اور ون دھن یوجناؤں کے حوالے سے منی پور اور ناگالینڈ نے اچھی پیش رفت کی ہے۔ اب ساری توجہ ان ریاستوں میں ون دھن وکاس کیندروں  کو 3500 سے زیادہ کرنے پر ہے۔ ہر ون دھن یوجنا کلسٹر کے لئے 5 مراحل طے کئے ہیں جو اس طرح ہیں:

پہلے مرحلے کے تحت ہر وی ڈی وی کے سی  کے لئے ایم ایف پی ایس کے تحت اشیا کی شناخت کی جائے گی اور بنیادی ڈھانچے کو منصوبہ بند طریقہ سے فروغ دیا جائے گا ۔ اس میں خرید شیلٹر اور گودام کی تعمیر شامل ہے۔ دوسرے مرحلے کے تحت مقامی این جی او یا این آر ایل ایم افسران کو ہر گروپ میں صلاح کار مقرر کیا جائے گا۔ یہ تقرر طےشدہ رہنما اصول کے تحت کیا جائے گا۔ ہر کلسٹر کو 10 لاکھ روپئے تک کی رقم جاری کی جائے گی ۔ تیسرے مرحلے کے تحت  ہر کلسٹر کے لئے تجارت کا منصوبہ بنایا جائے گا تاکہ ویلیو ایڈیشن اور بینک کھاتہ کھولنے ، دستخط کرنے  کا اختیار رکھنے والے افراد کو طے کیا جاسکے۔ اس سے ہر وی ڈی وی کے کلسٹر اور وی ڈی وی کے کی الگ شناخت کویقینی بنایا جاسکے گا۔ چوتھے مرحلے کے تحت پلاننگ کورکھا گیا ہے۔ جس میں ہر کلسٹر کو پروڈکٹ ، برانڈنگ ،  پیکجنگ  اور فروخت کی سہولت ملے ۔ تجارت کے منصوبے کے تحت ہی فروخت کی جائے گی۔ پانچویں مرحلے کے تحت ای ایس ڈی پی، ایس ایف یو آر ٹی آئی اور ٹرائی فوڈ اسکیموں کو رفتہ رفتہ کلسٹر سے جوڑا جائے گا تاکہ پروگرام کا دائرہ بڑھایا جاسکے۔

 

 

A computer screen captureDescription automatically generated with low confidenceGraphical user interface, applicationDescription automatically generated

 

Graphical user interface, application, WordDescription automatically generatedGraphical user interface, websiteDescription automatically generatedA screenshot of a video gameDescription automatically generated with medium confidence

 

منی پور ریاست میں 3000 ون دھن یوجنا کیندر ہیں ، جنہیں  200 ون دھن وکاس کیندر کلسٹر میں سمیٹا گیا ہے۔ اس کے ذریعہ تقریباً 60000 قبائلی کاروباریوں کو فائدہ ہورہا ہے۔ وہیں ناگالینڈ میں 3090 ون دھن وکاس کیندر ہیں ، جنہیں 206 ون دھن وکاس کیندر کلسٹر میں سمیٹا گیا ہے۔ ان سے  61 ہزار سے زیادہ قبائلی کاروباریوں کو فائدہ ہورہا ہے۔ چھوٹی جنگلاتی پیداوار کم از کم امدادی قیمت کے حوالے سے اس وقت منی پور سے ایک جنگلاتی پروڈکٹ کی خرید ہورہی ہے۔ وہاں چھ انفرااسٹرکچر اکائیاں قائم کی گئی ہیں۔ ناگالینڈ میں تین جنگلاتی پروڈکٹ  کی خرید ہورہی ہے اور 20 اکائیاں کام کررہی ہیں۔ وہاں 18 خریدمراکز قائم کئے گئے ہیں ۔ ویبی نار کے دوران دونوں ریاستوں کی ٹیموں نے رہنما اصول حاصل کرنے والے موضوعات کو رکھااور دونوں اسکیموں کے اگلے قدم پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں ریاستوں کے اعلیٰ افسران کے ساتھ بات چیت کرکے 25 ویبی ناروں کی سیریز طے کی گئی ۔ ٹرائی فیڈ (قبائلی امور کی وزارت کے ماتحت ) نے ملک بھر میں کئی قدم اٹھائے ہیں ، تاکہ قبائلی آبادی کے ذریعہ معاش میں اضافہ ہوسکے۔ ان میں سے کئی قدم ایسے ہیں جو محروم قبائلیوں کی مدد کرتے ہیں، جن پر وباکا سب سے زیادہ برا اثرپڑا ہے۔

مختلف پروگراموں کے تحت جنگلاتی پروڈکٹس کی مارکٹنگ کا بندوبست بھی کیا گیا ہے۔ اس کی ضرورت محسوس کی گئی تھی، تاکہ قبائلیوں کو اس کا فائدہ پہنچ سکے  اور وہ ون دھن قبائلی اسٹارٹ اپ کے ذریعہ ترقی کرسکیں ۔ جنگلوں میں پیدا ہونے والی چیزوں کو جمع کرنے والے قبائلی گروپوں کے لئے قبائلی امور کی وزارت نے قبائلی کلسٹر وغیرہ اسکیمیں شروع کرکے ان پروڈکٹس کی مارکٹنگ کا بندوبست کیا ہے۔ جنگلاتی حقوق سے متعلق ایکٹ 2005 قبائلیوں کو بااختیار بناتا ہے جس کے تحت انہیں اپنی اشیا کی بہتر قیمت ملتی ہے ، جو بچولیوں کے ختم ہوجانے پر تقریباً تین گنی ہوگئی ہے۔

ون دھن قبائلی اسٹارٹ اپ  اس اسکیم کا ایک حصہ ہے۔ یہ پروگرام چھوٹی جنگلاتی پیداوار کے ویلیوایڈیشن ، برانڈنگ  اور مارکٹنگ کا بندوبست کرتا ہے۔ اس کے تحت ون دھن کیندر قائم کئے گئے ہیں، جو جنگلات پر مبنی قبائلیوں کو روزگا ر فراہم کرتے ہیں۔ ایک ون دھن وکاس کیندر میں 20 قبائلی ممبران ہوتے ہیں ۔ ایسے 15 ون دھن وکاس کیندر  مل کر ایک ون دھن وکاس کیندر کلسٹر بناتے ہیں۔ ون دھن وکاس کیندر کلسٹر ( وی ڈی وی کے سی) ، ون دھن وکاس کیندروں کو فروخت ، ذریعہ معاش اور بازار تک پہنچ نیز کاروبار کے مواقع فراہم  کرتے ہیں ۔

دونوں اسکیمیں مل کر قبائلیوں کو بڑا موقع فراہم کرتی ہیں کہ وہ اپنی آمدنی اور روزگار میں بہتری لاسکیں۔ عمل درآمد کی سمت میں ہونے والی پیش رفت سے اس میں بہتری آئی ہے۔ ٹرائی فیڈ نے پچھلے سال ون دھن کی شکل بدل کر اسے قبائلی  انٹرپرائز کی شکل دے دی ہے۔ ون دھن اسکیم کو چھوٹی جنگلاتی پیداوار کے کم ازکم امدادی قیمت سے جوڑا جانا اس مرحلے کی بڑی تبدیلی ہے۔ اس کام کو ون دھن اسکیم کو انٹرپرائز کی شکل دے کر انجام دیا جارہا ہے۔ اس میں ایس ایف یو آر ٹی آئی اور ٹرائی فوڈ کے تحت کلسٹر کی ترقی کے عمل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اس ماہ ہونے والے ویبی ناروں میں نفاذ سے متعلق ریاستی ایجنسیوں اور دیگر فریقوں کو ایک بار پھر بنیادی طور پر غور کرنے ، جائزہ لینے ، سمت درست کرنے  اور زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا، تاکہ قبائلی آبادی کے لئے اسکیموں کا موثر طریقہ سے نفاذ ہوسکے۔

ان منصوبہ بند اقدامات کے کامیاب نفاذ سے ٹرائی فیڈ کو امید ہے کہ قبائلی ایکوسسٹم میں بڑی تبدیلی آئے گی۔ یہ تبدیلی چھوٹی جنگلاتی پیداوار پر کم از کم امدادی قیمت کے تحت خرید  اور ون دھن اسکیم کے تحت ایم ایف پی کے ویلیو ایڈیشن سے ممکن ہوگی  اور پورے ملک میں ایک نئے انقلاب کا خاکہ تیار ہوگا۔

*******

ش ح۔ ف  ا- م ص

12-05-2021

(U: 4428)



(Release ID: 1718189) Visitor Counter : 124