امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

پی ایم جی کے اے وائی-3 کے تحت اسکیم کے پہلے 10 دن میں 12 ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے 2کروڑ سے زیادہ مستفدین کو ایک لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ غذائی اجناس تقسیم کیا جائے گا


کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران 1.4.2020 سے 31.3.2021 کے دوران تقسیم کے لئے سینٹرل پول سے تقریباً 928.77 لاکھ میٹرک ٹن غذائی اجناس، 363.89 لاکھ میٹرک ٹن گندم اور 564.88 لاکھ میٹرک ٹن چاول جاری کیاگیا

خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمہ کے سکریٹری سدھانشو پانڈے نے پی ایم جی کے اے وائی3 اور او این او آر سی اسکیموں کے بارے میں میڈیا کے افراد کو جانکاری دی

Posted On: 10 MAY 2021 7:07PM by PIB Delhi

خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمے کے سکریٹری جناب سدھانشو پانڈے نے آج ایک ورچوئل پریس کانفرنس کے ذریعے پی ایم جی کے اے وائی-3 اور ون پنشن ون راشن کارڈ اسکیم کے بارے میں میڈیا کے افراد کو جانکاری دی۔

پردھان منتری غریب کلیان اَن یوجنا (پی ایم جی کے اے وائی-3) کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے سکریٹری نے کہا کہ محکمہ نے سابق طرز پر اس بار مئی اور جون 2021 یعنی دو ماہ کی مدت کے لئے پردھان منتری غریب کلیان ال یوجنا (پی ایم-جی کے اے وائی-3) پر عمل درآمد شروع کردیا ہے۔ سکریٹری نے بتایا کہ انتودیہ ان یوجنا اور ترجیحی ہاؤس ہولڈرس نامی این ایف ایس اے کے دو زمروں کے تحت احاطہ کئے گئے تقریباً 80 کروڑ مستفیدین کو ان کے مستقل ماہانہ این ایف ایس اے حقداری کے علاوہ ماہانہ فی کس 5 کلو گرام کے پیمانے پر مفت غذائی اجناس گیہوں، چاول کا اضافی کوٹہ فراہم کرکے سابقہ طرز پر مئی اور جون کے لئے پی ایم-جی کے اے وائی یوجنا پر عمل درآمد شروع کیا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ بھارت سرکار اندرون ریاست نقل وحمل وغیرہ کو دیکھتے ہوئے ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خوراک کی سبسڈی اور مرکزی امداد پر آنے والے 26 ہزار کروڑ روپے کے تمام اخراجات برداشت کرے گی۔

میڈیا کے افراد کو جانکاری دیتے ہوئے جناب پانڈے نے بتایا کہ مئی 2021 کے مہینے کے لئے پروگرام کے مطابق غذائی اجناس کی تقسیم جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 10 مئی 2021 تک 34 ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے مئی 2021 مہینے کے لئے ایف سی آئی گوداموں سے 15.55 لاکھ میٹرک ٹن غذائی اجناس اٹھایا گیا اور 12 ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے 2 کروڑ سے زیادہ مستفیدین کو ایک لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ غذائی اجناس تقسیم کیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ اسکیم کا لگاتار جائزہ لے رہا ہے۔ تمام ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو آمادہ کررہا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تشہیر کریں اور جاری کی گئی ایڈوائزریز کے مطابق کووڈ-19 عالمی وبا سے متعلق تمام سیفٹی پروٹوکولز اپنانے کے بعد آئی پی او ایس ڈوائسیز کے کے ذریعے ایک شفاف طریقے سے پی ایم- جی کے اے وائی-3 غذائی اجناس کی بروقت تقسیم کو یقینی بنائیں۔

ایک ملک ایک راشن کارڈ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے سکریٹری نے کہا کہ یہ ایک آرزو مند منصوبہ ہے اور محکمہ کی کوشش ہے کہ نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ 2013 کے تحت راشن کارڈوں کی ملک گیر پورٹ ایبلیٹی متعارف کرائی جائے۔ اس کا مقصد تمام مائیگرینٹ مستفیدین کو اس بات کے لئے بااختیار بنانا ہے کہ وہ ملک میں کہیں بھی اپنے این ایف ایس اے کے غذائی اجناس، فوائد تک بے روک ٹوک رسائی حاصل کرسکیں۔

جناب پانڈے نے کہا کہ ایک ملک ایک راشن کارڈ (او این او آر سی) اب 32 ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سبھی ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں (اندرون ریاست لین دین سمیت) 26.3 کروڑ سے زیادہ کا کل پورٹ ایبلیٹی لین دین ہوا ہے۔

کیونکہ ربیع مارکیٹنگ سیزن 22-2021 میں خریداری کا عمل خوش اسلوبی سے جاری ہے، لہٰذا پانڈے نے بتایا کہ 9مئی 2021 تک کل 337.95 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کی گئی، جبکہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران 248.021 لاکھ میٹرک ٹن گیہوں کی خریداری کی گئی تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 34.07 لاکھ کسانوں کو اب تک فائدہ ہوا ہے جبکہ پچھلے سال اس تاریخ تک 28.15 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بھر کے 19.030 خریداری سینٹروں (مراکز) کے ذریعے خریداری کی گئی۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گیہوں کی خریداری کے نتیجے میں اب تک کل 49.965 کروڑ روپے کی فائدے کی براہ راست آن لائن منتقلی (ڈی بی ٹی) کی ادائیگی ہندوستان بھر کے کسانوں کے کھاتے میں براہ راست منتقل ہوئی ہے۔

خوردنی تیلوں کی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جناب پانڈے نے بتایا کہ حکومت خوردنی تیلوں کی قیمت پر لگاتار نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کی حالت کی وجہ سے مختلف ایجنسیوں کے ذریعے کلیئرنس سے متعلق ٹسٹ کی وجہ سے بندرگاہوں پر کچھ اسٹاک پڑا ہوا ہے، مگر اب یہ مسئلہ حل کرلیاگیا ہے اور مارکیٹ میں جلد اسٹاک جاری کردیا جائے گا، جس سے تیل کی قیمتوں پر مثبت اثر پڑے گا۔

....................

   ش ح،ح ا، ع ر

                                                                                                                U-4354



(Release ID: 1717657) Visitor Counter : 116