کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

کیمیکلز اور کھادوں کے مرکزی وزیر سدانند گوڑا نے کووڈ کے علاج کے لئے دواؤں اور دیگر لازمی دواؤں کی دستیابی کا جائزہ لیا


ریم ڈسیور کی گنجائش میں اضافے سے انجکشن کی گھریلو دستیابی میں اضافہ ہوگا

3مئی اور 9 مئی کے درمیان ریم ڈسیور کی 16.5لاکھ شیشیاں مختص کی گئی ہیں

Posted On: 05 MAY 2021 2:52PM by PIB Delhi

کیمیکلز اور کھادوں کے مرکزی وزیر جناب ڈی وی سدانند گوڑا نے کووڈ کے علاج کے لئے دواؤں اور دیگر لازمی دواؤں کی دستیابی کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں دوا سازی کی سکریٹری محترمہ ایس پرتار، ڈی سی جی آئی کے ڈائریکٹر وی جی سومانی، این پی پی اے کی صدر نشیں محترمہ شوبھرا سنگھ، صحت وخاندانی بہبود کے جوائنٹ سکریٹری جناب ڈاکٹر مندیپ کمار بھنڈاری، دواسازی کے جوائنٹ سکریٹری جناب رندیپ رنوا، این پی پی اے کی ممبر سکریٹری محترمہ ونود کوتوال اور دیگر سینئر افسروں نے شرکت کی۔

میٹنگ کے دوران جناب گوڑا نے ریم ڈ سیور دوا تیار کرنے والے سبھی ساتوں مینوفیکچررس کی کوششوں کی تعریف کی، جنہوں نے ریم ڈسیور دوا کی شیشیاں 38 لاکھ سے بڑھا کر فی ماہ 1.03 کروڑ شیشیاں کردی ہیں۔ ایک مہینے پہلے فی ماہ 38 لاکھ دوا کی شیشیاں تیار کی جاتی تھیں۔ شیشیوں کی تعداد میں اضافہ سے انجکشن کی گھریلو دستیابی میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 3 مئی اور 6 مئی کی مدت کے دوران تمام ریاستوں کے لئے ریم ڈسیور کی 16.5 لاکھ شیشیاں مختص کی گئی ہیں۔ 21 اپریل کے بعد سے اب تک 34.5 لاکھ شیشیاں مختص کی گئی ہیں۔ ریاستوں کو شیشیاں مختص کیا جانا ایک قابل تعریف عمل ہے اور آئندہ ہفتوں کے دوران سپلائی کو مزید بڑھانے کے لئے کوششیں کی جائیں گی۔

میٹنگ کے دوران دیگر لازمی دواؤں کی دستیاب پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ جناب گوڑا نے دیگر لازمی دواؤں کی دستیاب پر مسلسل نگرانی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ساتھ ہی دواؤں کی کالا بازاری اور ذخیرہ اندوزی کے واقعات کو روکنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ڈی سی جی آئی کے ڈاکٹر سومانی نے بتایا کہ مارکیٹ میں مختلف دواؤں کی دستیابی جاننے کے لئے بھی ایک سروے کیا جارہا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ فی الحال مارکیٹ اور فارما کے محکمے میں دواؤں کی دستیابی ہے۔ این پی پی اے اور سی ڈی ایس سی او کی دستیابی پر قریبی نگاہ برقرار کھے گی۔

کالا بازاری اور جمع خوری سے متعلق انہوں نے کہا کہ ریاستی ڈرگ کنٹرولرس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فیلڈ معائنے کے لئے ریاستی سطح پر ٹیمیں بنائیں۔ دواؤں کی کالا بازاری اور جمع خوری کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے۔ ڈی سی جی آئی، ایس ڈی سی کی طرف سے بہت سے احتیاطی اور مؤثر اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ ریم ڈسیور، ٹوسیلی زو میب فیوی پیراویر جیسی کووڈ کے علاج کی دواؤں کی قیمتوں کی ضرورت سے زیادہ وصولی، جمع خوری اور کالا بازی کو روکا جاسکے۔ یکم مئی 2021 تک پورے ہندوستان میں کم وبیش 78 کارروائیاں کی گئی ہیں۔ یہ کارروائیاں مقامی پولیس، ایس ڈی سی اور ایف ڈی اے کے اشتراک سے کی گئی ہیں اور یہ کارروائیاں ذخیرہ اندوزی، بلیک مارکیٹنگ اور ضرورت سے زیادہ رقم وصول کرنے کی بنا پر کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں گرفتاریاں اور معاملے بھی درج کئے گئے ہیں۔ دوائیں بھی ضبط کی گئی ہیں۔ گاڑیاں، خالی شیشیاں بھی ضبط کی گئی ہیں۔ یہ شیشیاں شاید نقلی دوا بنانے کے لئے تھیں۔ اس کے علاوہ نقدی بھی برآمد کی گئی ہے۔

*********

         ش ح،ح ا، ع ر

05-05-2021

                                                                                                                U-4222



(Release ID: 1716396) Visitor Counter : 238