صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکز نے پہلی مئی سے نئی ٹیکہ کاری حکمت عملی کے مؤثر نفاذ کے لئے ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی رہنمائی کی
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنے اپنے اسپتال کے بنیادی ڈھانچے کی صلاحیت تیزی سے بڑھانے کے لئے جامع ایکشن پلان فراہم کیا ہے
Posted On:
24 APR 2021 3:30PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 24 اپریل2021
کووڈ-19 سے نمٹنے کے لئے صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن اور ٹکنالوجی وڈیٹا بندوبست سے متعلق بااختیار گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر آر-ایس شرما نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی، تاکہ نئی ٹیکہ کاری حکمت عملی (فیز-3) کے مؤثر نفاذ پر ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی رہنمائی کی جاسکے اور ان کے اضافی منصوبوں کا جائزہ لیا جاسکے تاکہ کووڈ کے مریضوں کے لئے موجودہ اسپتال اور کلینکل ٹریٹمنٹ یعنی علاج ومعالجے کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا جاسکے۔
ڈاکٹر آر ایس شرما نے بتایا کہ کوون پلیٹ فارم اب قائم کردیاگیا ہے اور وہ خوش اسلوبی سے کام کررہا ہے۔ اسے یہ پہلی مئی سے شروع ہونے والی ٹیکہ کاری کے نئے مرحلے کی پیچیدگیوں سے نمٹنے کے لئے لیس کیاگیا ہے۔ انہوں نے ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے صحیح اور بروقت ڈیٹا اپ لوڈ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا، کیونکہ کسی بھی غلط ڈیٹا کا مطلب پورے نظام کی یکجہتی سمجھوتہ کرنا ہوگا۔
پہلی مئی 2021 سے فیز3 ٹیکہ کاری حکمت عملی سے متعلق ریاستوں کو خاص طور پر مشورہ دیاگیا ہے کہ:
- وہ پرائیویٹ اسپتالوں، صنعتی اداروں کے اسپتالوں، صنعتی ایسوسی ایشنوں کے اسپتالوں وغیرہ کو شامل کرکے مشن موڈ میں اضافی کووڈ ٹیکہ کاری سینٹروں (سی وی سی) کا رجسٹریشن کرائیں۔ مخصوص مناسب اتھارٹی کے ساتھ تال میل کریں۔ درخواستوں کے لئے میکانزم اپنائیں۔
- ایسے اسپتالوں کی تعداد کی نگرانی کریں جنہوں نے ٹیکے خریدے ہیں اور کوون کی قیمتوں اور اسٹاک کو ڈکلیئر کریں۔
- ریاست، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں کے ذریعے ٹیکوں کی براہ راست خریداری سے متعلق فیصلے کو ترجیح دیں۔
- 18 سے 45 سال کی عمر کے لوگوں کے لئے صرف آن لائن رجسٹریشن کی سہولت کے بارے میں تشہیر کریں۔
- ٹیکہ کاری کے بارے میں سی وی سی اسٹاف کی تربیت اے ای ایف آئی رپورٹنگ اور بندوبست کے بارے میں تربیت، کوون کے استعمال کے بارے میں تربیت، ٹیکوں کے اسٹاکس کے تربیتی پروگرام اور مصالحت پہلے ہی پرائیویٹ سی وی سی کو فراہم کردی گئی ہے۔
- سی وی سی میں بھیڑ سے مؤثر طور پر نمٹنے کے لئے قانون وانتظام سے متعلق اتھارٹیز کے ساتھ تال میل اسپتالوں میں زیر علاج کووڈ کے مریضوں کے مؤثر طبی علاج کے لئے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے سے متعلق ریاستوں کو مشورہ دیاگیا ہے کہ وہ اپنے موجودہ اسپتال کا جائزہ لیں اور یومیہ نئے معاملے، یومیہ اموات اور ان لوگوں کی جنہیں اسپتال کی ضرورت ہوگی، روشنی میں کووڈ کے دیگر علاج کا جائزہ لینے کا بھی مشورہ دیاگیا ہے۔ Augmentationکے لئے ایک جامع منصوبے کو تیار کرنے اور اسے نافذ کرنے کے لئے ریاستوں کو مشورہ دیاگیا ہے کہ وہ اضافی ڈیڈی کیٹیڈ کووڈ-19 اسپتالوں کی نشاندہی کریں اور ڈی آر ڈی او یا سی ایس آئی آر یا سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر میں اسی طرح کی ایجنسیوں کے ذریعے فیلڈ اسپتال کی سہولتیں تیار کریں۔
- آکسیجن کی سہولت سے آراستہ بستروں، آئی سی یو بستر اور آکسیجن کی سپلائز کے لحاظ سے مناسب تعداد کو یقینی بنائیں۔ بستروں کے الاٹمنٹ کے لئے سینٹرلائزڈ کال سینٹر پر مبنی خدمات کا قیام کریں۔
- ایمبولینس خدمات کو مستحکم کرنے اور مریضوں کے علاج ومعالجے کے لئے ڈاکٹروں اور نرسوں کی مناسب تربیت اور نگرانی کے ساتھ درکار انسانی وسائل کی تعیناتی کریں۔
- ریاستوں کو اس بات کا بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ عام لوگوں کی رسائی کو آسان بنائیں اور بستروں کی دستیابی کے لئے ایک ریل ٹائہم ریکارڈ تیار کریں۔
- کووڈ-19 کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لئے رہنما خطوط تیار کریں اور پرائیویٹ صحت مراکز کی باگ ڈور سنبھالنے کے لئے ریاستوں کو اہل بنائیں۔
- ان لوگوں کے آئسولیشن کے لئے مخصوص کووڈ-19 کیئر مراکز کو توسیع دیں جن مریضوں کے اندر کوئی علامت نہیں ہیں یا ہلکی علامات ہیں تاکہ ان سبھی لوگوں کو جو یا تو گھر میں آئسولیٹ نہیں ہوسکتے اور یا ادارہ جاتی آئسولیشن کے لئے خواہاں ہیں ودرکار جگہ اور دیکھ بھال کی رسائی حاصل ہو۔
- ان مریضوں کے لئے ٹیلی- میڈیسن فراہم کی جائے جو گھروں پر الگ تھلگ یا قرنطینہ میں ہیں۔
- تربیت یافتہ ڈاکٹروں کے تحت آکسیجن، وینٹی لیٹرس اور ان ٹینسوکیئر کی مناسب دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ ساتھ ہی ساتھ ایسٹروائیڈس) اور دیگر دواؤں کی مناسب رسائی کو بھی یقینی بنایا جائے۔
- بڑے اسپتالوں میں ان اسپتال آکسیجن پلانٹس لگانے کے کام میں اضافہ کیا جائے۔
- ان آشاورکروں اور صف اول کے دیگر ورکروں کو ریگولر تنخواہ اور اجرت ادا کی جائے جو کووڈ-19 کے مریضوں کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں۔
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسپتال کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے مرکزی حکومت کی طرف سے مختلف اقدامات کئے گئے ہیں۔ ان اقدامات میں اسپتالوں کے اندر مخصوص ڈیڈیکٹیڈ اسپتالوں یا الگ بلاکس قائم کرنے کے لئے سینٹرل ڈپارٹمنٹس، پی ایس یوز کے کنٹرول کے تحت اسپتالوں کے لئے مرکزی حکومت کی ہدایات شامل ہے۔ اس کے علاوہ ڈی آر ڈی او اور سی ایس آئی آر، سی بی آر آئی کے تال میل سے آئی سی یو بستروں سمیت عارضی کووڈ کیئر سہولیات مراکز اور میک شفٹ اسپتالوں کے قیام کے منصوبے کو دہرایاگیا تھا۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی اس بات کی رہنمائی کی گئی تھی کہ وہ اپنے سی ایس آر فنڈز کے لئے کارپوریٹ کمپنیوں، پی ایس یوز، حکومت کے محکموں کے ساتھ تال میل پیدا کریں تاکہ میک شفٹ اسپتالوں اور عارضی کووڈ کیئر مراکز کے قیام کو آسان بنایا جاسکے ۔ کووڈ کی سہولتوں (مراکز) کی تشکیل کے لئے ہیلتھ کیئر مراکز (18 علاقائی دفاتر میں پھیلے) کے دوبارہ مقصد کے لئے نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) کے ساتھ تعاون کا بھی مشورہ دیاگیا ہے۔ انہیں اس بات کا بھی مشورہ دیاگیا ہے کہ وہ ہلکے متاثر کیسوں کے علاج کے لئے ریلوے کوچیز کا استعمال کریں۔ ریلوے کے تمام 16 زونز میں 3816 اس طرح کے کوچیز کی دستیابی کی تفصیلات ریاستوں کو دستیاب کرادی گئی ہیں۔
...............................................................
ش ح،ح ا، ع ر
24-04-2021
U-3934
(Release ID: 1714021)
Visitor Counter : 202