ریلوے کی وزارت

آکسیجن ایکسپریس گاڑیاں مہاراشٹر اور یو پی کے لیے  آج وشاکھاپٹنم اور بوکارو سے رقیق طبی آکسیجن لے جانے کی تیار کر رہی ہے


ماحول کے لیے ساز گار ایک راہداری لکھنؤ سے وارانسی تک تشکیل دی گئی ہے جس میں 4 گھنٹے 20 منٹ کی سفر کے لیے 270 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا گیا ہے ؛جس پر 62.35  کلو میٹر کی اوسط رفتار سے گاڑی چلے گی

Posted On: 22 APR 2021 4:10PM by PIB Delhi

نئی دہلی،22 اپریل ، 2021 / بھارتی ریلوے کووڈ – 19 سے نمٹنے کے لیے آکسیجن ایکسپریس چلا رہا ہے۔

رقیق طبی آکسیجن کے ٹینکرز والی پہلی آکسیجن ایکسپریس وشاکھاپٹنم سے آج رات ممبئی سے شروع ہو رہی ہے۔ وشاکھاپٹنم میں ایل ایم او سے بھرے ہوئے ٹینکرز بھارتی ریلویز کی رو – رو سروس کے ذریعے پہنچائے جا رہےہیں۔

ایک اور آکسیجن ایکسپریس نے وارانسی کے راستے لکھنؤ سے بوکارو تک کا سفر شروع کیا۔ اس سفر کا مقصد اتر پردیش میں طبی آکسیجن کی ضرورت کو پورا کرنا ہے۔ ٹرین چلانے کے لیے  ماحول کے لیے سازگار یک راہداری لکھنؤ سے وارانسی کے درمیان تیار کی گئی ہے۔ 4 گھنٹہ 20 منٹ کے سفر کے لیے 270 کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا جائے گا جس میں 62.35 کلو میٹر فی گھنٹہ کی اوسط رفتار سے  گاڑی چلائی جائے گی۔

ریل گاڑیوں کے ذریعے آکسیجن کا ٹرانسپورٹیشن  لمبے راستے کے لیے سڑک ٹرانسپورٹ کی بنسبت زیادہ تیز رفتار ہے۔ ریل گاڑیاں ایک دن میں 24 گھنٹے چل سکتی ہیں۔ لیکن ٹرک ڈرائیوروں کو راستے میں رکنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

یہ بات قابل غور ہے کہ ویگن سے ٹینکر رکھنے اور اتارنے میں سہولت دینے کے لیے ایک ڈھلان والے راستے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ سڑک پر بنے ہوئے پلوں کی اونچائی کی پابندیوں کی وجہ سے اور اوپر لگے ہوئے آلات کی وجہ سے ایسےٹی 1618  سڑک ٹینکروں کو چلانے کے لائق پایا گیا  جن پر ویگن رکھے جا سکیں، جن کی اونچائی 1290 ایم ایم ہو۔

ریلوے کے محکمے نے پچھلے سال  لاک ڈاؤن کے دوران بھی لازمی اشیاء کی سپلائی برقرار رکھی اور سپلائی چین کو بھی برقرار رکھا۔ نیز ہنگامی صورتحال میں قوم کی خدمات جاری رکھی۔

***************

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔ 

22.04.2021

U –3896


(Release ID: 1713501) Visitor Counter : 227