زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

بھارت کی زرعی تجارت میں 21-2020 کے دوران اضافہ ہوا ہے


عالمی وبا کے باوجود اپریل 2020 سے فروری 2021 کے درمیان زرعی اور اس سے متعلق مصنوعات کی برآمد  میں 18.49 فیصد کا اضافہ ہوا ہے

بھارت میں 21-2020 کے دوران  گیہوں کی برآمدات میں 727 فیصد کا زبردست اضافہ اور غیر باسمتی چاول کی درآمد میں 132 فیصد کا اضافہ ہوا

Posted On: 21 APR 2021 3:18PM by PIB Delhi

نئی دہلی،21 اپریل ، 2021 / بھارت نے پچھلے برسوں میں زرعی مصنوعات میں لگاتار اضافہ برقرار رکھا ہے۔  20-2019 کے دوران بھارت کی زرعی اور اس سے متعلقہ درآمدات 2.52 لاکھ کروڑ روپے اور درآمدات 1.47 لاکھ کروڑ روپے مالیت کی تھیں۔  یہاں تک کہ عالمی وبا  کے مشکل وقت کے دوران  بھارت نے اس بات کا خیال رکھا کہ دنیا کی خوراک کی سپلائی چین میں کوئی خلل نہ ڈالا جائے اور برآمدات کو جاری رکھا۔ اپریل 2020 سے فروری 2021 کے درمیان زرعی اور متعلقہ مصنوعات کی برآمدات 2.74  لاکھ کروڑ روپے تھی جبکہ پچھلے سال اسی مدت میں یہ 2.31  لاکھ کروڑ روپے تھیں۔ اس طرح اس میں 18.49 فیصد کے اضافے کا اظہار ہوتا ہے۔

برآمدات میں جن اشیاء کی ترقی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا وہ ہیں ، گیہوں، موٹا اناج ، چاول (باسمتی کے علاوہ) ، سویا خوراک، مسالحہ ، چینی، خام کپاس، تازہ سبزیاں، ڈبہ بند سبزیاں اور الکوہل والے مشروبات۔

گیہوں اور دیگر اناج میں پچھلے سال کے دوران زبردست اضافہ ہوا۔ یہ 425 کروڑ روپے سے بڑھ کر 3283 کروڑ اور 1318 کروڑ روپے سے بڑھ کر 4542 کروڑ روپے باالترتیب ہوئی۔  دنیا کے ملکوں کی طرف سے خصوصی مانگ پر نیفڈ نے افغانستان کو 50000 ایم ٹی  اور لیبنان کو 40000 ایم ٹی گیہوں برآمد کیا۔ یہ برآمدات جی 2 جی بندوبست کے تحت کی گئیں۔ بھارت میں گیہوں کی برآمدات میں 727 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا۔ 

ملک میں غیر باسمتی چاول کی برآمدات میں 132 فیصد کا خاطر خواہ اضافہ ہوا۔ غیر باسمتی چاول کی برآمدات 20-2019 میں 13030 کروڑ روپے تک پہنچ گئی تھیں جبکہ 21-2020 میں یہ 30277 کروڑ روپے ہو گئیں۔ برآمدات میں یہ اضافہ کئی وجوہات سے ہوا۔ جن میں سے اہم وجہ یہ ہے کہ بھارت تیمور لیستے، پپوا نیو گینی، برازیل، چیلی اور پوایرتو ریکو کی نئی مارکیٹوں میں رسائی حاصل کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ ٹوگو، سینیگال، ملیشیا، مڈاگاسکر، عراق ، بنگلہ دیش، موزمبیک، ویتنام، جمہوریہ تنزانیہ   اور مڈگاسکر کو بھی برآمدات کی گئیں۔

بھارت کی سویا خوراک کی برآمدات میں بھی 132 فیصد کا اضافہ ہوا۔ سویا خوراک کی برآمدات  20-2019 میں 3087 کروڑ روپے تھی جبکہ یہ 21-2020 میں 7224 کروڑ روپے ہو گئیں۔

جن دیگر زرعی اور متعلقہ اشیاء کی برآمدات  میں 20-2019 کی مدت کے مقابلے اپریل 2020 سے فروری 2021 کے درمیان خاطر خواہ اضافہ ہوا وہ ہے مسالحے  (26257 کروڑ روپے بمقابلہ  23562 کروڑ روپے ؛ شرح ترقی11.44 فیصد )، چینی ( 17072 کروڑ روپے بمقابلہ 12226 کروڑ روپے؛ شرح ترقی 39.64 فیصد)، خام کپاس (11373 کروڑ روپے بمقابلہ 6771 کروڑ روپے ؛ شرح ترقی 67.96 فیصد)، تازہ سبزیاں (4780 کروڑ روپے بمقابلہ 4067 کروڑ روپے ؛ شرح ترقی 17.54 فیصد) اور ڈبہ بند سبزیاں (2846 کروڑ روپے بمقابلہ 1994 کروڑ روپے؛ شرح ترقی 42.69 فیصد) وغیرہ۔

زرعی اور متعلقہ  اشیاء کی برآمدات اپریل 2020 سے فروری 2021 کے درمیان.25141034 کروڑ روپے تھی جبکہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران یہ درآمدات  137014.39 کروڑ روپے تھیں۔ اس طرح ان میں 2.93 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا۔

کووڈ – 19 کے باوجود زراعت میں تجارت کے  توازن  میں اپریل 2020 سے فروری 2021 کے درمیان خاطر خواہ اضافہ ہوا اور یہ 132579.69 کروڑ روپے مالیت کی ہو گئی جبکہ 20-2019 میں اسی مدت کے دوران 93907.76 کروڑ روپے مالیت کی تھی۔

زرعی برآمدات کے اعداد و شمار کے لیے یہاں کلک کریں

زرعی درآمدات کے اعداد و شمار کے لیے یہاں کلک کریں

******

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔ 

24.04.2021

U –3875


(Release ID: 1713336) Visitor Counter : 292