صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی داخلہ سکریٹری نے  چھتیس گڑھ اور اترپردیش  میں  کووڈ ۔ 19 کی صورتحال   اور  اس کی روک تھام اور بندوبست کےلئے  ریاستوں کے ذریعہ کئے گئے  عوامی صحت کے اقدامات کا جائزہ لیا



’’ٹیسٹ، ٹریک، ٹریٹ، کووڈ کے مناسب رویئے، ویکسی نیشن ‘‘ کی پانچ نکاتی حکمت عملی پر دوبارہ زور دیا  گیا


ریاستوں کو مرکزی حکومت کی مسلسل  امداد کی یقینی دہانی کرائی گئی

Posted On: 16 APR 2021 4:14PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  16   اپریل 2021،           مرکزی داخلہ سکریٹری جناب اجے کمار بھلہ نے مرکزی ہیلتھ سکریٹری  جناب راجیش بھوشن کےساتھ  آج چھتیس گڑھ اور اترپردیش میں  کووڈ ۔ 19 کی صورتحال  اور ریاستی صحت  سے متعلق حکام کے ذریعہ کووڈ۔ 19 کی روک تھام اور بندوبست کے لئے لئے گئے  عوامی صحت کے اقدامات کا جائزہ لینے  کے مقصد سے  ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔ نیتی آیوگ کے  رکن ( صحت ) ڈاکٹر وی کے پال،  ڈی جی آئی سی ایم آر  ڈاکٹر بلرام بھارگو،  ڈی جی ایچ ایس ڈاکٹر  (پروفیسر ) سنیل کمار کےساتھ دونوں ریاستوں کے  چیف سکریٹریز ، ڈی جی (پولیس)  اور ہیلتھ سکریٹریز بھی موجود تھے۔

مہاراشٹر کے ساتھ چھتیس گڑھ اور اترپردیش  ملک کی ایسی تین ریاستیں ہیں جن میں ایک لاکھ سے زیادہ ایکٹیو معاملات ہیں۔ روزانہ نئے کووڈ معاملات کی تعداد بھی چھتیس گڑھ اور اترپردیش دونوں میں بہت زیادہ ہے اور کووڈ 19 سے مرنے والوں کی تعداد بھی زیادہ ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں میں  چھتیس گڑھ میں  ہفتہ وار نئے معاملات میں  تقریباً 131 فیصد کا اضافہ ہواہے۔چھتیس گڑھ کے 22 اضلاع  میں گزشتہ 30 دنوں میں معاملات کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ ان میں  رائے پور، درگ، راج نند گاؤں اور بلاس پور سب سے زیادہ متاثر اضلاع ہیں۔

اترپردیش میں  روزانہ نئے معاملات میں 19.25 فیصد اضافے کی شرح درج کی ہے۔ اترپردیش کے 46 اضلاع میں گزشتہ 30 دنوں میں بہت زیادہ معاملات سامنے آئے ہیں۔ لکھنٔو،  کانپور، وارانسی اورپریاگ راج سب سے زیادہ متاثر اضلاع ہیں۔  یہاں پر  سات سے 13 اپریل کے ہفتے میں  17 سے 23 مارچ  2021 کے ہفتےکے مقابلے میں  آر ٹی پی سی آر جانچوں میں 46 فیصد  (48 فیصد سے)  تک کی کمی کی گئی ہے جبکہ   انٹیجن جانچوں میں  53 فیصد (51 فیصد سے) تک کا اضافہ ہوا ہے۔

اسپتال کے بنیادی ڈھانچے مثلاً آئی سی یو اور آکسیجن  والے اسپتال کے بستروں کی کمی  کی اطلاعات کے نتیجے میں  اہم صحت دیکھ ریکھ خدمات حاصل کرنے میں  عوام کو ہونے والی مشکلات پر  مفصل  بات چیت کی گئی۔ ریاستوں کو مشورہ دیا گیاکہ وہ  آئسولیشن بیڈ ، آکسیجن بیڈ، وینٹی لیٹر/ آئی سی یو بیڈز ، ایمبولینس فلیٹ کی تعداد میں  ضرورت کے مطابق اضافہ کریں۔ آکسیجن کی  حسب ضرورت سپلائی کے لئےمنصوبہ تیار کریں اور  پازیٹیو معاملات کو جلدی شناخت کرکے  اموات کی شرح میں کمی لانے پر توجہ مرکوز کریں۔

بلا ضرورت سفر  سے روکے جانے اور عوامی مقامات پر بھیڑ بھاڑ کو سخت اور موثر  قوانین کے نفاذ کے ذریعہ  روکنے پر زور دیا گیا۔

مرکزی ہیلتھ سکریٹری نے بتایا کہ  ریاستوں نے  آکسیجن سلینڈروں کی مانگ کی ہے اور  اضافی وینٹی لیٹر  کا جو مطالبہ کیا ہے، اسے بھی جلد ہی پورا کیا جائے گا۔ریاستوں کویہ مشورہ  دیا گیا کہ  وہ کووڈ ۔ 19 کے لئے وقف بیڈ  کی تعداد میں اضافہ کریں اور  اسپتال کیمپس میں  موجود  عمارتوں کو اضافی کووڈ۔ 19 کے لئے وقف وارڈوں  کے طور پر استعمال کریں۔ ریاستوں کو یہ مشورہ بھی دیا گیا کہ وہ کووڈ۔ 19 مریضوں کے علاج کے لئے  مرکزی وزارتوں اور سرکاری شعبے کے اداروں  کے اسپتالوں کو استعمال کریں۔ ریاستوں کو یہ مشورہ دیا گیا کہ ہو  این ایس ایس ،  این وائی کے، خواتین کے اپنی مدد آپ گروپ کےرضا کاروں کو  کام میں لگائیں اور  این ایچ ایم فنڈ کے تحت  ریٹائرڈ ڈاکٹروں/ پیرا میڈکس وغیرہ کی خدمات  کانٹریکٹ پر حاصل کریں۔

ڈی جی آئی سی ایم آر نے موبائل لیب سمیت  مزید ٹیسٹنگ لیبس قائم کئے جانے کی سفارش کی۔ ایک مفصل اور جامع جائزے کے بعد  کووڈ معاملات  میں آنے والی حالیہ تیزی سے نمٹنے کے لئے   درج ذیل پانچ نکاتی  حکمت عملی پر دوبارہ زور دیاگیا۔

  • کم از کم 70 فیصد  آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کے ساتھ تمام اضلاع میں  ٹیسٹنگ میں  نمایاں اضافہ کیاجائے اور   گھنی آبادی والے علاقوں میں جانچ کے لئےریپیڈ انٹیجن ٹیسٹ کئے جائیں۔
  • منتقلی کی چین کو  توڑنے اور  وائرس پر قابو پانے کےاقدامات  کو سختی سے نافذ کرنے کے لئے  وقت پر ٹریسنگ ، کنٹینمنٹ اور  نگرانی کی سرگرمیوں میں موثر طو ر پر تیزی لائی جائے۔
  • کلینکل کیئر ، ٹریٹمنٹ  کے پروٹوکول پر موثر طریقے سے عمل کیا جائے۔
  • کووڈ حفاظت رویئے کو سختی اور موثر طریقے سے نافذ کرنے میں  لوگوں کے غیر ضروری طور پر آنے جانے اوربھیڑ لگانے  کو سختی سے محدود کرنا شامل ہے۔
  • آبادی کے اہل گروپوں کی، خصوصی طور پر  ہائی فوکس اضلاع میں،  معینہ مدت کے اندر 100 فیصد ٹیکہ کاری کی  جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-3772

                          


(Release ID: 1712381) Visitor Counter : 202