نیتی آیوگ

نیتی آیوگ نے غذائیت سے متعلق معلومات پر مبنی ایک ڈیجیٹل ریپوزیٹری ’پوشن گیان‘ کا آغاز کیا

Posted On: 13 APR 2021 4:17PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  13 /اپریل 2021 ۔ نیتی آیوگ نے، بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور سینٹر فار سوشل اینڈ بہیویئر چینج، اشوکا یونیورسٹی کی شراکت داری میں آج صحت اور غذائیت پر مبنی ایک قومی ڈیجیٹل ریپوزیٹری (مخزن) ’پوشن گیان‘ کا آغاز کیا۔

افتتاحی تقریب سے نیتی آیوگ کے نائب صدر ڈاکٹر راجیو کمار ، سی ای او  جناب امیتابھ کانت، سکریٹری (ڈبلیو سی ڈی) جناب رام موہن مشرا اور ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر راکیش سروال نے  خطاب کیا۔

ویب سائٹ کا افتتاح کرتے ہوئے نیتی آیوگ کے نائب صدر ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا کہ ’پوشن گیان پورٹل کی تیاری ایک تاریخی لمحہ ہے‘۔ انھوں نے کہا کہ حقیقی تبدیلی کو صرف برتاؤ میں تبدیلی کے توسط سے زمینی سطح پر لایا جاسکتا ہے۔ ایک فوڈ – سرپلس یعنی اپنی ضرورت سے زیادہ غذائی پیداوار کرنے والا ملک ہونے کے باوجود بھارت میں  بڑے پیمانے پر سوئے تغذیہ کی صورت حال برقرار ہے، جو برتاؤ میں تبدیلی کی واضح ضرورت کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا کہ اس تناظر میں پوشن گیان ایک انتہائی اہم اقدام ہے اور ہمارے قابل احترام وزیر اعظم کے ذریعہ غذائیت کا جو خواب دیکھا گیا ہے اسے عوامی تحریک کی شکل دینے میں اس کے ذریعہ ہم مدد کرسکتے ہیں۔

نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹیو افسر جناب امیتابھ کانت نے بھارت میں غذائیت کے چیلنج کے بارے میں گفتگو کی۔ اسے خاص طور پر جسمانی اعتبار سے کمزور لوگوں جیسے حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں اور 6 سال سے کم عمر کے بچوں کو برتاؤ میں تبدیلی کے نفاذ کے ذریعہ حل کیا جانا چاہئے۔ اتنا ہی نہیں اس حکمت عملی کو رضاعت، ٹیکہ کاری اور دیگر لوگوں پر برتاؤ میں تبدیلی کرنے کے لئے نافذ کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پوشن گیان پلیٹ فارم انسانی برتاؤ میں مثبت تبدیلی لاکر اس مقصد کو حاصل کرنے کی سمت میں مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔

خواتین و اطفال بہبود کی وزارت میں سکریٹری جناب رام موہن مشرا نے پوشن گیان پورٹل کے آغاز کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ علم سب سے مفید تب ہوتا ہے جب وہ سماج کی فلاح و بہبود میں معاون ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سائٹ کی کراؤڈ سورسنگ سہولت کا استعمال مختلف مسائل کے ملک گیر حل کی اشاعت کے لئے کیا جاسکتا ہے، جو مقامی محاذوں پر کافی کامیاب ثابت ہوا ہے۔ جیسے کہ روایتی انگور پر مبنی کنکوکشن یعنی محلول کا استعمال، جو حال ہی میں تمل ناڈو میں انیمیا کا مقابلہ کرنے میں بہت مؤثر پایا گیا تھا۔

ڈاکٹر راکیش سروال  کی رہنمائی میں پوشن گیان ریپوزیٹری کو ایک وسیلے کے طور پر پیش کیا گیا، جسے مختلف زبانوں، میڈیا اقسام، ٹارگیٹ آڈینس اور ذرائع میں صحت و غذائیت کے 14 موضوعاتی شعبوں پر مواصلاتی مواد کی کھوج کے لئے اہل بنایا گیا ہے۔ اس ریپوزیٹری کے لئے درکار ڈیجیٹل مواد صحت و کنبہ بہبود اور خواتین و اطفال بہبود کی وزارتوں نیز ترقیاتی تنظیموں سے حاصل ہوا تھا۔ یہ ویب سائٹ آسانی کے ساتھ دستیاب معلومات سے لیس انٹرفیس (ملٹی پیرامیٹرک سرچ، ایک وقت میں کئی سارے ڈاؤن لوڈ، سوشل میڈیا کے توسط سے مواد کو آسانی کے ساتھ آن لائن مشترک کرنا اور کسی بھی طرح کے اسمارٹ فون پر اسے آسانی سے دیکھنے کا نظم) فراہم کرتی ہے۔

 

یہ ریپوزیٹری ایک منفرد کراؤڈ سورسنگ سہولت دستیاب کراتا ہے جو کسی کو بھی ویب سائٹ پر مدعو کرنے کے لئے مواصلاتی مواد پیش کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس کا جائزہ ایک نامزد کمیٹی کے ذریعہ لیا جاتا ہے۔ اس پورٹل پر ماہ کی تھیم یعنی ’تھیم آف دی منتھ‘ (اہم موضوعات کو فروغ دینے کے لئے صحت و کنبہ بہبود کی وزارت اور خواتین و اطفال بہبود کی وزارت کی رہنما ہدایات کے مطابق) اور ’’موسٹ ڈاؤن لوڈیڈ میڈیا‘‘ (ان مواد کے بارے میں جاننے کے لئے جو ناظرین کے ذریعہ سب سے زیادہ پسند کئے جاتے ہیں) کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ پورٹل دیگر اہم سائٹوں اور ذرائع کے لنک بھی فراہم کرتا ہے، جیسے کہ صحت و کنبہ بہبود کی وزارت، خواتین و اطفال بہبود کی وزارت، نیتی آیوگ، انیمیا سے پاک بھارت، اِیٹ رائٹ انڈیا اور دیگر کے ویب پیج۔

متعدد مرکزی وزارتوں جیسے خواتین و اطفال بہبود کی وزارت، صحت و کنبہ بہبود کی وزارت، پینے کے پانی و صفائی ستھرائی، پنچایتی راج، دیہی ترقیات و صارفین امور ، خوراک و عوامی نظام تقسیم کی وزارت، کثیر فریقی ایجنسیوں جیسے کہ یونیسیف اور دیگر اہم حصص داروں جیسے ایف ایس ایس اے آئی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن، آئی سی ایم آر، این آئی آر ڈی پی آر، این آئی پی سی سی ڈی، ایف اینڈ بی نے لانچنگ تقریب میں حصہ لیا۔ اس میں بی ایم جی ایف، بی بی سی میڈیا ایکشن، جیویکا اور الائیو اینڈ تھرائیو جیسے ترقیاتی شراکت داروں کے نمائندوں نے بھی حصہ لیا۔

ویب سائٹ تک رسائی یہاں: https://poshangyan.niti.gov.in/ سے کی جاسکتی ہے۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 3682

13.04.2021



(Release ID: 1711692) Visitor Counter : 226