صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

قومی ریگولیٹر نے امیو تنک- V ویکسین کو ہنگامی صورتحال میں محدود استعمال کی اجازت دی

Posted On: 13 APR 2021 11:56AM by PIB Delhi

مرکزی حکومت کووڈ-19 ٹیکہ کاری کے خلاف  ایک سرگرم عمل اور ‘‘ مکمل حکومت ’’ کے طریقہ کار کےساتھ ، گھیرا بندی، نگرانی ، جانچ ، کووڈ مناسب طرز عمل اور ٹیکہ کاری پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ ملک بھر میں ٹیکہ کاری مہم 16 جنوری 2021 ء کو شروع ہوئی۔ نیشنل ریگولیٹر یعنی ادویات کے بھارتی کنٹرول جنرل (ڈی سی جی آئی) کے ذریعہ ایمرجنسی استعمال کی اجازت (ای یو اے) کے لئے دو ویکسین منظور  کی گئی ۔ یہ "کوویشیلڈ" ہیں جو سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایس آئی آئی) اور ‘‘ کوواکسن’’ تیار کرتے ہیں جو بھارت بائیوٹیک انٹرنیشنل لمیٹڈ (بی بی آئی ایل) نے تیار کیا ہے۔ متعدد دیگر ویکسینین ملک کے اندر طبی تجربے کے مختلف مراحل میں ہیں۔

 

میسرز ڈاکٹر ریڈی لیبارٹریز لمیٹڈ (میسرز ڈی آر ایل) نے میسرز جمالیہ انسٹی ٹیوٹ ، روس کے ذریعہ تیار کردہ ، سپوتنک-وی کے نام سے معروف ، گم کوویڈ- ویک مشترکہ ویکٹر ویکسین درآمد اور مارکیٹ کرنے کی اجازت کے لئے درخواست دی تھی۔ ہنگامی استعمال کی اجازت کے لئے گم کوویڈ- ویک مشترکہ ویکٹر ویکسین (اجزاء اول اور اجزاء دوم) کو روسی فیڈریشن ، ماسکو ، روس کی وزارت صحت کے وبائی امراض ایپیڈیمیولوجی اور مائکرو بایو لوجی برائے نیشنل ریسرچ سنٹر نے تیار کیا ہے اور اسے دنیا کے 30 ممالک میں منظوری دی جاچکی ہے۔

 

میسرز ڈی آر ایل نے ہندوستان میں اس ویکسین کو  درآمد کرنے اور اس کے استعمال کی باقاعدہ منظوری حاصل کرنے کے لئے روسی فیڈریشن کی وزارت صحت کے وبائی امراض اور مائکروبایوجی کے نیشنل ریسرچ سنٹر کے ساتھ کیا ہے۔ تحفظاتی قوت مدافعت اور روسی مرحلے III کے کلینیکل ٹرائل سے حاصل کے عبوری نتائج لانسیٹ جریدے میں شائع ہوچکے ہیں۔

 

میسرز ڈی آر ایل کو ملک میں فیز II / III کے کلینیکل ٹرائل کرنے کی اجازت  دی گئی تھی۔ اس فرم نے ملک میں جاری مرحلہ II / III کے کلینیکل ٹرائل  سے حاصل عبوری اعداد و شمار پیش کئے۔ کلینیکل ٹرائل سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کا ریگولیٹری ردعمل کے طور پر سبجیکٹ ایکسپرٹ کمیٹی (ایس ای سی) کی مشاورت سے سی ڈی ایس سی او کے ذریعہ تیزی سےجائزہ لیا جارہا ہے۔ ایس ای سی ،پلمونولوجی ، امیونولوجی ، مائکروبائیولوجی ، فارماکولوجی ، پیڈیاٹریکس ، انٹرنل میڈیسن ، وغیرہ کے شعبوں کے ماہرین پر مشتمل ہے۔

ایس ای سی نے غور و فکر کے لئے مختلف اہم شعبوں پر تبادلہ خیال کیا جن میں  تحفظ، قوت مدافعت ، بیرون ملک  طبی مطالعات ،  علامات ، عمر گروپ ، خوراک کے نظام الاوقات ، احتیاطی تدابیر ، ذخیرہ اندوزی ، خصوصی دلچسپی والے مضر اثرات ، رسک سے متعلق فائدے کی تشخیص ، مجوزہ حقائق ، PI شامل ہیں۔ اس کے علاوہ روس میں ویکسین کی منظوری کے ساتھ ساتھ اس کی شرائط / پابندیوں کا بھی ایس ای سی نے جائزہ لیا۔ ایس ای سی نے نوٹ کیا کہ فرم کے ذریعہ ہندوستانی مطالعے سے پیش کردہ  تحفظ  اور قوت مدافعت کے اعدادوشمار روس کے فیز III کلینیکل ٹرائل کے عبوری اعدادوشمار کا مقابلہ کیاجاسکتا ہے ۔

 

تفصیلی غور و خوض کے بعد ایس ای سی نے ہنگامی صورتحال میں محدود استعمال کی اجازت کی منظوری کے لئے سفارش کی جس میں مختلف ریگولیٹری شرائط  کو ملحوظ رکھا جائے گا۔ اس ویکسین کو 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کی ٹیکہ کاری کے لئے استعمال کیاجائے گا۔

 

 یہ ویکسین 21 دن کے وقفے کے ساتھ ہر ایک کو 0.5 ملی لٹر کی دو خوراکوں میں دی جائے گی اور اس ویکسین کو منفی 18 ڈگری سیلسس کے درجہ حرارت پر اسٹور کیاجائے گا۔ میسرز ڈی آر ایل اس ویکسین کو ملک میں استعمال کے لئے درآمد کرے گا۔

 

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

ش ح۔   و ا۔ رض

U-3674


(Release ID: 1711425) Visitor Counter : 856