نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

جموں وکشمیر کی مجموعی ترقی کے لیے عہد بند ہیں، بھارت کے اندرونی معاملات میں کوئی بھی بیرونی مداخلت ناقابل قبول ہے: نائب صدر جمہوریہ


جناب نائیڈو نے آئی آئی ایم ایس سے کہا ہے کہ وہ نئے منڈی حقائق اور چوتھے صنعتی انقلاب کے مطالبات پر مبنی اختراعی نوعیت کے کورس شروع کریں

آگے بڑھنے کے خواہش مند صنعتکاروں کو بنیادی سطح پر اختراعات کی نشاندہی کرنی چاہئے: نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ کا کہنا ہے کہ کام کی تیزی سے بڑھتی ہوئی دنیا کے تئیں ’موافقت پیدا کیجئے، تشکیل دیجئے اور جواب دیجئے‘

جناب نائیڈو نے صنعت اور ادارے کے تعلقات کو مستحکم بنانے کے لیے کہا ہے؛ طلبا کو چاہئے کہ وہ حقیقی دنیا کے مسائل کو حل کریں

پسماندہ طلبا کو اس قابل بنایئے کہ تعلیم میں ٹیکنالوجی کے انقلاب سے فائدہ اٹھاسکیں: جناب نائیڈو

نائب صدر جمہوریہ نے آئی آئی ایم جموں کے تیسرے اور چوتھے جلسہ تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کیا

Posted On: 09 APR 2021 2:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،09مارچ ، 2021، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا ہے کہ جموں وکشمیر بھارت کا ایک اٹوٹ حصہ رہا ہے اور رہے گا۔  انھوں نے مجموعی ترقی کے سلسلے میں بھارت کی عہد بندی کو اجاگر کیا اور تمام چیلنجوں کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے کے لیے کہا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کے اندرونی معاملات میں کوئی بھی بیرونی مداخلت ناقابل قبول ہے۔

آئی آئی ایم جموں کے تیسرے اور چوتھے جلسہ تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے  آئی آئی ایم ایس جیسے قومی اداروں سے کہا کہ وہ نئے مارکیٹ حقائق اور چوتھے صنعتی انقلاب  کی مانگوں پر مبنی  اختراعی نوعیت کے کورس اور  ڈپلوما شروع کریں۔

نائب صدر جمہوریہ نے دنیا کے حقائق کے مطابق اعلیٰ تعلیم کو از سر نو مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے اس سلسلے میں متنوع شعبوں، مثلاً زراعت، کاروبار، ٹیکنالوجی، عمرانیات اور مینجمنٹ کو ان کورسوں کے ذریعے ایک ساتھ لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ نئی تعلیمی پالیسی کے ہمہ جہت جذبے کے مطابق ہے۔ یاد رکھئے ہم ماضی کی اُسی مصنوعی، اخترافی حکمت عملی کے ذریعے مستقبل کے مسائل کو حل  نہیں کرسکتے‘‘۔

ایسے ذہنی رجحان کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جس سے ایسے اختراع اور ادارہ جاتی اصلاح کی حوصلہ افزائی ہوتی ہو، جو  تخلیق کو فروغ دے اور صلاحیت کو آگے بڑھائے، جناب نائیڈو نے طلبا سے کہا کہ  مستقبل کا کام سنبھالنے والوں کی حیثیت سے انھیں ایک ایسی دنیا کا جواب دینا ہے جو بہت تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ انھوں نے کہا ’’ایک بے یقینی دنیا میں فیصلہ لینے کی آپ کی صلاحیت اور نئے سلسلوں سے مطابقت پیدا کرنے کی آپ کی استعداد بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہوگی‘‘۔

تعلیمی اداروں کے مستقبل کے رجحانات کا اندازہ لگانے کے لیے مستعد اور چوکس ہونے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تعلیم کی دنیا اور کام کی دنیا بہت تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ انھوں نے اعلیٰ تعلیم کے اداروں کو مشورہ دیا کہ وہ ان حالات سے’’موافقت پیدا کریں،  اس کے مطابق خود کو ڈھالیں اور ان کاجواب دیں‘‘ جن کا بنی نوع انسان نے پہلے کبھی سامنا نہیں کیا ہے۔

ترقی کرنے کے خواہشمند صنعتکاروں، منتظمین اور مشیروں پر یہ زور دیتے ہوئے کہ وہ زمینی سطح پر اختراعات کی نشاندہی کریں اور اندرون ملک مسائل کے حل کے لیے اپنی مہارات کا استعمال کریں۔ صدر جمہوریہ نے ان پر زور دیا کہ وہ ایسی ٹیکنالوجی  سامنے لائیں جو ہمارے دستکاروں کی روایتی صلاحیت کو فروغ دے اور کھیتوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کریں تاکہ کسانوں کو مدد مل سکے۔

جناب نائیڈو نے گریجویشن کرنے والے مینجمنٹ کے طلبا پر زور دیا کہ وہ  کھیتوں کی فصلوں کی مارکیٹنگ میں بہتری کے لیے کسانوں کے ساتھ مل کر کام کریں۔ انھوں نے کہا ’’ای-نام بہتر قیمتوں کے حصول کے لیے ایک بہت بڑا ذریعہ ہے ا س کو مزید ترقی دی جانی چاہئے اور  فصلوں کی کٹائی کے بعد کی سہولتوں کے سلسلے میں نئی اختراعات اپنائی جانی چاہئے‘‘۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بھارت  عوام کی خواہشات کو پورا کرنے کی سخت کوششیں کر رہا ہے۔ انھوں نے اعلان کیا کہ نوجوان ترقی کے سفر میں ہمارے ملک کے سب سے بڑے وسیلے اور ساتھی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’ آبادی کے  زبردست فائدوں سے مالا مال ہونے کی وجہ سے ہمارے اندر ہر  چیز حاصل کرنے کی صلاحیت موجود ہے‘‘۔

ہنرمندی اور معیاری تعلیم کو ’ترقی کی رفتار تیز کرنے والے اہم ذریعے کے طور پر ذکر کرتے ہوئے ‘ انھوں نے  رسائی کو بڑھانے اور  معیاری تعلیم کی ضرورت پر زور دیا۔

جناب نائیڈو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صنعت اور اداروں کے تعلق کو مزید مستحکم بنایا جانا چاہئے۔ انھوں نے تجویز کیا کہ  صحیح معنی میں دنیا کے مسائل حل کرکے طلبا اپنے  مضامین کی بنیادی باتوں کے اہل ہوسکتے ہیں۔ ہماری صنعت کو  ان تازہ ذہنی نقشوں سے بہت زیادہ فائدہ ہوسکتا ہے جو نوجوان لوگ سامنے لائیں گے۔

اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ تعلیم کے سلسلے میں وبائی بیماری نے ٹیکنالوجی کی ضرورت اور امکان کو ظاہر کردیا ہے، نائب صدر جمہوریہ نے ٹیکنالوجی کے اوزاروں کو  مزید سرگرمی سے اور دانشمندانہ طور پر استعمال کیے جانے کے لیے کہا لیکن انھوں نے خبردار کیا کہ اس عمل میں موجودہ ڈیجیٹل فرق کو اور زیادہ وسیع نہیں کیا جانا چاہئے۔ انھوں نے اپنی بات پر زور دیتے ہوئے کہا ’’ انتہائی دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے اور انتہائی پسماندہ طلبا کو بھی ٹیکنالوجی کے انقلاب سے فائدہ پہنچنا چاہئے‘‘۔

جلسہ تقسیم اسناد کے دوران نائب صدر جمہوریہ نے پرانے زمانے سے ہی تعلیم کے ایک اہم مرکز  کے طور پر جموں وکشمیر کے عظیم رول کی یاد دلائی۔اس علاقے کے  پتانجلی، آنندوردھن، لالیشوری اور ہبّا خاتون کے کارناموں کو اجاگر کرتے ہوئے  انھوں نے علم اور اختراع کے  مالامال کلچر کا سلسلہ جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے پچھلے برسوں میں اس ادارے کی ترقی اور فروغ کی تعریف کی اور ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن (ایم بی اے) پروگرام کے فارغ ہونے وا لے طلبا اور انتظامیہ کو مبارکباد دی۔

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ، مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا، آئی آئی ایم جموں کے بورڈ ا ٓف گورنرس کے چیئرمین جناب ملند کامبلے، آئی آئی ایم جموں کے ڈائرکٹر ڈاکٹر بی ایس سہائے،عملے، طلبا اور دیگر لوگ بھی تقریب میں موجود تھے۔

*****

ش ح ۔اج۔را

U.No3561



(Release ID: 1710750) Visitor Counter : 145