بھارتی چناؤ کمیشن
کیرالہ، تملناڈو اور پڈوچیری میں پولنگ نیز آسام اور مغربی بنگال میں تیسرے مرحلے کی پولنگ پرامن طور پر ہوئی
چار سو پچہتر پولنگ حلقوں کے 1.5 لاکھ پولنگ مرکزوں پر ووٹ ڈالے گئے
Posted On:
06 APR 2021 6:54PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،06مارچ ، 2021،
کیرالہ، تمل ناڈو اور پڈوچیری نیز آسام اور مغربی بنگال کے تیسرے مرحلے کے انتخابات کے لیے 475 اسمبلی حلقوں کے153538 پولنگ مرکزوں پر آج پرامن طور پر ووٹ ڈالے گئے۔پولنگ مرکزوں کی تعداد میں اس حقیقت کے پیش نظر اضافہ کردیا گیا تھا کہ فی پولنگ مرکز ووٹروں کی تعداد سماجی دوری کے ضابطوں کے پیش نظر 1500 سے گھٹا کر ایک ہزار کردی گئی تھی۔
رائے دہندگان پولنگ مراکز اور مشاہدین کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:
ٹیبل 1
|
ریاست
|
کیرالہ
|
تمل ناڈو
|
پڈوچیری
|
آسام کا
تیسرا مرحلہ
|
مغربی بنگال کا
تیسرا مرحلہ
|
اسمبلی حلقے
|
140
|
234
|
30
|
40
|
31
|
پولنگ مراکز کی تعداد
|
40771
|
88,937
|
1558
|
11,401
|
10,871
|
اندراج شدہ رائے دہندگان
|
2,75,03,199
|
6,28,69,955
|
1004197
|
79,19,641
|
78,52,425
|
مامور شدہ عام مشاہدین کی تعداد
|
70
|
150
|
11
|
33
|
22
|
تعینات شدہ پولیس مشاہدین کی تعداد
|
20
|
41
|
5
|
9
|
7
|
اخراجات کے تعینات شدہ مشاہدین کی تعداد
|
40
|
119
|
12
|
17
|
9
|
شام پانچ بجے تک ووٹنگ کا فیصد
|
69.95%
|
64.92%
|
77.90%
|
78.94%
|
77.68%
|
شمولیت والے اور قابل رسائی انتخابات کو یقینی بنانے کی خاطر بھارت کے انتخابی کمیشن نے ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی سہولت کے متبادل کو پی ڈبلیو ڈیز (معذور افراد)، 80 سال سے زیادہ کے معمر شہریوں، کووڈ-19 سے متاثر ہونے کا شبہ رکھنے والے یا متاثرہ افراد اور ضروری خدمات میں متعین افراد تک توسیع دے دی تھی۔ زمینی سطح کے مشاہدین نے اس طرح کے ووٹروں کے لیے آسانی کے مناسب بندوبست کی نگرانی کا کام انجام دیا۔
پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان کی کل تعداد 906763
اَسّی سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان کی کل تعداد 2152210
پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان کی تفصیلات اور 80 سال سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
ٹیبل 2
|
آسام
|
کیرالہ
|
تمل ناڈو
|
پڈوچیری
|
آسام کا
تیسرا مرحلہ
|
مغربی بنگال کا
تیسرا مرحلہ
|
کل میزان
|
پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان
|
294718
|
4,81,899
|
12038
|
54,148
|
64,083
|
9,06,763
|
80 سال سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان
|
622064
|
12,87,457
|
17146
|
99,471
|
1,26,177
|
21,52,210
|
معیاری طریقہ کار کے مطابق تمام ای وی ایمس (الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں) اور وی وی پی اے ٹیز (ووٹر ویریفائیڈ پیپر آڈٹ ٹریل) کی پہلی سطح کی چیکنگ اور انھیں چلا کر دیکھنے کا کام سیاسی پارٹیوں/ امیدواروں کے ایجنٹوں کی موجودگی میں کرلیا گیا تھا۔ ایف ایل سی اور ہر ایک ووٹنگ مشین اور وی وی پی اے ٹی ایس کو نقلی پولنگ کے دوران چلاکر دیکھ لیا گیا تھا۔ آج انتخابات شروع ہونے سے پہلے ان میں سے ہر ایک الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور وی وی ای اے ٹی ایس کو دوبارہ پولنگ ایجنٹوں کی موجودگی میں نقلی پولنگ کے دوران کم از کم پچاس ووٹوں کے ذریعے معیاری طریقہ کار کے مطابق چلاکر دیکھ لیا گیا۔ نقلی پولنگ کے خاتمے پر ای وی ایم کے نتیجے کا موازنہ وی وی پی اے ٹی پرچیوں کے نتیجے سے کیا گیا اور اسے پولنگ ایجنٹوں کو دکھایا گیا۔نقلی پولنگ کے دوران مشین کے کام نہ کرنے کی شرح پچھلے چند انتخابات کے موازنے میں کم پائی گئی۔
آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے ایک بڑے قدم کے طور پر پچاس فیصد سے زیادہ پولنگ مرکزوں کو انتخابی کمیشن کے ضابطوں کے مطابق براہ راست دکھایا گیا جن میں ایسے پولنگ مرکز بھی شامل تھے جن میں گڑبڑ کا اندیشہ تھا ۔ اس کا مقصد پولنگ کے علاقوں میں محفوظ حالات کو یقینی بنانا تھا۔کمیشن، سی ای اوز، ڈی ای اوز اور مشاہدین حالات پر براہ نظر رکھ سکتے تھے اور پولنگ مراکز کی نگرانی کرسکتے تھے۔
79395
51.71%
|
جن پولنگ مرکزوں کی براہ راست نگرانی کی گئی ان کی تعداد
153538
|
کمیشن کی ہدایت کے مطابق پولیس اہلکار جن میں سی اے پی ایف کے اہلکار بھی شامل ہیں اس وقت تک پولنگ مرکز کے اندر نہیں جائیں گے جب تک کہ امن قانون کے مسئلے کی وجہ سے پریزائڈنگ افسر انھیں اندر نہ بلائے۔ یہ کمیشن کی واضح ہدایت ہے کہ پولنگ ختم ہونے سے 48 گھنٹے اندر کی پرسکوت مدت کے دوران جن اسمبلی علاقوں میں انتخابات ہونے والے ہیں ان میں کسی باہر کے آدمی کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کمیشن نے ڈی ای اوز اور پولیس افسران کی بریفنگ کے موقع پر اس ہدایت کا اعادہ کیا تھا۔ ان رہنما خطوط کی سختی کے ساتھ پابندی کی گئی۔
موجودہ الیکشن کے دوران اس مرحلے تک 947.98 کروڑ روپئے کی ریکارڈ ضبطی 6 اپریل 2021 کو پانچ ریاستوں سے پہلے ہی کی جاچکی ہے۔ضبطی کے یہ اعداد وشمار جن میں نقدی شراب، منشیات، مفت تحائف وغیرہ کی ضبطی شامل ہے۔2016 کے انتخابات میں کل ملاکر 225.77 کروڑ روپئے کی ضبطی کے مقابلے میں 4.198 گنا زیادہ رہی۔انتخابی کمیشن آزاد انتخاب کرانے پر خصوصی زور دیتا رہا ہے اور روپئے کی طاقت، شراب اور مفت تحائف کے استعمال کو کچلنے پر زور دیتا رہا ہے۔موثر نگرانی کے لیے کل ملاکر 4606 اڑن دستے(ایف ایس) اور 4670 اپنی جگہ رہ کر نگرانی کرنے والی ٹیمیں (ایس ایس ٹی) سے کام لیا گیا تاکہ ان ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نقدی، شراب، منشیات اور مفت تحائف کی روک تھام ہوسکے اور اس کام کی نگرانی اضلاع میں ڈی ای اوز نیز اخراجات پر نظر رکھنے والے مشاہدین نے کی۔ کل ملاکر آئی ٹی محکمے کے 19 ایئر انٹیلیجنس یونٹس (اے آئی یو) آسام، مغربی بنگال، کیرالہ، تمل ناڈو اور پڈوچیری میں مختلف مقامات پر قائم کئے گئے ہیں۔
چھ اپریل 2021 کی دوپہر تک ضبط کی گئی اشیا کی ریاست وار اور آئیم وار تفصیلات
ریاستیں
|
نقد رقم (کروڑ روپئے میں)
|
قیمتی دھاتیں (کروڑ روپئے میں)
|
نشہ آور ادویات / منشیات
|
دیگر اشیا / تحائف
|
شراب
|
کل میزان (کروڑ روپئے میں)
|
کل ضبطی 2016 کے انتخابات (کروڑ روپئے میں)
|
2016 انتخابات کے مقابلے میں تبدیلی کا فیصد
|
مقدار (کلو گرام میں)
|
مالیت (کروڑ روپئے میں)
|
مالیت (کروڑ روپئے میں)
|
مقدار (لیٹر میں)
|
مالیت (کروڑ روپئے میں)
|
کیرالہ
|
22.64
|
49.21
|
812.01
|
4.05
|
1.94
|
67542.7
|
5.01
|
82.84
|
26.13
|
+317.03%
|
تمل ناٹڈو
|
236.51
|
176.22
|
-
|
2.22
|
25.64
|
289618.27
|
5.24
|
445.81
|
130.99
|
+340.33%
|
پڈوچیری
|
5.45
|
27.42
|
95
|
0.25
|
3.06
|
27644.82
|
0.7
|
36.89
|
7.74
|
+476.61%
|
آسام
|
26.69
|
3.69
|
6940.95
|
34.4
|
15.18
|
2044249.33
|
39.34
|
119.29
|
16.58
|
+719.48%
|
مغربی بنگال
|
40.27
|
10.28
|
255.41
|
115.89
|
73.21
|
1935455.18
|
23.52
|
263.15
|
44.33
|
+593.61%
|
کل میزان
|
331.56
|
266.82
|
8103.37
|
156.81
|
119.03
|
4364510.3
|
73.81
|
947.98
|
225.77
|
+419.88%
|
مفت تحائف کی ضبطی
|
|
نقد رقم کی ضبطی
|
منشیات کی ضبطی
|
|
شراب کی ضبطی
|
قیمتی دھاتوں کی ضبطی
|
|
بھارت کے انتخابی کمیشن کی ای ویجل ایپ شہریوں پر مرتکز ایک موبائل ایپلی کیشن ہے جس سے لوگوں کو یہ اختیار مل جاتا ہے کہ وہ مثالی ضابطہ عمل کے کیسوں کی رپورٹ بر وقت کرسکیں اور ان کی جگہ کے بارے میں تفصیلات خود بخود پہنچ جاتی ہیں اور زمینی سطح پر اس کی تصدیق کے بعد 100 منٹ کے اندر اندر اس کا جواب آجاتا ہے۔ ای وجل ایپلی کیشن کے ذریعے مثالی ضابطہ عمل کی خلاف ورزی کے تقریباً 187146 کیسوں کی رپورٹ کی گئی جس میں سے آج شام چار بجے تک 186647 کیسوں کو نمٹا دیا گیا۔
پانچ ریاستوں میں پولنگ مراکز پر کم ا ز کم یقینی سہولتیں (اے ایم ایف) مثلاً پینے کا پانی، انتظار گاہ، پانی کی سہولت کے ساتھ واش روم، روشنی کا مناسب انتظام ، معذور رائے دہندگان کے لیے وھیل چیئر کے سلسلے میں ریمپ کا مناسب انتظام اور ووٹ ڈالنے کی مناسب جگہ کا بندوبست ہر پولنگ مرکز پر دستیاب کرایا گیا تھا۔ پولنگ مراکز پر معذور اور معمر شہریوں کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت، ان کی مدد کرنے والے، رضاکاروں کی سہولت بھی فراہم کی گئی تھی۔
تمام پولنگ مرکزوں پر کووڈ-19 کے حفاظتی طریقوں کی پابندی کی گئی، ووٹروں اور انتخابی اہلکاروں کی حفاظت کے لیے اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ پولنگ سے ایک دن پہلے تمام پولنگ مراکز پر جراثیم کش ادویات کا جھڑکاؤ کیا جائے اور پولنگ مراکز پر تھرمل اکیننگ ، ہینڈ سینیٹائزروں، فیس ماسک وغیرہ بھی فراہم کئے گئے تھے۔ ایک دوسرے سے مناسب سماجی دوری برقرار رکھنے کے انتظامات بھی تھے۔ پولنگ مراکز پر بوتھ کی سطح کے افسران (بی ایل اوز) اور رضاکاروں نے سماجی دوری کے ضابطوں کی سختی کے ساتھ پابندی کی نگرانی کی۔ووٹ ڈالنے کے آخری گھنٹے میں کووڈ -19 کے حفاظتی گیئر اور کووڈ-19 پرٹوکول کی مناسب پابندی اور صحت حکام کی نگرانی میں ووٹ ڈلوائے گئے۔ انتخابی کمیشن نے کووڈ-19 کے سلسلے میں تحفظ پر پورا زور دیا تھا اور شفاف اور سخت نگرانی کو یقینی بنایا تھا نیز انتخابات کو ڈرانے دھمکانے سے آزاد رکھنے اور سخت حفاظتی انتظامات کے تحت ووٹنگ کو یقینی بنایا تھا۔
انتخابی کمیشن نے انتخابات کو صاف ستھرے اور محفوظ طریقے پر کرانے کو یقینی بنانے کے لیے سکیورٹی کے مفصل منصوبے ترتیب دیئے تھے۔ پرامن، ڈرانے دھمکانے سے پاک اور آزادانہ، صاف ستھرے، شمولیت والے اور قابل رسائی طریقے پر سازگار ماحول میں انتخابات کرانے کو یقینی بنانے کے لیے مقامی پولیس کے ساتھ ساتھ سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف ایس) کو تعینات کیا گیا تھا۔ووٹروں کو یقین دلانے خاص طور پر معاشرے کے کمزور طبقوں سے تعلق رکھنے والے ووٹروں کی یقین دہانی کے لیے اہم مقامات پر روٹ مارچوں، مسلسل گشت اور بھروسہ پیدا کرنے کے دیگر اقدامات سے کام لیا گیا۔
|
|
بھارت کے انتخابی کمیشن نے تمام ساجھے داروں خاص طور پر رائے دہندگان کے تئیں ان کے جوش وخروش اور انتخابی عمل میں بے خوف وخطر حصہ لینے کے لیے تشکر کا اظہار کیا ہے۔ کمیشن نے خاص طور پر معذور رائے دہندگان، سینئر شہریوں اور سروس ووٹروں کے لیے کووڈ-19 پروٹوکول کے ضابطوں کا احترام کرتے ہوئے حصہ لینے پر شکریہ ادا کیا ہے۔ بھارت کے ا نتخابی کمیشن نے پوری انتخابی مشینری کی خدمات کا اعتراف کیا ہے جن میں ڈیوٹی پر موجود پولنگ عملے، سکیورٹی افراد، نگراں عملے، مشاہدین، خصوصی مشاہدین، ریلوے حکام، امن وقانون سے متعلق ایجنسیوں اور صحت حکام کی خدمات کا اعتراف کیا ہے جنھوں نے وبائی بیماری کے باوجود آزادانہ، صاف ستھرے، شفاف اور محفوظ انتخابات کامیاب کے ساتھ کرانے کے لیے جامع انتظامات کئے اور پوری لگن سے کام کیا۔ کمیشن میڈیا سمیت تمام ساجھے داروں کے قریبی تعاون اور تعمیری شراکت داری کا بھی شکریہ ادا کرتا ہے۔
انتخابات سے متعلق اپ ڈیٹس فوٹو گرافوں اور دیگر تفصیلات کے لیے ہماری ویب سائٹeci.gov.in اور ٹوئیٹر ہینڈل @SpokespersonECI&@ECISVEEP. ملاحظہ کرسکتے ہیں تصویروں کے لیےhttps://pib.gov.inملاحظہ کریں۔
*****
ش ح ۔اج۔را
U.No.3453
(Release ID: 1709987)
Visitor Counter : 240