وزارت خزانہ
31 مارچ ، 2021 ء مقامی بلدیاتی اداروں نے کے لئے 4608 کروڑ روپئے کی امداد جاری کی
دیہی بلدیاتی اداروں کے لئے 2660 کروڑ روپئے کے لئے اور شہری بلدیاتی اداروں کے لئے 1948 کروڑ روپئے جاری
21-2020 ء میں دیہی بلدیاتی اداروں کے لئے 60750 کروڑ روپئے اور شہری بلدیاتی اداروں کے لئے 26710 کروڑ روپئے جاری کئے گئے
امداد کا کچھ حصہ ہوا کے معیار ، ٹھوس کچرے کے بندوبست اور صفائی ستھرائی میں بہتری سے منسلک ہے
Posted On:
02 APR 2021 9:17AM by PIB Delhi
نئی دلّی ،02 اپریل / وزارتِ خزانہ کے اخراجات کے محکمے نے بدھ کے روز مقامی بلدیاتی اداروں کے لئے امداد فراہم کرنے کی خاطر ریاستوں کو 4608 کروڑ روپئے جاری کئے ہیں ۔ یہ امداد دیہی مقامی بلدیاتی اداروں ( آر ایل بی ) اور شہری بلدیاتی اداروں ( یو ایل بی ) ، دونوں کے لئے ہے ۔ اس میں آر ایل بیز کے لئے 2660 کروڑ روپئے جب کہ یو ایل بیز کے لئے 1948 کروڑ روپئے ہیں ۔ یہ امداد 15 ویں مالی کمیشن کی سفارشات کے مطابق جاری کی گئی ہے ۔
مالی سال 21-2020 ء میں وزارتِ خزا نہ نے مقامی بلدیاتی اداروں کی امداد کے لئے 28 ریاستوں کو کل 87460 کروڑ روپئے جاری کئے ہیں ۔ اس میں سے 60750 کروڑ روپئے آر ایل بیز کے لئے ، جب کہ 26710 کروڑ روپئے یو ایل بیز کے لئے جاری کئے گئے ہیں ۔
آرایل بی کی گرانٹ پنچایت ، گاؤں ، بلاک اور ضلع میں تمام سطحوں پر اور ریاستوں میں پانچویں اور چھٹے شیڈول کے علاقوں کے لئے ہے ۔ آر ایل بی کی گرانٹ جزوی طور پر بنیادی / متحدہ اور جزوی طور پر مشروط معاملات کے لئے ہے ۔ بنیادی گرانٹ کو آر ایل بی کےذریعے کسی مخصوص مقام کی ضرورتوں کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ دوسری جانب مشروط گرانٹ کو ( اے ) صفائی ستھرائی اور کھلے میں رفع حاجت سے پاک ( او ڈی ایف ) کی حیثیت بر قرار رکھنے اور ( بی ) پینے کے پانی کی سپلائی ، بارش کے پانی کی ہارویسٹنگ اور پانی کو صاف کرنے کے لئے استعمال کی جا سکتی ہے ۔ 21-2020 ء میں وزارت نے بنیادی آر ایل بی گرانٹ کے طور پر 32742.50 کروڑ روپئے اور مشروط آر ایل بی گرانٹ کے طور پر 28007.50 کرورڑ روپئے جاری کئے ہیں ۔
یو ایل بی گرانٹ دو زمروں میں فراہم کی گئی ہے ، جن میں ( اے ) 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں کے لئے اور ( بی ) 10 لاکھ سے کم آبادی والے شہروں کے لئے شامل ہیں ۔ 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں کے لئے 8357 کروڑ روپئے فراہم کئے گئے ہیں ، جب کہ 10 لاکھ سے کم آبادی والے شہروں کے لئے 18354 کروڑ روپئے فراہم کئے گئے ہیں ۔
10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں کے لئے 1824 کروڑ روپئے بدھ کے روز جاری کئے گئے ۔ 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں کے لئے پوری امداد مشروط ہے ۔ اس امداد کو حاصل کرنے کے لئے 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں کو شہر کی سطح پر ، علاقے کی سطح پر ہوا کے معیار سے متعلق اہداف کو پورا کرنے کی ضرورت ہے ، جو پی ایم 10 اور پی ایم 2.5 کے سالانہ اوسط تک ہے ۔ ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت ، اِس بہتری کی نگرانی اور تجزیہ کرے گی اور ایسے شہروں کے لئے گرانٹ جاری کرنے کی سفارش کرے گی ۔ وزارت ان شہروں میں ہوا کے معیار کی نگرانی والے نیٹ ورک ، وسائل کے تناسب کے لئے مطالعات اور ہوا کے معیار سے متعلق اعداد و شمار کا تجزیہ کرے گی۔
ہوا کے معیار میں بہتری کے علاوہ ، 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں کے لئے امداد کو پانی کے تحفظ ، سپلائی اور بندوبست میں بہتری اور ٹھوس کچرے کے بندوبست سے مربوط کیا گیا ہے ، جو منصوبہ بند شہر کاری کے لئے اہم ہے ۔ اس کام کے لئے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت مجاز وزارت ہو گی ، جس کو شہروں کے حساب سے اور سالانہ مناسبت سے اہداف مقرر کرنے اور ان شہروں کو امداد جاری کرنے کی سفارش کرنے کا اختیار دیا گیا ہے ۔
پانی کی سپلائی اور ٹھوس کچرے کے بندوبست سے جڑی امداد کو یو ایل بیز کے ذریعے پانی کی سپلائی میں بہتری اور ٹھوس کچرے کے بندوبست میں اسٹار ریٹنگ حاصل کرنے کی غرض سے خرچ کی جائے گی ۔ ریاستوں کو ، اِن خدمات کے مقررہ ہدف پورا کرنے کی خاطر بنیادی ڈھانچے کے امور اور صلاحیت سازی کے لئے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کرنے کی ضرورت ہو گی ۔
10 لاکھ سے کم آبادی والے شہروں کے لئے سال 21-2020 ء میں 18354 کروڑ روپئے کی رقم امداد کے طور پر جاری کی گئی ہے۔ اس میں 50 فی صد بنیادی گرانٹ ہے ، جب کہ باقی 50 فی صد ( اے ) پینے کے پانی ( بارش کے پانی کی ہارویسٹنگ اور گندے پانی کی صفائی سمیت ) اور ( بی ) ٹھوس کچرے کے بندوبست سے مروبوط ہے ۔ یہ رقم مرکزی سرپرستی والی مختلف اسکیموں جیسے سووچھ بھارت مشن ، شہری تبدیلی اور احیاء کے لئے اٹل مشن ( اے ایم آر یو ٹی ) وغیرہ کے تحت فراہم کئے گئے فنڈ کے علاوہ ہے ۔
ریاستوں کو یہ امداد کام کاج کے 10 دن کے اندر بلدیاتی اداروں کو منتقل کرنی ہو گی ۔ اس مدت کے بعد اگر کوئی تاخیر ہوتی ہے تو ریاستی حکومت کو یہ امداد مقامی بلدیاتی اداروں کو سود کے ساتھ جاری کرنی ہو گی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ۔ 02.04.2021 )
U. No. 3303
(Release ID: 1709235)
Visitor Counter : 232